مسلم لیڈران کی ملاقات : امت شاہ کی لنچنگ اور نفرت انگیز تقریر پر سخت کاروائی کی یقین دہانی

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 05-04-2023
  مسلم لیڈران کی ملاقات : امت شاہ کی  لنچنگ اور نفرت انگیز تقریر پر سخت کاروائی کی یقین دہانی
مسلم لیڈران کی ملاقات : امت شاہ کی لنچنگ اور نفرت انگیز تقریر پر سخت کاروائی کی یقین دہانی

 

نئی دہلی:وزیرداخلہ امت شاہ نے مسلمانوں کے ایک وفد کو یقین دہانی کرائی ہے کہ لنچنگ اور نفرت انگیز تقریر کے معاملات میں سخت کاروائی کی جائے گی۔ حالانکہ انہوں نے یکساں سول کوڈ کے معاملے میں فی الحال اپنا نکتہ نظر بتانے سے گریز کیا۔ مسلم مذہبی رہنماؤں کے ایک وفد نے وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی ہے۔

یہ ملاقات منگل کی رات گیارہ بجے ہوئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ ملک میں بڑھتی ہوئی اسلامو فوبیا پر بحث ہوئی ہے۔ وفد کی قیادت مولانا محمود مدنی کر رہے تھے۔ مولانا مدنی کے علاوہ وفد میں مسلم پرسنل لا بورڈ کے کمال فاروقی، نیاز فاروقی اور پروفیسر اخترالواسع شامل تھے۔

وزیر داخلہ کے ساتھ ملاقات میں رام نومی کے موقع پر بنگال، بہار، مہاراشٹر میں ہوئے تشدد اور بہار کے نالندہ میں مدرسہ کو نذر آتش کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی ہم جنس شادی اور یکساں سول کوڈ پر بھی بات ہوئی۔ مسلم وفد نے امت شاہ کو مسلمانوں سے متعلق مسائل کے بارے میں ایک پریزنٹیشن بھی دیا۔

ملاقات کے دوران ہریانہ میں جنید اور ناصر کو زندہ جلانے پر بات ہوئی۔ اس کے ساتھ ہی مسلم مذہبی رہنماؤں نے بی جے پی لیڈروں کے بیانات کو لے کر وزیر داخلہ امت شاہ کے سامنے اپنی بات رکھی۔

انہوں نے کہا کہ اکثر حکومت کی خاموشی سے مسلمانوں کو تکلیف ہوتی ہے۔ ساتھ ہی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ لنچنگ اور نفرت انگیز تقریر جیسے معاملات پر سخت کاروائی کی جائے گی۔

وفد نے کرناٹک میں پسماندہ مسلمانوں کے لیے ریزرویشن کے خاتمے پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ مذہبی رہنماؤں نے یکساں سیول کوڈ کے بارے میں امت شاہ کا موقف جاننے کی کوشش کی، حالانکہ وزیر داخلہ نے فی الحال اس پر کچھ بھی کہنے سے انکار کردیا۔

نیازفاروقی نے میٹنگ کو اچھا بتاتے ہوئے کہا، "یہ ایک الگ امت شاہ تھے، جنہیں ہم سیاسی تقریر کرتے ہوئے دیکھتے ہیں، انہوں نے مثبت جواب دیا اور ہماری بات تفصیل سے سنی۔" فاروقی نے کہا کہ مسلم قائدین نے بہار کے نالندہ میں ایک مدرسہ کو آگ لگانے کے واقعہ کو بھی اٹھایا۔ راجستھان کے بھرت پور کے رہائشی جنید اور ناصر کے قتل پر بھی بات ہوئی۔ ناصر (25) اور جنید (35) کو مبینہ طور پر گو رکھشکوں نے 15 فروری کو اغوا کر لیا تھا۔ ان کی لاشیں اگلی صبح ہریانہ کے بھیوانی میں ایک جلی ہوئی کار کے اندر سے ملی تھیں۔ مسلم لیڈر نے وزیر داخلہ کو بی جے پی لیڈروں کی نفرت انگیز تقاریر کا بھی حوالہ دیا۔

فاروقی نے کہا، "انہوں نے ہمیں بتایا کہ ہر طرح کے لوگ ہوتے ہیں، اس لیے سب کو ایک ہی نظر سے دیکھنا درست نہیں، ان کا کہنا تھا کہ حکومت اس میں ملوث نہیں ہے۔" فاروقی کے مطابق جب انہوں نے وزیر داخلہ سے کہا کہ آپ کی خاموشی مسلمانوں میں مایوسی کا باعث ہے تو انہوں نے کہا کہ وہ اس کا جائزہ لیں گے۔ فاروقی نے کہا کہ ہم نے کسی رہنما کو نشانہ نہیں بنایا، یہ ہمارا مقصد نہیں تھا، ہمارا مقصد تعاون پیدا کرنا اور ملک میں ماحول بدلنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم جنس شادی اور یکساں سول کوڈ کے موضوعات پر بھی بات چیت کی گئی۔ ہم نے اپنا موقف پیش کیا، لیکن انہوں نے (امیت شاہ) اس پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ فاروقی نے وزیر داخلہ سے ملاقات کو برف پگھلنے والا قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک پہل کی ہے۔ ہم حکومت کی جانب سے کچھ نہیں کہہ رہے ہیں۔ شاہ نے کہا ہے کہ وہ جو کہتے ہیں وہ کرتے ہیں۔ تو آئیے آگے دیکھتے ہیں۔