ملک دشمن عناصر کے خلاف سخت کاروائی کی جائے:مسلم راشٹریہ منچ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 18-08-2022
ملک دشمن عناصر کے خلاف سخت کاروائی کی جائے:مسلم راشٹریہ منچ
ملک دشمن عناصر کے خلاف سخت کاروائی کی جائے:مسلم راشٹریہ منچ

 

 

نئی دہلی: مسلم راشٹریہ منچ، ہندوستان فرسٹ ہندوستانی بیسٹ،صوفی شاہ ملنگ سماج اور ایم آر ایم ویمن سیل نے مشترکہ میٹنگ کی اور مشترکہ بیان جاری کیا۔اس میں ملک بھر میں سماج دشمن عناصر اور ملک دشمنوں کے خلاف مہم چلانے والوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا گیا۔

نیشنل میڈیا انچارج شاہد سعید نے کہا کہ اجلاس میں سماج دشمن عناصر کی شدید مذمت کی گئی اور آگرہ و بارہ بنکی میں 15 اگست کو ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کے نعرے لگانے والوں کے خلاف سخت ترین کاروائی کا مطالبہ کیا گیا۔

منچ کی ایک پریس ریلیز کے مطابق میٹنگ میں قومی کنوینر، شریک کنوینر، ریاستی کنوینر، علاقائی شریک کنوینر اور نیشنل میڈیا انچارج موجود تھے۔ سب نے متحد ہو کر ملک دشمنوں کے خلاف سخت قوانین لانے کے لیے مہاراشٹر حکومت کی کوشش کی بھرپور حمایت کی۔

واضح ہوکہ مہاراشٹر میں ریاست کے وزیرثقافت نے ایک حکم جاری کیا ہے جس میں فون کے جواب میں "وندے ماترم" کہنے کی اپیل کی گئی ہے۔ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ جب پورا ملک تہواروں کی طرح آزادی کا جشن منا رہا تھا، آگرہ اور بارہ بنکی میں ترنگے کی توہین اور ملک دشمن کاروائیاں شرمناک تھیں۔

ان مقامات پر پاکستان کے حامیوں نے ملک سے غداری کرتے ہوئے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔ نعرے لگانے والوں میں مدرسے کے نوجوان اور بچے بھی شامل تھے۔

صدر محمد افضل اور قومی کنوینر شاہد اختر نے کہا کہ مسلم راشٹریہ منچ واضح طور پر مانتا ہے کہ ملک اور سماج کو توڑنے والی ذہنیت پر سخت ضرب لگانے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ہی فورم نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے۔ملک میں ایسے مدرسے کم ہیں جو معاشرے کو تقسیم کرنے اور بغاوت جیسے خیالات رکھتے ہیں۔ ان چند مدارس کی پیداوار ہی ’’سر تن سے جدا‘‘ جیسی باتیں کرتے ہیں۔

دوسری طرف مسلم راشٹریہ منچ نے مہاراشٹر حکومت کی طرف سے ’’وندے ماترم‘‘ کی بات کی پرزور حمایت کی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ مہاراشٹر کانگریس، این سی پی، شیو سینا اور کچھ مسلم تنظیموں نے اس کی مخالفت کی ہے۔

رضا اکیڈمی اور ریاستی وزیر عبدالستار، کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے، این سی پی لیڈر چھگن بھجبل، جتیندر اوہاد وغیرہ وندے ماترم کی مخالفت کر رہے ہیں۔ ان تمام لیڈروں پر تنقید کرتے ہوئے مسلم راشٹریہ منچ یہ واضح کرنا چاہتا ہے کہ منچ کھل کر اس ذہنیت کی مخالفت کرتا ہے اور وندے ماترم کا خیر مقدم کرتا ہے۔

جبکہ ہندوستان فرسٹ ہندوستانی بیسٹ کے قومی کنوینر بلال الرحمان اور شریک کنوینر عظیم الحق نے کہا کہ 15 اگست کو جب پورا ملک ترنگا یاترا نکال کر آزادی کا جشن منا رہا تھا۔ اسی وقت اتر پردیش کے شہر آگرہ اور بارہ بنکی میں کچھ نوجوانوں اور مدرسوں کے بچوں نے ریلیاں نکال کر ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کے نعرے لگائے اور ملک کی تذلیل کی جو کہ انتہائی شرمناک اور قابل مذمت ہے۔

ہندوستان فرسٹ ہندوستانی بیسٹ نے کہا کہ اس طرح کی گھناؤنی حرکتوں میں ملوث نوجوانوں اور مدرسہ چلانے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جانی چاہئے۔ مسلم راشٹر منچ کی پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ صوفی شاہ ملنگ نے بھی پاکستان زندہ باد نعرہ لگانے والوں کی شدید مذمت کی ہے۔

ریلیز کے مطابق آگرہ میں ترنگا یاترا میں شامل تین مسلم نوجوانوں نے ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کے نعرے لگائے ملک کے قومی پرچم کی شدید بے عزتی کی۔ ایک شہری کی شکایت پر آگرہ پولیس نے ان نوجوانوں کی شناخت کر کے حراست میں لے لیا ہے۔

اس سلسلے میں صوفی شاہ ملنگ سماج کی جانب سے صوفی سید شاہ ملنگ اور چاند شاہ بانو نے سخت الفاظ میں کہا کہ ایسے واقعات انتہائی قابل اعتراض ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایسی سرگرمیوں کو فوری طور پر روکا جائے کیونکہ یہ سماج دشمن عناصر اسلام، مسلمانوں اور مدارس کا نام بدنام کررہے ہیں۔ جس کا خمیازہ بے گناہوں کو بدنامی کی صورت میں بھگتنا پڑتا ہے۔

بارہ بنکی کے دارالعلوم رشیدیہ مدرسہ پر ہندوستان فرسٹ کے قومی کنوینر سراج قریشی اور شریک کنوینر عمران چودھری نے فوری پابندی لگانے اور سخت ترین کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انڈیافرسٹ نے مہاراشٹر میں وندے ماترم کے نعرے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اردو-فارسی میں "وندے ماترم" کا ترجمہ "مادر وطن ہندوستان زندہ باد" ہوتا ہے۔ اسلام کی تعلیمات کے مطابق "ماں کے قدموں میں جنت" ہے۔

ایم آر ایم کے خواتین سیل کی قومی رابطہ کار شالینی علی اور شہناز افضل نے ان واقعات پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ سیل کا واضح خیال ہے کہ ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کے نعرے لگا کر ان لوگوں نے نہ صرف قومی پرچم کی بے حرمتی کی ہے بلکہ ملک سے بغاوت بھی کی ہے۔