سیتاپور/ آواز دی وائس
اتر پردیش میں جمعرات کے روز ایس ٹی ایف (اسپیشل ٹاسک فورس) نے دو بڑی مڈبھیڑوں میں تین خطرناک مجرموں کو مار گرایا۔ پہلی مڈبھیڑ پریاگ راج میں ہوئی، جہاں جھارکھنڈ کے انعام یافتہ بدنام مجرم آشیش رنجن کو ہلاک کر دیا گیا۔ وہیں سیتاپور میں ایک اور مڈبھیڑ میں صحافی قتل کیس کے دو شوٹر مارے گئے۔
سیتاپور میں صحافی راگھوندر باجپئی قتل کیس میں ملوث دو شوٹروں کو ایس ٹی ایف نے مڈبھیڑ کے دوران ہلاک کر دیا۔ ایس پی انکور اگروال نے بتایا کہ ایس ٹی ایف اور پولیس کو شوٹروں کی نقل و حرکت کی اطلاع ملی تھی۔ ٹیم پساوا علاقے میں چیکنگ کر رہی تھی، اسی دوران دو شوٹر موٹر سائیکل پر آئے۔ جب ٹیم نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو شوٹروں نے فائرنگ شروع کر دی۔ جوابی کارروائی میں دونوں شوٹر گولیوں سے زخمی ہو گئے۔ انہیں ضلعی اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔
بدمعاشوں کی شناخت راجو عرف رضوان اور سنجے عرف عقیل خان کے طور پر ہوئی۔ دونوں سگے بھائی تھے۔ ان کی والدہ ہندو جبکہ والد مسلمان ہیں۔ دونوں شوٹروں پر ایک ایک لاکھ روپے کا انعام مقرر تھا۔ ان دونوں بھائیوں نے 8 مارچ کو ہائی وے پر صحافی راگھویندر باجپئی کی موٹر سائیکل روک کر اسے گولیوں سے چھلنی کر دیا تھا۔ اس بہیمانہ واردات نے پورے صوبے میں تہلکہ مچا دیا تھا۔ واردات کے بعد سے پولیس دونوں شوٹروں کی تلاش میں سرگرم تھی۔
تحقیقات کے مطابق، قتل کی سازش کاری دیو بابا مندر کے پجاری شیوانند بابا عرف وکاس راٹھور نے رچی تھی۔ راگھوندر نے پجاری کو مندر کے احاطے میں کسی کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں دیکھ لیا تھا۔ پجاری کو خدشہ تھا کہ راگھوندر یہ بات باہر نہ پھیلا دے، اس لیے اس نے پیسے دے کر دو شوٹروں کے ذریعے صحافی کا قتل کروا دیا۔ اس کیس میں پولیس اب تک مرکزی سازشی پجاری شیوانند بابا سمیت تین ملزمان کو جیل بھیج چکی ہے۔
بدنام زمانہ مجرم آشیش رنجن ہلاک
یوپی ایس ٹی ایف نے ایک اور علیحدہ مڈبھیڑ میں جھارکھنڈ کے بدنام انعام یافتہ مجرم آشیش رنجن کو بھی رات دیر گئے مار گرایا۔ دھنباد پولیس نے اس پر چار لاکھ روپے کا انعام رکھا تھا۔ موقع سے ایک اے کے-47 رائفل، ایک پسٹل، 9 ایم ایم کے تین درجن کارتوس اور ایک موٹر سائیکل برآمد ہوئی۔
جھارکھنڈ میں آشیش رنجن کے خلاف قتل، بھتہ خوری اور اغوا جیسے کئی سنگین جرائم درج تھے۔ وہ دھنباد جیل میں گینگسٹر امن سنگھ کے قتل کے کیس میں بھی ملزم تھا۔ اس نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کر کے اس قتل کی ذمہ داری قبول کی تھی۔