سرینگر نیشنل ہائی وے نو دن بعد کھل گیا

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 10-09-2025
سرینگر نیشنل ہائی وے نو دن بعد کھل گیا
سرینگر نیشنل ہائی وے نو دن بعد کھل گیا

 



جموں: جموں-سرینگر نیشنل ہائی وے نو دن تک بند رہنے کے بعد بدھ کے روز ٹریفک کے لئے دوبارہ کھول دیا گیا۔ تقریباً 270 کلومیٹر لمبا یہ اہم شاہراہ، وادیٔ کشمیر کو سال بھر ملک کے باقی حصوں سے جوڑنے والا واحد راستہ ہے جو بھاری بارش، اچانک سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے پیدا ہونے والی رکاوٹوں کے باعث 26 اگست سے بند تھا۔ اسے 30 اگست کو کچھ وقت کے لیے دوبارہ کھولا گیا تھا، لیکن پھر بند کر دیا گیا۔

کل ملا کر شاہراہ 14 دن تک متاثر رہی۔ ایک افسر نے بتایا کہ کشتواڑ-سنتھن-اننت ناگ اور سرینگر-سونمرگ-گمری روٹ بھی بدھ کو دوبارہ کھول دیے گئے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی) کے ایک افسر نے کہا، ’’رک رک کر ہونے والی بھاری بارش کے سبب کام متاثر ہوا تھا۔ 7 ستمبر سے جنگی پیمانے پر کام شروع کرنے کے بعد 300 میٹر لمبی ڈائیورژن سڑک تعمیر کی گئی اور آج شاہراہ پر ٹریفک بحال کر دیا گیا ہے۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ شاہراہ دوبارہ کھلنے کے بعد گاڑیوں کی آمدورفت ہموار طریقے سے چل رہی ہے۔ این ایچ اے آئی افسر نے بتایا کہ 2 ستمبر کو اُدھم پور ضلع کے تھرد-جکھینی کے قریب شاہراہ پر ایک بڑی لینڈ سلائیڈنگ ہوئی، جس سے سڑک بھاری ملبے میں دب گئی۔

انہوں نے کہا، ’’واقعے والی رات سے ہی، این ایچ اے آئی کے افسران اور سیکڑوں ملازمین بارش، کیچڑ اور بار بار آنے والی رکاوٹوں کے درمیان شاہراہ کو صاف کرنے کے لیے انتھک محنت کرتے رہے۔ چیلنجز کے باوجود ٹیم 24 گھنٹے میدان میں رہی اور اسے بحال کیا۔‘‘ افسران نے کہا کہ پھنسے ہوئے گاڑیوں، خاص طور پر وادیٔ کشمیر، ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع میں ضروری اشیاء لے جانے والے گاڑیوں کو شاہراہ سے ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ترکُٹا پہاڑیوں پر واقع ماتا ویشنو دیوی مندر کی یاترا بھی بدھ کو مسلسل 16ویں دن معطل رہی۔