آواز دی وائس، سری نگر
سری نگر میں گذشتہ 15 نومبر2021 کی شام کو ہونے والے انکاؤنٹر میں مارے گئے 4 دہشت گردوں میں سے ایک ڈاکٹر مدثر گل ہے۔
پولیس کے مطابق ڈاکٹر گل دہشت گردوں کے لیے اوور گراؤنڈ ورکر کے طور پر کام کر رہے تھے۔
تاہم ڈاکٹر گل کے اہلِ خانہ اس سے انکار کر رہے ہیں۔
وہیں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اب انکاؤنٹر کی تحقیقات کا حکم دیا ہے اور کہا ہے کہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کی جائے گی۔
A magisterial inquiry by officer of ADM rank has been ordered in Hyderpora encounter.Govt will take suitable action as soon as report is submitted in a time-bound manner.JK admin reiterates commitment of protecting lives of innocent civilians&it will ensure there is no injustice.
— Office of LG J&K (@OfficeOfLGJandK) November 18, 2021
ڈاکٹر گل کے اہل خانہ اور دیگر کشمیری انکاؤنٹر کے خلاف سری نگر کی پریس کالونی میں دو روز سے احتجاج کر رہے ہیں۔
ان میں گل کی ایک سالہ بیٹی بھی شامل ہے، جو ہاتھ میں اپنے باپ کی تصویر لیے بابا-بابا کہہ رہی ہے۔ وہ نہیں جانتی کہ اس پر کیا مصیبت آئی ہے۔