پنجاب: شیوراج سنگھ چوہان نے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا

Story by  PTI | Posted by  Aamnah Farooque | Date 04-09-2025
پنجاب: شیوراج سنگھ چوہان نے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا
پنجاب: شیوراج سنگھ چوہان نے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا

 



چنڈی گڑھ/ آواز دی وائس
مرکزی زراعت و کسان فلاح کے وزیر شیو راج سنگھ چوہان نے جمعرات کو پنجاب کے امرتسر ضلع کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے متاثرہ کسانوں سے بات چیت کی۔
ٹرایکٹر پر سوار ہو کر چوہان گورداسپور میں ایک زیرِ آب کھیت میں بھی گئے اور سیلاب سے تباہ شدہ دھان کی فصل کا معائنہ کیا۔ اس سے قبل امرتسر میں انہوں نے کہا کہ سیلاب سے پیدا شدہ صورتِ حال کا جائزہ لینے کے لیے دو مرکزی وفود بھی پنجاب کا دورہ کر رہے ہیں اور وہ مرکز کو رپورٹ پیش کریں گے۔
چوہان کے ساتھ مرکزی وزیر رَوَنیِت سنگھ بٹّو، ہندوستانی جنتا پارٹی (بی جے پی) کی پنجاب اکائی کے سربراہ سنیل جاکھڑ، قومی جنرل سیکریٹری ترون چوغھ اور صوبائی بی جے پی رہنما سُبھا ش شرما سمیت پارٹی کے دیگر سینئر رہنما بھی موجود تھے۔
اس سے پہلے یہاں آمد پر پنجاب کے گورنر گلاب چند کٹاریا نے امرتسر کے شری گرو رام داس جی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر انہیں سیلاب کی صورتِ حال پر ایک تفصیلی رپورٹ پیش کی۔
امر تسر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چوہان نے کہا کہ ملک اور انسانیت کی خدمت میں پنجابی ہمیشہ سب سے آگے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لیکن آج پنجاب سیلاب کی وجہ سے مشکل وقت سے گزر رہا ہے اور کئی گاؤں متاثر ہیں، جس سے عام زندگی درہم برہم ہو گئی ہے۔ کھیت پانی میں ڈوب گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مرکز اس مشکل گھڑی میں پنجاب کے عوام کے ساتھ پوری طرح کھڑا ہے۔
چوہان نے کہا، ’’مجھے وزیر اعظم نے پنجاب بھیجا ہے۔ ہم حالات کا جائزہ لیں گے اور لوگوں سے بات کریں گے۔ چوہان نے بتایا کہ سیلاب سے پیدا شدہ صورتِ حال کا جائزہ لینے کے لیے جمعرات کو دو مرکزی وفود بھی پنجاب پہنچے ہیں۔
مرکزی وزیر نے بتایا کہ ان وفود میں زراعت، دیہی ترقی، سڑک، توانائی، مالیات اور جل شکتی سمیت مختلف محکموں کے افسران شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ وفود حالات کا جائزہ لے کر مرکز کو ایک تفصیلی رپورٹ دیں گے۔ چوہان سب سے پہلے امرتسر ضلع کے اجنالہ میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں پہنچے اور کسانوں سے ملاقات کی۔ پانی میں ڈوبے کھیت میں ایک کسان سے گفتگو کرتے ہوئے چوہان نے صورتِ حال کا جائزہ لیا۔
بعد میں وہ گورداسپور ضلع کے دَھرم کوٹ رندھاوا گاؤں پہنچے۔ وہ پنجاب بی جے پی صدر جاکھڑ کے ٹریکٹر پر سوار تھے۔ اس کے بعد وہ گھٹنوں سے زیادہ گہرے پانی میں ڈوبے کھیتوں میں داخل ہوئے اور دھان کی فصل کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ نقصان صاف نظر آ رہا ہے۔ فصل پوری طرح برباد ہو گئی ہے۔ کھیت پانی میں ڈوب گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ راوی دریا سے آئی ہوئی گاد کھیتوں میں جمع ہو گئی ہے اور اس سے اگلی فصل کے لیے بحران پیدا ہو جائے گا۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں اور عوام کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی۔
افسران نے بتایا کہ اس سے قبل گورنر کٹاریا نے امرتسر، پٹھانکوٹ، گورداسپور، ترن تارن اور فیروز پور اضلاع میں سیلاب کی صورتِ حال پر رپورٹ دی۔ 1 سے چار ستمبر تک سیلاب متاثرہ پانچوں اضلاع کا دورہ کرنے کے بعد گورنر نے چوہان کو ان علاقوں کی زمینی حقیقت سے آگاہ کیا اور سیلاب کے سبب جان و مال، فصلوں اور بنیادی ڈھانچے کو ہونے والے بڑے نقصان کی تفصیلات بتائیں۔
انہوں نے پنجاب حکومت، ضلعی انتظامیہ، فوج، این ڈی آر ایف اور دیگر ایجنسیوں کی طرف سے مشترکہ طور پر چلائے جا رہے امدادی اور بازآبادکاری کاموں کی بھی معلومات فراہم کیں۔ چوہان سیلاب متاثرہ عوام سے ملاقات کرنے اور ان کی فوری ضروریات کا اندازہ لگانے کے لیے پنجاب کے دورے پر ہیں۔
انہوں نے ریاست کو فوری طور پر امداد اور بازآبادکاری کاموں کے لیے ضروری معاونت فراہم کرنے میں مرکز کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
بعد میں پنجاب کے وزیر زراعت گرمیِت سنگھ کھُڈّیاں اور ایم ایل اے کلدیپ سنگھ دھالیوال نے چوہان سے ملاقات کی اور انہیں ایک یادداشت پیش کر کے اجنالہ اسمبلی حلقے میں سیلاب سے ہوئے نقصان کے لیے پہلے مرحلے میں 2,000 کروڑ روپے کی مالی امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے مرکز سے ریاست کے بقیہ 60,000 کروڑ روپے بھی جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔
پنجاب اس وقت دہائیوں میں آنے والی سب سے شدید سیلابی آفات میں سے ایک کا سامنا کر رہا ہے۔ یہ سیلاب ستلج، بیاس اور راوی دریاؤں کے طغیانی پر بہنے اور ہماچل پردیش و جموں کشمیر کے آبی ذخائر والے علاقوں میں شدید بارشوں کے سبب چھوٹی موسمی ندیوں کے طغیانی کا نتیجہ ہے۔
سیلاب سے اب تک 37 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں اور 3.55 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ افسران نے بتایا کہ سیلاب میں 1.75 لاکھ ہیکٹر سے زیادہ رقبے پر کھیت تباہ ہو گئے ہیں۔