نئی دہلی / آواز دی وائس
بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی ترجمان شہزاد پونا والا نے منگل کو کانگریس پر الزام لگایا کہ وہ کرناٹک میں ٹیکس لگا رہی ہے اور قیمتوں میں اضافہ کر رہی ہے۔ بی جے پی ترجمان نے کانگریس حکومت کو "کھٹاخٹ لوٹ اور جھوٹ" کی حکومت قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کرناٹک کی موجودہ حکومت ہندو مخالف ذہنیت رکھتی ہے۔
پونا والا کے مطابق، کانگریس حکومت نے دسہرہ کے تہوار کے دوران بنگلورو-میسورو روٹ پر کے ایس آر ٹی سی بسوں کے کرایے بڑھا دیے، جس راستے کو زیادہ تر ہندو استعمال کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں کانگریس کی حکومت کھٹاخٹ لوٹ اور جھوٹ کی حکومت ہے۔ یہ صرف ٹیکس لگاتی ہے اور قیمتیں بڑھاتی ہے۔ اس کی ذہنیت ہندو مخالف ہے۔ دسہرہ کے وقت جب بنگلورو-میسورو روٹ پر سب سے زیادہ ہندو سفر کرتے ہیں، وہ کرایہ بڑھاتے ہیں۔ یہ بتاتا ہے کہ وہ کس طرح عام لوگوں اور تہوار منانے والوں کو لوٹنا چاہتے ہیں اور پھر اسی پیسے سے اپنی جیبیں بھرتے ہیں، مختلف گھوٹالوں کے ذریعے یہ پیسہ 10، جن پتھ تک بھیجا جاتا ہے۔
مزید برآں، بی جے پی ترجمان نے کرناٹک حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ ریاست کو مناسب بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے اور سڑکوں پر پڑے گڑھوں کی مرمت نہیں کی
ایک لڑکی کی گڑھے سے بچنے کی کوشش میں حادثاتی موت پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ 'محبت کی دکان' نہیں بلکہ 'موت کا سامان اور موت کی دکان' ہے کانگریس پارٹی کی۔ انہوں نے قیمتیں بڑھا دی ہیں، لیکن بدلے میں کرناٹک کو معیاری بنیادی ڈھانچہ نہیں دیا۔ صرف گڑھوں سے بھری سڑکیں دی ہیں۔ یہ ایک چونکا دینے والا واقعہ ہے جہاں ایک لڑکی اپنی جان گنوا بیٹھی کیونکہ وہ گڑھے سے بچنے کی کوشش کر رہی تھی اور ٹرک کے نیچے آ گئی۔ جب حکومت سے گڑھوں پر سوال ہوتا ہے تو ڈی کے شیوکمار کہتے ہیں: 'یہاں تک کہ خدا بھی گڑھے نہیں بھر سکتا'۔ کرناٹک کانگریس دراصل حکمرانی اور بدعنوانی میں خود ایک گڑھا ہے۔
ادھر، پولیس کے مطابق، منگل کو بنگلورو کے بڈیگیرے کراس کے قریب 22 سالہ طالبہ تنوشری ایک ٹپر ٹرک کی زد میں آ کر ہلاک ہوگئی، جب وہ سڑک پر گڑھے سے بچنے کی کوشش کر رہی تھی۔ یہ حادثہ کمپی گوڑا انٹرنیشنل ایئرپورٹ روڈ پر اوالہلی ٹریفک تھانے کے دائرہ اختیار میں پیش آیا۔
اس واقعے کے بعد بنگلورو کی سڑکوں پر گڑھوں کو لے کر ریاستی حکومت پر تنقید تیز ہوگئی ہے۔ ریاستی وزراء کا کہنا ہے کہ معاملے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے اور اس کے لیے سابق بی جے پی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا، جبکہ اپوزیشن جماعتیں کانگریس حکومت کو اس کی "انتظامی ناکامیوں" پر گھیر رہی ہیں۔
اس سے پہلے، بنگلورو میں گڑھوں کے مسئلے پر سابق بی جے پی حکومت کی بدنظمی کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے نائب وزیراعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے کہا تھا کہ شہر میں گڑھوں کو بھرنے کے لیے 750 کروڑ روپے کی گرانٹ دی گئی ہے۔
معروف ادیب ایس ایل بھیا رپا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیوکمار نے کہا کہ ہم بنگلورو میں گڑھوں کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اس مقصد کے لیے 750 کروڑ روپے کی گرانٹ جاری کی ہے۔