شریف چچا کی طبیعت خراب،علاج کے لیے لکھنو منتقل

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
شریف چچا کی طبیعت خراب،علاج کے لیے لکھنو منتقل
شریف چچا کی طبیعت خراب،علاج کے لیے لکھنو منتقل

 

 

ایم مشرا: لکھنو 

ایودھیا کے محمد شریف، جنہیں پدم شری ایوارڈ سے نوازا گیا ہے، جنہوں نے لاوارث لاشوں کی آخری رسومات ادا کیں اور لاوارث لاشوں کے مسیحا کے طور پر پہچانے گئے، کی طبیعت اتوار کو خراب ہوگئی۔ ان کی نازک حالت کو دیکھ کر اہل خانہ شریف چچا کو علاج کے لیے لکھنؤ لے گئے۔i8

یاد رے کہ 2021 میں شریف کے چچا کو راشٹرپتی بھون میں پدم شری ایوارڈ سے نوازا گیا تھا، انہیں راشٹرپتی بھون میں صدر رام ناتھ کووند نے اعزاز سے نوازا تھا، یہ اعزاز انہیں 5 ہزار سے زائد لاوارث میتوں کی آخری رسومات ادا کرنے پر دیا گیا تھا۔

محمد شریف نے، جو چاچا شریف کے نام سے مشہور ہیں 1993 میں اپنے بیٹے کی آخری رسومات ادا نہ کر پانے کی وجہ سے فیصلہ کیا کہ کوئی بھی لاش لاوارث نہیں رہے گی۔

وہ خود سب کی آخری رسومات ادا کریں گے۔ اس دوران انہیں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور عوام کے تعاون سے وہ اب تک 3 ہزار ہندو اور 2 ہزار سے زائد مسلمانوں کی آخری رسومات ادا کر چکے ہیں۔

 بیٹے کی آخری رسومات ادا نہ کر سکے۔

دراصل 28 سال قبل 1993 میں سلطان پور میں محمد شریف کے بیٹے کا انتقال ہوا تھا۔ ان کی آخری رسومات کسی نے لاوارث شخص کے طور پر نہیں کیں، تب سے اس نے فیصلہ کیا کہ اب چاہے وہ ہندو ہو یا مسلمان، میں سب کی آخری رسومات ادا کروں گا۔

 اس کے بعد سے اب تک 3 ہزار ہندو اور 2 ہزار مسلم لوگوں کی آخری رسومات کی جا چکی ہیں

شریف چچا کے نام سے مشہور

 شریف چچا کے نام سے مشہور محمد شریف نے بتایا کہ انہیں اس کے لیے کسی قسم کی حکومتی مدد نہیں ملتی، بیٹے کی موت کے بعد وہ عوام سے پیسے اکٹھے کر کے لوگوں کی آخری رسومات ادا کر رہے ہیں۔

عام لوگوں نے بھرپور تعاون کیا۔ بڑی عزت ملی۔ سب کا شکریہ میڈیا کا بھی شکریہ جس نے میرے کام کو پہچانا اور میرا کام وزیر اعظم تک پہنچایا۔

وزیراعظم نے مدد کی یقین دہانی کرائی

پ۰ پدم شری ایوارڈ کے دوران محمد شریف نے وزیر اعظم اور صدر جمہوریہ سے ملاقات کی۔ انہوں نے لاوارث لاشوں کی آخری رسومات اور اپنے لیے ایک گھر کے لیے وزیر اعظم سے مدد کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ انہیں پی ایم مودی نے یقین دلایا تھا۔