شانتی نکیتن یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 18-09-2023
شانتی نکیتن یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں
شانتی نکیتن یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں

 

 نئی دہلی : مغربی بنگال کے بیر بھوم ضلع میں واقع شانتی نکیتن کو یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ اتوار کو سعودی عرب میں منعقدہ عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔ شانتی نکیتن کو 1863 میں رابندر ناتھ ٹیگور کے والد دیبیندر ناتھ ٹیگور نے ایک آشرم کے طور پر شروع کیا تھا۔ 1901 میں، رابندر ناتھ ٹیگور نے اسے قدیم ہندوستان کے گروکل نظام پر مبنی ایک رہائشی اسکول اور آرٹ سینٹر میں تبدیل کیا۔ ٹیگور نے 1921 میں یہاں وشو بھارتی کی بنیاد رکھی جسے سنٹرل یونیورسٹی اور 1951 میں قومی اہمیت کا ادارہ قرار دیا گیا۔ رابندر ناتھ ٹیگور نے اپنی زندگی کا ایک طویل وقت یہاں گزارا۔

پی ایم مودی اور ایس جے شنکر نے خوشی کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے شانتی نکیتن کو یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل کیے جانے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔

پی ایم مودی نے کہا- مجھے خوشی ہے کہ ہندوستان کے شاندار ثقافتی ورثے کی علامت شانتی نکیتن کو عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ یہ تمام ہندوستانیوں کے لیے قابل فخر لمحہ ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایس جے شنکر نے کہا کہ یہ ملک کے پہلے نوبل انعام یافتہ رابندر ناتھ ٹیگور کو حقیقی خراج عقیدت ہے۔

وشو بھارتی یونیورسٹی میں جشن کا انعقاد کیا گیا۔

اعلان کے بعد وشو بھارتی یونیورسٹی میں جشن منایا جا رہا ہے۔ یونیورسٹی کی عمارتوں اور کیمپس کو رنگ برنگی روشنیوں سے سجایا گیا تھا۔ فیکلٹی، عملہ اور طلباء نے روایتی لباس پہن کر رابندر سنگیت پر رقص کیا۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ شانتی نکیتن کو ورثے کی فہرست میں شامل کرنا ہمارے لیے خوشی اور اعزاز کی بات ہے۔ پچھلے 12 سالوں میں ہماری حکومت نے شانتی نکیتن کے بنیادی ڈھانچے میں اضافہ کیا ہے۔

 

عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل کیا جائے گا ہندوستان کا 41 واں ورثہ۔

آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا نے کہا کہ شانتی نکیتن ہندوستان کا 41 واں ورثہ ہے جسے عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ اسے ورثے کی فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ کافی عرصے سے ہو رہا تھا۔ اس سے قبل آگرہ کا قلعہ، اجنتا غار، تاج محل، کونارک سن مندر، کازی رنگا نیشنل پارک، فتح پور سیکری، سانچی اور جے پور کے جنتر منتر سمیت کئی ورثہ مقامات کو اس فہرست میں شامل کیا جا چکا ہے۔ دنیا کی کل 1172 جائیدادیں عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل ہیں۔ ثقافتی اور قدرتی ورثے اس میں شامل ہیں۔