شاہ نے کہا- فاروق پاکستان سے بات کرنا چاہتے ہیں، عبداللہ بولے- وہ چین سے بات کر رہے ہیں
نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جموں و کشمیر کے نوشہرہ میں کہا کہ فاروق عبداللہ چاہتے ہیں کہ ہم دہشت گردی پر پاکستان سے بات کریں۔ شاہ نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے خاتمے تک پاکستان سے مذاکرات کے حق میں نہیں ہیں۔
فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ وہ آرٹیکل 370 کو واپس لائیں گے۔ فاروق صاحب اب آرٹیکل 370 کو کوئی واپس نہیں لا سکتا۔ اب بنکروں کی ضرورت نہیں کیونکہ کوئی بھی گولی چلانے کی جرات نہیں کرے گا۔ وہاں گولی آئے گی تو گولی کا جواب گولی سے دیا جائے گا۔
فاروق عبداللہ نے شاہ کے حملے کا جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت چین سے بات کر سکتی ہے جس نے ہماری دو ہزار کلومیٹر زمین پر قبضہ کر رکھا ہے۔ آپ پاکستان سے بات کیوں نہیں کر سکتے؟ دہشت گردی کا حل تلاش کرنا ہوگا۔ کب تک ہمارے لوگ مرتے رہیں گے؟
امیت شاہ نے کہا کہ ہم دہشت گردی کو انڈر ورلڈ میں دفن کر دیں گے۔ آج جموں و کشمیر میں ترنگا فخر سے لہرایا جا رہا ہے۔ وہ شیخ عبداللہ کا جھنڈا واپس لانا چاہتے ہیں۔ جموں و کشمیر میں صرف ہمارا ترنگا لہرائے گا۔ وہ چاہتے ہیں کہ ہم پاکستان سے بات کریں۔ ہم دہشت گردی کے خاتمے تک پاکستان سے مذاکرات کے حق میں نہیں ہیں۔ وہ دہشت گردوں کو جیلوں سے رہا کرنا چاہتے ہیں لیکن نریندر مودی حکومت نے دہشت گردی کو بہت گہرا دفن کر دیا ہے۔ کسی دہشت گرد یا پتھراؤ کو جیل سے نہیں چھوڑا جائے گا۔
شاہ نے کہا کہ کانگریس، این سی نے کہا ہے کہ پہاڑیوں، گجر بکروال، دلت، والمیکی، او بی سی کمیونٹی کو دیے گئے ریزرویشن پر دوبارہ غور کیا جائے گا۔ راہل گاندھی امریکہ جا کر کہتے ہیں کہ اب انہوں نے ترقی کر لی ہے، اب انہیں ریزرویشن کی ضرورت نہیں ہے۔ راہول بابا، ہم آپ کو ریزرویشن ہٹانے نہیں دیں گے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ پہاڑی بھائیوں اور بہنوں کے ریزرویشن کا حق کانگریس، این سی اور پی ڈی پی نے 70 سالوں سے چھین لیا ہے۔ پہاڑیوں کو ریزرویشن نہ دینے کا فیصلہ ان کا تھا۔ پی ایم مودی نے کہا تھا- کانگریس، این سی اور پی ڈی پی جو چاہیں کریں. ہم پہاڑیوں کو ریزرویشن دیں گے۔ جب پہاڑیوں کو ریزرویشن دیا گیا تو فاروق صاحب نے یہاں کے گرجر بھائیوں کو اکسانا شروع کر دیا کہ ان کا ریزرویشن ختم ہو جائے گا۔ میں نے راجوری میں وعدہ کیا تھا کہ گرجر بکروال کے ریزرویشن میں ایک فیصد بھی کمی نہیں کی جائے گی اور پہاڑی بھائیوں اور بہنوں کو ریزرویشن ملے گا اور ہم نے اس وعدے کو پورا کیا۔
جے کے این سی کے سربراہ فاروق عبداللہ نے کہا کہ جب کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد نے راجیہ سبھا میں دونوں ریاستوں کا موازنہ کیا تو اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ جموں و کشمیر گجرات سے بہت اوپر ہے... یہاں کی حکومتوں نے ایسا کیا اور جب آرٹیکل 370 نافذ کیا گیا تو انہوں نے ایسا کیا۔ تھا. ہم نے ترقی کی۔ لیکن ان سالوں میں اس نے ہمیں کیا ترقی دی؟ کیا قیمتیں کم ہوئیں اور بیروزگاری کم ہوئی؟… آخری گولی چلنے تک انتظار نہ کریں۔ بیل کو سینگوں سے پکڑو۔ میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا انہوں نے دہشت گردی کا خاتمہ کیا؟
جموں و کشمیر انتخابات کے پہلے مرحلے میں ہونے والی ووٹنگ پر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ ووٹنگ اس طرح نہیں ہوئی جس کی ہم نے توقع کی تھی۔ بہت سے علاقے ایسے تھے جہاں 2014 کے مقابلے میں ووٹنگ کم تھی۔ موجودہ حکومت کو اس بارے میں سوچنا چاہیے، تاہم ہم ان لوگوں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ووٹ دیا۔
جموں و کشمیر میں 10 سال بعد اسمبلی انتخابات ہو رہے ہیں۔
جموں و کشمیر میں 10 سال بعد اسمبلی انتخابات ہو رہے ہیں۔ 2019 میں آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد یہ پہلا اسمبلی الیکشن ہے۔ جموں و کشمیر میں 90 اسمبلی حلقے ہیں جن میں سے 7 درج فہرست ذاتوں اور 9 درج فہرست قبائل کے لیے مخصوص ہیں۔ پہلے مرحلے کے لیے ووٹنگ 18 ستمبر کو ہوئی تھی۔ دوسرے مرحلے کے لیے 25 ستمبر کو اور تیسرے مرحلے کے لیے یکم اکتوبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ نتائج 8 اکتوبر کو آئیں گے۔
ان باتوں کا اظہار وزیر داخلہ نے نوشہرہ میں چناوی ریلی سے خطاب کے دوران کیا۔ امیت شاہ نے کہا کہ این سی کانگریس اتحاد نے اپنے الیکشن منشور میں جیلوں میں بند پڑے دہشت گردوں اور پتھر بازوں کو رہا کرنے کا وعدہ کیا ہے لیکن اس کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے الزام لگایا کہ فاروق عبداللہ جموں کے پہاڑی علاقوں میں دہشت گردی کی احیا ءکی باتیں کررہا ہے لیکن میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ مودی جی کی حکومت میں دہشت گردی کو زمین کے اندر دفن کرکے ہی دم لیں گے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ سنگبازوں اور دہشت گردوں کو جیلوں سے رہا کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ’نیشنل کانفرنس اور کانگریس پاکستان کے ساتھ بات چیت شروع کرنے کی وکالت کر رہی ہیں۔ ‘ امیت شاہ نے کہا :’میں فاروق عبداللہ اور راہول گاندھی کو بتانا چاہتا ہوں کہ دہشت گردی کے خاتمے تک پاکستان کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔
‘انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کے نوجوانوں کے ساتھ بات چیت ہو سکتی ہے تاہم پاکستان کے ساتھ نہیں۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ کئی دہائیوں تک جموں کے سرحدی علاقوں میں ڈر اور خوف کا ماحول تھا لیکن مودی جی کی سربراہی میں موجودہ حکومت نے لوگوں کو پر امن ماحول فراہم کیا۔انہوں نے کہاکہ اب سرحدی علاقوں میں زیر زمین بینکروں کی ضرورت نہیں کیونکہ سرحد کے اس پار کسی کو اب گولی چلانے کا اختیار نہیں رہاہے۔ان کے مطابق اگر پاکستان کی طرف سے گولی چلائی جاتی ہے تو اس کا جواب ہم گولہ باری سے دیں گے۔انہوں نے ریزرویشن پر این سی-کانگریس قائدین کے ریمارکس پر بھی تنقید کی اور کہا کہ کسی کو بھی پہاڑیوں، گوجروں، دلتوں، دیگر پسماندہ طبقات کو دیئے گئے ریزرویشن کو چھونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔امیت شاہ نے کہا :’راہول گاندھی امریکہ میں کہہ رہے ہیں کہ ریزرویشن کی ضرورت نہیں ہے۔ وزیر داخلہ نے کانگریس – نیشنل کانفرنس الائنس کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا: 'اس الائنس نے جموں و کشمیر میں ہمیشہ دہشت گردی اور علاحدگی پسندی کے لئے بنیاد فراہم کی ہے'۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ جب تک مرکز میں نریندر مودی کی حکومت ہے تب تک کوئی بھی طاقت گجر اور پہاڑی طبقوں کی ریزرویشن کو واپس نہیں لے سکتی ہے۔انہوں نے کہا: 'دو آئینوں، دو جھنڈوں کو واپس لانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے'۔ان کا کہنا تھا: 'یہ الیکشن دو طاقتوں کے درمیان ہیں ایک طرف نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی ہے اور دوسری طرف بی جے پی ہے۔ وزیر داخلہ نے اپنے ورکروں کو نیشنل کانفرنس، کانگریس اور پی ڈی پی کو ووٹ ڈالنے سے احتراز کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا: 'ان جماعتوں کو کبھی بھی ووٹ نہیں ڈالنا کیونکہ یہ جماعتیں جموں وکشمیر میں دہشت گردی، علاحدگی پسندی اور سنگ بازی کے دور کو واپس لانا چاہتی ہیں،یہ جماعتیں دہشت گردوں کے رہنماﺅں کی رہائی چاہتی ہیں اور ان لوگوں کی رہائی چاہتی ہیں جنہوں نے سنگ بازی کے فروغ کے لئے پیسے خرچ کئے'۔ وزیر داخلہ نے اپنے خطاب میں کہا: 'میں صاف کرنا چاہتا ہوں کہ بی جے پی پوری طاقت کے ساتھ ان انتخابات میں کود پڑی ہے اور ہمیں پوری امید ہیں کہ اس بار بی جے پی اپنے بل بوتے پر جموں وکشمیر میں حکومت تشکیل دینے میں کامیاب ہو جائے گی۔