طالبات کی جنسی ہراسانی:دھرم گرو کے خلاف مقدمہ درج

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 24-09-2025
طالبات کی جنسی ہراسانی:دھرم گرو کے خلاف مقدمہ درج
طالبات کی جنسی ہراسانی:دھرم گرو کے خلاف مقدمہ درج

 



نئی دہلی: دہلی میں ایک مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ کی کئی طالبات کی جانب سے جنسی ہراسانی کے الزامات لگائے جانے کے بعد پولیس نے خودساختہ مذہبی رہنما سوامی چیتنیانند سرسوتی عرف ڈاکٹر پارتھ سارتھی کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ تاہم چھاپہ ماری اور نگرانی کے باوجود ملزم فرار ہے۔ چار اگست کو وسنت کنج نارتھ تھانے میں شکایت درج کی گئی تھی۔

پولیس کے مطابق ملزم ادارے کی انتظامیہ کمیٹی کا رکن (ڈائریکٹر) تھا۔ تحقیقات کے دوران "شری شاردہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ" میں اقتصادی طور پر کمزور طبقے (EWS) اسکالرشپ کے تحت پی جی ڈپلوما ان مینجمنٹ (PGDM) کی 32 طالبات کے بیانات قلمبند کیے گئے۔ ان میں سے 17 طالبات نے الزام لگایا کہ سرسوتی نے ناشائستہ زبان استعمال کی، فحش پیغامات بھیجے اور ناپسندیدہ پیش رفت کی۔

پولیس نے بتایا کہ کچھ فیکلٹی ممبران نے بھی طالبات پر اس کی مانگیں پوری کرنے کے لیے دباؤ ڈالا، جن میں خواتین اساتذہ بھی شامل تھیں۔ بھارتیہ نیائے سنہتا (نئے تعزیری قانون) کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا اور بعد میں 16 متاثرہ طالبات نے مجسٹریٹ کے سامنے گواہی بھی دی۔

تحقیقات کے دوران پولیس کو انسٹی ٹیوٹ کے گراؤنڈ فلور پر ایک Volvo کار بھی ملی جس پر جعلی سفارتی نمبر پلیٹ لگی ہوئی تھی اور جسے مبینہ طور پر سرسوتی استعمال کرتا تھا۔ 25 اگست کو ایک اور ایف آئی آر درج کی گئی اور گاڑی ضبط کر لی گئی۔ پولیس نے کہا کہ اس کے بعد سے ملزم گرفتاری سے بچتا پھر رہا ہے۔

دریں اثناء، شری شری جگدگرو شنکراچاریہ مہاسانستھانم دکشنامنائے شری شاردہ پیٹھم، شری شری نگر (Sringeri) نے ایک عوامی بیان جاری کر کے اس سے خود کو الگ کر لیا ہے۔ اس سے پہلے سرسوتی اسی پیٹھ سے وابستہ تھا۔ بیان میں کہا گیا: "عوام کو مطلع کیا جاتا ہے کہ سوامی چیتنیانند سرسوتی ایسی سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے جو غیر قانونی، نامناسب اور شری شری جگدگرو شنکراچاریہ مہاسانستھانم دکشنامنائے شری شاردہ پیٹھم (پیٹھم) کے مفاد کے لیے نقصان دہ ہیں۔

نتیجتاً پیٹھم نے اس سے تمام تعلقات ختم کر لیے ہیں۔" چیتنیانند سرسوتی کو پہلے سوامی (ڈاکٹر) پارتھسارتھی کے نام سے جانا جاتا تھا۔ پیٹھم نے مزید کہا کہ سرسوتی کے غیر قانونی افعال کے حوالے سے پیٹھم نے متعلقہ حکام کے سامنے شکایت بھی درج کرائی ہے۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ آل انڈیا کونسل فار ٹیکنیکل ایجوکیشن (AICTE) نے پیٹھم کے نام پر نئی دہلی کے وسنت کنج فیز ٹو، انسٹی ٹیوشنل ایریا، پلاٹ نمبر 7 پر "شری شاردہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ ریسرچ" کے قیام کی منظوری دی تھی۔

"پیٹھم اس ادارے کو ایک گورننگ کونسل کے ذریعے چلاتا ہے جس کی صدارت ممتاز ماہر تعلیم ڈاکٹر کرشن وینکٹیش کر رہے ہیں اور دیگر معتبر افراد بھی اس میں شامل ہیں۔ گورننگ کونسل طلبہ کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے اور جاری تعلیمی پروگراموں میں کسی بھی طرح کے خلل کو روکنے کے لیے فعال اقدامات کر رہی ہے۔ پولیس نے کہا کہ سرسوتی کا سراغ لگانے کی کوششیں جاری ہیں اور اس مقصد کے لیے کئی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق ٹیمیں اسے ملک سے فرار ہونے سے روکنے کے لیے ہوائی اڈوں پر سخت نگرانی رکھے ہوئے ہیں۔ ایک افسر نے کہا: ٹیم دہلی اور پڑوسی ریاستوں میں اس کے معلوم ٹھکانوں پر چھاپہ مار رہی ہے۔ تحقیقات کاروں نے بتایا کہ طلبہ، اساتذہ اور ملازمین کے بیانات کی دوبارہ جانچ کی جا رہی ہے جبکہ میسجز اور کال ریکارڈ سمیت ڈیجیٹل ثبوت بھی اکٹھے کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا: الزامات سنگین ہیں، جن میں کئی متاثرہ شامل ہیں، اور ہم اس معاملے میں ترجیحی بنیاد پر کارروائی کر رہے ہیں۔ افسران نے یہ بھی واضح کیا کہ ملزم اب تک مفرور ہے۔