گیان واپی معاملے پرنچلی عدالت کوئی حکم جاری نہ کرے:سپریم کورٹ

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 19-05-2022
گیان واپی معاملے پرنچلی عدالت کوئی حکم جاری نہ کرے:سپریم کورٹ
گیان واپی معاملے پرنچلی عدالت کوئی حکم جاری نہ کرے:سپریم کورٹ

 

 

نئی دہلی: گیان واپی مسجد معاملے کی سپریم کورٹ میں آج کوئی سماعت نہیں ہوگی۔ عدالت جمعہ کو سہ پہر 3 بجے سماعت کرے گی۔

سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ نچلی عدالت کو آج کوئی حکم نہیں دینا چاہیے۔ ہندو فریق کے وکیل وشنو جین نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ اس معاملے کی سماعت کل کی جائے۔

جبکہ یوپی کے وکیل تشار مہتا نے جلد از جلد سماعت کی درخواست کی تھی۔

اس پر جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ ہم اس معاملے کی کل سماعت کر سکتے ہیں۔ لیکن کل پہلے ہی 50 کیسز ہیں۔ مجھے اپنے ساتھی ججوں سے بات کرنے دو۔ اس کے بعد ججوں نے آپس میں بات کی اور جمعہ کو سماعت کرنے کو کہا۔

سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں کیا ہوا؟

 سپریم کورٹ میں جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ میں سماعت شروع ہوئی۔ عدالت میں ہندو فریق نے کہا کہ ہم نے ابھی بیان حلفی داخل نہیں کیا، اس لیے مزید وقت دیا جائے، جس پر عدالت نے مسلم فریق سے پوچھا کہ آپ کو کوئی مسئلہ ہے؟

 اس پر مسلم فریق کے وکیل حذیفہ احمدی نے کہا کہ کوئی حرج نہیں، صرف نچلی عدالت میں دیوار ٹوٹنے اور وضو خانہ کے حوالے سے سماعت ہونی ہے۔ اس کے بعد عدالت نے کہا کہ ہم حکم جاری کر رہے ہیں کہ وارانسی لوئر کورٹ سے کوئی کارروائی نہ کی جائے۔

وارانسی نچلی کورٹ نے سروے کی ہدایت دی تھی۔

وارانسی کی عدالت نے دہلی کی رہنے والی راکھی سنگھ اور بنارس کی رہنے والی لکشمی دیوی، سیتا ساہو، منجو ویاس اور ریکھا پاٹھک کی درخواستوں پر 16 اپریل کو سروے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے اس سروے کے لیے کورٹ کمشنر بھی مقرر کیا تھا۔

۔ 18 اگست 2021 کو، چار خواتین نے ایک درخواست دائر کی، جس میں کہا گیا کہ گیانواپی کمپلیکس میں ہندو دیوتاؤں کی جگہ ہے۔ ایسے میں گیانواپی کیمپس میں ماں شرنگر گوری کے باقاعدہ درشن کی اجازت ہونی چاہیے۔