ملک بھر میں 25 مقامات پر سیلاب کی سنگین صورتحال: سی ڈبلیو سی

Story by  PTI | Posted by  Aamnah Farooque | Date 09-09-2025
ملک بھر میں 25 مقامات پر سیلاب کی سنگین صورتحال: سی ڈبلیو سی
ملک بھر میں 25 مقامات پر سیلاب کی سنگین صورتحال: سی ڈبلیو سی

 



نئی دہلی/ آواز دی وائس 

مرکزی جل آیوگ (سی ڈبلیو سی) کا کہنا ہے کہ ملک کے مختلف حصوں میں 25 مقامات پر سیلاب کی سنگین صورتحال بنی ہوئی ہے جن میں اتر پردیش کے 12، بہار کے 10 اور جھارکھنڈ، راجستھان اور مغربی بنگال کے ایک ایک مقام شامل ہیں۔

آیوگ کے مطابق 20 دیگر مراکز پر معمول سے زیادہ سیلاب درج کیا گیا ہے، جن میں اتر پردیش کے نو، بہار کے پانچ، آسام کے چار اور دہلی و مغربی بنگال کے ایک ایک مرکز شامل ہیں۔

سی ڈبلیو سی نے کرناٹک، آندھرا پردیش، تلنگانہ، گجرات، اتر پردیش، تمل ناڈو، مدھیہ پردیش، راجستھان، اڈیشہ، اروناچل پردیش، جھارکھنڈ، مہاراشٹر، مغربی بنگال اور اتراکھنڈ میں واقع کل 42 ڈیموں اور بیراجوں کے لیے پانی کے بہاؤ کی پیش گوئی جاری کی ہے۔

اتر پردیش میں متھرا، آگرہ، ایٹاوا، کنوج اور اوریّا میں جمنا ندی میں، جبکہ غازی پور، فتح پور، بلیا، بدایوں، کانپور اور وارانسی میں گنگا ندی میں سنگین یا معمول سے زیادہ سیلاب کی صورتحال ہے۔ ایودھیا اور بلیا میں گھاگھرا ندی طغیانی پر ہے۔

بہار میں پٹنہ، بھاگلپور، منگر اور سارن میں گنگا ندی میں، سپول اور کھگڑیا میں کوسی ندی میں، ویشالی میں گنڈک ندی میں اور کھگڑیا میں بوڑھی گنڈک ندی میں سیلاب کی سنگین صورتحال ہے۔

گجرات میں نرمدا، تاپی، دمن گنگا، ماہی، سابر متی، انّاس، سوم، ریل اور بنّاس سمیت کئی ندیاں آئندہ دو سے تین دنوں تک معمول سے سنگین سیلاب کی حالت میں رہنے کا اندیشہ ہے۔

الرٹ پر رکھے گئے اضلاع میں سابر کانٹھا، بناس کانٹھا، مہسانہ، اراؤلی، مہیساگر، احمد آباد، گاندھی نگر اور کھیڑا شامل ہیں۔ اوکائی، سردار سروور، مدھوبن، کڈانہ، دھروئی اور دانتیواڑا آبی منصوبوں میں پانی کی سطح انتباہی حد سے اوپر رہنے کا خدشہ ہے۔

راجستھان میں بانسواڑا، ڈونگرپور، ادے پور اور سیروہی اضلاع میں سابر متی اور ویسٹ بنّاس ندیاں، جبکہ چتوڑ گڑھ، بھیلواڑہ اور راجسمند میں بنّاس ندی اور اس کی معاون ندیاں معمول سے سنگین سیلاب کی حالت میں ہیں۔

سوم کملہ، ماہی بجاج ساگر، کالی سندھ، رانا پرتاپ ساگر، جواہر ڈیم، بیسل پور اور کوٹا بیراج میں زیادہ پانی کے بہاؤ کی وارننگ دی گئی ہے۔

مغربی بنگال کے مرشدآباد ضلع میں فرخہ پر گنگا میں سیلاب کی سنگین صورتحال ہے، جبکہ کوچ بہار میں تیستا اور جلپائی گوڑی میں جلڈھاکا ندی کا پانی معمول سے اوپر ہے اور مسلسل بڑھ رہا ہے۔

آسام میں تینسوکیا میں بوری دی ہِنگ ندی میں سیلاب کی سنگین صورتحال ہے، جبکہ جورہاٹ، شیو ساگر، تیز پور، دھوبری اور گولپاڑہ میں برہم پتر اور اس کی معاون ندیاں جیسے دھنسری اور دیسا نگ کا پانی معمول سے اوپر ہے۔

اتراکھنڈ میں ٹیہری گڑھوال میں اگلار ندی میں سیلاب کی سنگین حالت ہے، جبکہ دہرہ دون میں سونگ اور اترکاشی میں جمنا ندی کا پانی معمول سے اوپر ہے۔

مدھیہ پردیش کے دموہ اور دتیا اور جھارکھنڈ کے پلا مَو اور صاحب گنج میں بھی سنگین سیلاب کی اطلاع ہے۔

کاؤری بیسن میں آبی ذخائر کی سطح انتہائی بلند ہے اور کرشن راج ساگر میں 97.7 فیصد، ہیماوتی میں 99.6 فیصد، کابنی میں 99.7 فیصد، ہرنگی میں 97.8 فیصد اور میٹّور میں 100 فیصد پانی بھر چکا ہے۔

مرکزی جل آیوگ نے کہا کہ اگر بارش جاری رہی اور آبی ذخائر سے پانی چھوڑا گیا تو نچلے علاقوں میں سیلاب کی صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے۔