مرزا صفی اللہ بیگ تلنگانہ ہائی کورٹ کے جج مقرر

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 03-02-2022
مرزا صفی اللہ بیگ تلنگانہ ہائی کورٹ کے جج مقرر
مرزا صفی اللہ بیگ تلنگانہ ہائی کورٹ کے جج مقرر

 




شیخ محمد یونس،حیدر آباد

سپریم کورٹ کالجیم نے مرزا صفی اللہ بیگ کو تلنگانہ ہائیکورٹ کا جج مقرر کیا ہے ۔سپریم کورٹ کالجیم نے ریاست تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے سات وکلا اور پانچ جوڈیشیل آفیسرس کو تلنگانہ ہائیکورٹ کے ججس مقرر کرنے کے احکام جاری کئے ہیں۔ان میں سینئروکیل مرزا صفی اللہ بیگ بھی شامل ہیں۔ان کا آبائی ضلع ورنگل محبوب آباد ہے۔ جبکہ وہ حیدرآباد کے علاقے کاچیگوڑہ میں مقیم ہیں۔

مرزا صفی اللہ بیگ نے نمائندہ آواز دی وائس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ترقی کے لئے محنت شاقہ ضروری ہے ۔ انہوں نے تلنگانہ ہائی کورٹ کے جج کی حیثیت سے تقرری پر اللہ تعالی کا شکر ادا کیااور کہا کہ ترقی کے حصول کے لیے سخت محنت اور جستجو ضروری ہے ۔  مرزا صفی اللہ بیگ نوجوانوں کے لیے ایک رول ماڈل بن گئے ہیں۔

انہوں نے نوجوان نسل کو پیغام دیا کہ وہ پہلے مقصد کا تعین کریں اور کامیابی کے حصول کے لیے کوئی کسر باقی نہ رکھیں۔انہوں نے کہا کہ کامیابی کے لیے صرف ایک ہی اصول ہارڈ ورک، ہارڈورک اور ہارڈ ورک ہی ہے۔

مرزا صفی اللہ بیگ نے کہا کہ محنت کے معاملے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جانا چاہئےاور ترقی کے حصول کے لیے محنت کے سوا کوئی دوسرا متبادل نہیں ہے۔

مرزا صفی اللہ بیگ کے والد مرزا امام اللہ بیگ مرحوم آندھرا پر دیش ہائی کو رٹ کے سینئر وکیل تھے ۔ان کے دادا مرزا اسد اللہ بیگ ضلع محبوب آباد کی وضعدار شخصیت اور اور نامور زمیندار تھے۔ صفی اللہ بیگ کے نانا کےایف بابا مرحوم عدالت العالیہ کے سینئر ایڈوکیٹ رہ چکے ہیں۔

تعلیمی پس منظر 

مرزا صفی اللہ بیگ نے سینٹ جوزف پبلک اسکول سے ایس ایس سی میں کامیابی حاصل کی اور سینٹ جوزف جونیئر کالج سےانٹر میڈیٹ کی تکمیل کی۔ انہوں نے ایل بی نگر میں واقع مہاتما گاندھی لاء کالج سے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی ۔ مرزا صفی اللہ بیگ کے خاندان میں ماہرین قانون موجود تھے۔ انہوں نے بھی قانون کی تعلیم کے حصول پر توجہ دی اور سخت محنت اور جستجو کے ذریعے کامیابی کے زینے طئے کئے ۔ اب ہائی کورٹ کے جج کی حیثیت سے ان کے تقرر کو منظوری حاصل ہوئی ہے۔

وسیع تجربہ کار صفی اللہ بیگ نے سال 2002 میں بارکونسل آف آندھرا پردیش میں اپنا نام درج کروایا ۔انہوں نے ای اوما مہیشور راو ایڈوکیٹ کے دفتر سے وابستگی اختیار کی اور ایک سال تک فوجداری عدالتوں میں پریکٹس کی۔ بعد ازاں اپنے والد محترم مرزا امام اللہ بیگ ایڈوکیٹ کے دفتر سے وابستہ ہوگئے اور سال 2004 سے آزادانہ پریکٹس کا آغاز کیا۔

مرزا صفی اللہ بیگ کو مختلف عدالتی موضوعات پر وسیع تجربہ حاصل ہے۔وہ کریمنل کورٹ کے علاوہ تعلیم ، میڈیکل اینڈ ہیلت، میونسپل ایڈمنسٹریشن،سوشیل ویلفیر، وقف بورڈ کے مقدمات کی پیروی کا بھی تجربہ رکھتے ہیں۔مرزا صفی اللہ بیگ نے سال 2014تا 2020 تلنگانہ اسٹیٹ وقف بورڈ کی ا سٹینڈنگ کونسل میں بھی خدمات انجام دیں۔انہوں نے سال 2012 میں دوحہ قطر میں جونیئر وکلا کے لئے منعقدہ مباحثہ میں بھی شرکت کی وہ مختلف اداروں کے ایڈوکیٹس کے پیانل میں بھی خدمات انجام دے چکے ہیں ۔