سیم سنگ نے سنگاپور میں مسلم کمیونٹی کے احتجاج کے بعد اشتہار لیا واپس

Story by  منصورالدین فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 21-01-2022
سیم سنگ نے سنگاپور میں مسلم کمیونٹی کے احتجاج کے بعد اشتہار لیا واپس
سیم سنگ نے سنگاپور میں مسلم کمیونٹی کے احتجاج کے بعد اشتہار لیا واپس

 


آواز دی وائس،نئی دہلی

سیم سنگ نے سنگاپور میں ایک اشتہار نکالا تھا، جس میں مسلم کمیونٹی کی جانب سے احتجاج کیا۔ وہیں کئی سوشل میڈیا صارفین نے الزام لگایا کہ یہ ایل جی بی ٹی(LGBT) نظریے کو آگے بڑھانے کی کوشش ہے۔

سیم سنگ نے فیس بک کے ایک پوسٹ میں بدھ کو کہا تھا کہ اسے معلوم تھا کہ یہ ویڈیو کوغیرحساس اور جارحانہ سمجھا جا سکتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنگاپور LGBTQ کے معاملات پر زیادہ تر قدامت پسند ہے، یہاں تک کہ مقامی گروپ زیادہ قبولیت کا مطالبہ کرتے ہیں۔اس اشتہار کا مقصد سیم سنگ کی پہننے کے قابل نئی مصنوعات کو فروغ دینا تھا۔

اس کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف قسم کے ردعمل سامنے آئے۔ ایک مسلم خاتون سر پر اسکارف پہنے ہوئی تھیں جب انہوں نے ڈریگ پرفارمر کا پیغام سنا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ اس منظر نے آن لائن غم و غصے کو جنم دیا، کچھ لوگوں نے کہا کہ یہ مسلم کمیونٹی کے لیے غیر حساس ہے، حالانکہ دوسروں نے اس کا دفاع کیا اور اسے ہٹانے پر تنقید کی۔

سید نامی ایک صارف نے فیس بک پر لکھا کہ ہم جنس پرستی اور ٹرانسجینڈرزم کو قدامت پسند معاشروں میں مرکزی دھارے میں لانے کے نظریے کے خلاف ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ ملائی-مسلم کمیونٹی کے اندر ہم آہنگی کو متاثر کرتا ہے۔ ایک اور صارف نے پوسٹ کیا کہ اس ویڈیو نے (مسلم) کمیونٹی میں کافی الجھن اور سوالات کو جنم دیا ہے۔ جنوبی کوریائی ٹیک کمپنی نے بعد میں نے اس ویڈیو کو اپنے تمام عوامی پلیٹ فارمز سے ہٹا دیا ہے۔

کمپنی نے بدھ کو ایک فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ ہم پیچھے رہ گئے ہیں۔