سمبیت پاترا نے جے رام رمیش پر تنقید کی

Story by  ATV | Posted by  Aamnah Farooque | Date 10-10-2025
سمبیت پاترا نے جے رام رمیش پر تنقید کی
سمبیت پاترا نے جے رام رمیش پر تنقید کی

 



نئی دہلی/ آواز دی وائس
کانگریس پر سخت حملہ کرتے ہوئے، بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور قومی ترجمان سمبیت پاترا  نے جمعہ کو کانگریس کے کمیونیکیشن ہیڈ جیرام رامیش پر الزام لگایا کہ وہ غلط معلومات پھیلا کر پاکستان کو اطلاعاتی جنگ میں سہارا دے رہے ہیں۔ پاترا نے الزام لگایا کہ رامیش کا ایک ٹویٹ جس میں روسیہ-پاکستان دفاعی معاہدے کا ذکر تھا، بڑے بین الاقوامی اجلاسوں سے پہلے ہندوستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کا حصہ ہے۔
پاترا نے 4 اکتوبر کے جیرام رامیش کے ٹویٹ کا حوالہ دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ روس اور پاکستان نے چین کے تیار کردہ جے ایف -17 فائٹر جیٹس کے لیے آر ڈی -93ایم اے  انجن فراہم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ پاترا نے کہا کہ 4 اکتوبر 2025 کو کانگریس پارٹی کے کمیونیکیشن ہیڈ جیرام رامیش نے ایک ٹویٹ کی… اس کے ذریعے کانگریس پارٹی نے وزیراعظم مودی کو تنقید کا نشانہ بنانے اور یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی کہ روس اور پاکستان نے ایک سمجھوتہ کیا ہے، جس کے تحت روس پاکستان کے لیے جے ایف -17 فائٹر جیٹس کے ایم اے آر ڈی -93ایم اے  انجن فراہم کرے گا، جو پہلے چین میں بنائے جاتے تھے۔ کانگریس نے ملک کے وزیراعظم، سفارت کاری اور اسٹریٹجک پالیسی پر سوال اٹھائے… بعد میں کانگریس کی حقیقت سامنے آئی۔ اس کی ساکھ ختم ہو گئی۔
بی جے پی رہنما نے مزید کہا کہ روس نے واضح طور پر کسی بھی معاہدے سے انکار کیا ہے اور اس دعوے کو "بنیاد اور جعلی" قرار دیا۔ پاترا نے کہا کہ روس نے واضح کر دیا ہے کہ روس اور پاکستان کے درمیان کوئی ایسا معاہدہ نہیں ہوا… یہ دعویٰ بے بنیاد اور جعلی ہے اور روس اور پاکستان کے درمیان ایسی کوئی بات چیت نہیں ہوئی… جی20 یا کسی بڑے اجلاس سے پہلے کانگریس ہمیشہ ایسے اقدامات کرتی ہے۔ یہ ایسے کام کرتی ہے جو ہندوستان کی ساکھ کو نقصان پہنچائیں۔
پاترا نے جیرام رامیش کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا، "میں جیرام رامیش سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ کوئی چھوٹے لیڈر نہیں ہیں؛ آپ کانگریس کے کمیونیکیشن ہیڈ ہیں۔ آپ نے یہ ٹویٹ صرف راہول گاندھی کی منظوری کے بعد ہی کیا ہوگا۔ راہل گاندھی جب بیرون ملک جاتے ہیں اور واپس آتے ہیں، تو ایسے ٹویٹس پوسٹ کیے جاتے ہیں اور پورا ماحولیاتی نظام فعال ہو جاتا ہے… آپ معلوماتی جنگ میں پاکستان کو سہارا دے رہے ہیں۔
اس سے پہلے، جے رام رامیش نے ٹویٹ کیا تھا، "مودی حکومت کو وضاحت کرنی چاہیے کہ روس — جو کبھی ہندوستان کا سب سے قابل اعتماد اسٹریٹجک ساتھی تھا — کیوں دہلی کی اپیلوں کو نظر انداز کرتے ہوئے پاکستان کے چینی ساختہ جے ایف-17 فائٹر جیٹس کے لیے جدید آر ڈی -93 ایم اے  انجن فراہم کر رہا ہے۔ اس طیارے کے جدید بلاک 3 ورژن میں اپ گریڈڈ انجن اور وہی پی ایل -15 میزائل شامل ہوں گے، جن کا استعمال آپریشن سندور کے دوران ہمارے ملک کے خلاف ہوا۔ آئی اے ایف  چیف نے بھی کہا ہے کہ جے ایف-17 ممکنہ طور پر پاکستانی فائٹرز میں شامل تھے جو ہمارے خلاف استعمال ہوئے۔
جیرام رامیش نے مزید کہا کہ متعدد نیوز رپورٹس کے مطابق، اس معاہدے میں پیش رفت ہو رہی ہے، حالانکہ خارجہ امور کے وزیر  جے شنکر نے جون 2025 میں براہ راست مداخلت کی تھی۔ حکومت ملک کو وضاحت دے کہ طویل عرصے سے قابل اعتماد شراکت دار روس اب پاکستان کو فوجی معاونت کیوں فراہم کر رہا ہے، جب کہ ہندوستان ایس -400 میزائل سسٹمز خرید رہا ہے اور ماسکو سے ایس یو -57 سٹیلتھ فائٹرز کے لیے مذاکرات کر رہا ہے۔