سنبھل: سپریم کورٹ نے یوپی کی سنبھل شاہی مسجد معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے نچلی عدالت سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کی مزید سماعت نہ کرے۔ کیس کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہاکہ جب تک الہ آباد ہائی کورٹ کوئی حکم جاری نہیں کرتا، نچلی عدالت کو کیس کی سماعت نہیں کرنی چاہیے۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ نے مسلم فریق کو ہائی کورٹ جانے کو کہا ہے۔ سپریم کورٹ نے کیس کو زیر التوا رکھا ہے اور اب اس کی سماعت 8 جنوری سے پہلے ہوگی۔
مسلم فریق کو ہائی کورٹ کا رخ کرنے کا حکم
سپریم کورٹ نے سنبھل کی انتظامی کمیٹی سے کہا ہے کہ وہ شاہی عیدگاہ مسجد معاملے میں نچلی عدالت کے حکم کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کرے۔ سماعت کے دوران، سی جے آئی نے کہا، 'جب تک وہ ہائی کورٹ نہیں جاتے، ہم نہیں چاہتے کہ کچھ ہو۔ نچلی عدالت اپنے حکم پر عمل درآمد نہیں کرے گی۔ سی جے آئی نے کہا کہ ہم کیس کے میرٹ پر کچھ نہیں کہہ رہے ہیں۔ شاہی مسجد مینجمنٹ کمیٹی کو ہائی کورٹ جانے کو کہا۔ نچلی عدالت میں اس معاملے میں 8 جنوری سے پہلے کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ تب تک شاہی مسجد کمیٹی سپریم کورٹ میں عرضی داخل نہ کرے۔
نچلی عدالت کو حکم
سپریم کورٹ نے یوپی کی سنبھل شاہی مسجد معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے نچلی عدالت سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کی مزید سماعت نہ کرے۔ کیس کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہاکہ ۔جب تک الہ آباد ہائی کورٹ کوئی حکم جاری نہیں کرتا، نچلی عدالت کو کیس کی سماعت نہیں کرنی چاہیے۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ نے مسلم فریق کو ہائی کورٹ جانے کو کہا ہے۔ سپریم کورٹ نے کیس کو زیر التوا رکھا ہے اور اب اس کی سماعت 8 جنوری سے پہلے ہوگی۔
ہم نہیں چاہتے کہ وہاں کچھ ہو - چیف جسٹس
سپریم کورٹ کے حکم پر ردعمل
کانگریس پارٹی نے سنبھل معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔کانگریس کے لوک سبھا ایم پی طارق انور نے این ڈی ٹی وی کو بتایا، 'سپریم کورٹ کو اجمیر شریف اور دیگر مقامات پر جس طرح سے مسلم کمیونٹی کے مذہبی مقامات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اس کا نوٹس لینا چاہیے۔