سہارنپور:اتر پردیش کے سہارنپور شہر سمیت پورے ضلع میں جمعہ کو سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان نماز جمعہ ادا کی گئی۔
ضلع انتظامیہ نے اس ہفتے نماز جمعہ کے بعد ضلع میں تشدد اور ہنگامہ آرائی کے واقعات کے پیش نظر سیکورٹی کے وسیع انتظامات کیے تھے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق آج جامع مسجد میں نمازیوں کی تعداد گزشتہ ہفتہ کے مقابلے کم تھی۔
مذہبی رہنماؤں نے نمازیوں سے صرف اپنے علاقوں کی مساجد میں ہی نماز ادا کرنے کی اپیل کی تھی اور اس پر عمل بھی کیا گیا۔
نماز کی ادائیگی کے بعد تمام لوگ مساجد سے اپنے گھروں اور اداروں میں چلے گئے۔
سہارنپور کے ضلع مجسٹریٹ اکھلیش سنگھ اور پولیس کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آکاش تومر نے کہا کہ آج پورے ضلع میں امن و سکون رہا۔ کہیں سے کسی ناخوشگوار واقعے کی خبر نہیں ملی۔
واضح رہے کہ جمعہ کی نماز کے بعد شرپسندوں نے سہارنپور نگر کوتوالی علاقے میں اور دیوبند کے دارالعلوم علاقے میں نماز کے بعد تشدد کے واقعات کو انجام دیا۔
فسادات میں ملوث ہونے کے معاملے میں اب تک 84 شرپسندوں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ہے اور تقریباً ساڑھے تین سو سے تفتیش جاری ہے۔
آج نماز کے دوران، ضلع مجسٹریٹ اور پولیس کے سینئر سپرنٹنڈنٹ جامع مسجد علاقے میں واقع سرائے پولیس چوکی میں موجود تھے۔
اس سے قبل دونوں افسران کی قیادت میں پولیس اور نیم فوجی دستوں نے شہر کے بڑے بازاروں میں فلیگ مارچ کیا۔
بازاروں میں دکانیں کھلیں لیکن گاہک غائب رہے۔