لوک سبھا میں ہنگامہ،حکومت اور اپوزیشن کے ممبران میں تلخ کلامی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 3 Years ago
ہندوستانی پارلیمنٹ
ہندوستانی پارلیمنٹ

 

 

نئی دہلی:پارلمنٹ میں ہنگامےکا دور جاری ہے اور کاروائی متاثرہورہی ہے۔ لوک سبھا میں مہنگائی کے معاملے پر اپوزیشن نے بجٹ اجلاس کے دوسرے دن بھی آج زبردست ہنگامہ کیا جس کے سبب وقفہ سوال کے بعد وقفہ صفر بھی متاثر رہا اور پریذائڈنگ آفیسر میناکشی لیکھی کو ایوان کی کارروائی 2 بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔ جیسے ہی محترمہ لیکھی نے ایک بار ملتوی ہونے کے بعد 12 بجے ایوان کی کارروائی کا آغاز کیا، اپوزیشن کے ارکان ایوان کے وسط میں آکر نعرے بازی اور ہنگامہ کرنے لگے۔

پریذائڈنگ آفیسر نے ضروری دستاویزات ایوان میں پیش کئے اور ممبروں سے اپیل کی کہ وہ اپنی جگہ پر جائیں اور کارروائی کو آسانی سے چلنے دیں۔ ان کی اپیل پر ارکان نے توجہ نہیں دی اور پر ہنگامہ اور نعرے بازی جاری رہی۔ جب ہنگامہ نہ رکا تو انہوں نے ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہونے کے محض پانچ منٹ کے دوران دوبارہ دو بجے تک ملتوی کردی۔ اس سے قبل جیسے ہی صبح 11 بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوئی، اپوزیشن ممبران نعرے لگاتے ہوئے ایوان کے وسط میں آگئے۔

اسپیکر اوم برلا نے انھیں خاموش رہنے اور وقفہ سوال چلنے دینے کے لئے کہا، لیکن کسی نے بھی ان کی بات نہ مانی اور ہنگامہ کرتے رہے۔ ادھر ایوان میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ایوان میں اپوزیشن جماعتوں کے ممبروں کے خلاف ’’ڈیجیٹل‘‘ امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔ ہم ایوان میں جو بھی مسئلہ اٹھانا چاہتے ہیں وہ ٹی وی پر نہیں دکھایا جاتا ہے۔ تمام ممبروں کے حقوق ایک جیسے ہیں لیکن ہم جو بھی کہنا چاہتے ہیں ہمیں بلیک آوٹ کردیا جاتا ہے۔ ایوان کی کارروائی کے دوران کیمرہ سب پر ہونا چاہئے‘‘۔

چودھری کے اعتراض کے جواب میں مسٹر برلا نے ان سے پوچھا ’’کیا آپ چاہتے ہیں کہ ہم ملک کو دکھائیں کہ آپ ایوان میں ہنگامہ کررہے ہیں؟‘‘ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے بھی شور شرابے کو غلط بتایا اور کہا کہ اپوزیشن اراکین، پارلیمنٹ کی کارروائی میں خلل ڈالنا چاہتے ہیں۔ شور اور ہنگامہ کرتے ہیں جو نامناسب ہے۔ اسی دوران جیسے ہی ہنگامے میں اضافہ ہوا تو اسپیکر نے ایوان کو کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک کے لئے ملتوی کردی۔ (ان پٹ ایجنسی)