نئی دہلی : دہلی کے جنتر منتر سے نئی پارلیمنٹ کے سامنے مہاپنچائیت منعقد کرنے جا رہے پہلوانوں کو پولس نے روک دیا، جس کے بعد دونوں کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی۔ پہلوانوں نے پولیس کی رکاوٹ کو عبور کرکے آگے بڑھنے کی کوشش کی جس کے بعد کئی پہلوانوں کو حراست میں لے لیا گیا۔ پہلوان بجرنگ پونیا نے کہا ہمیں گولی مار دو۔ پولس کے روکنے کے بعد پہلوان کیرالہ ہاؤس کے پاس دھرنے پر بیٹھ گئے۔
پارلیمنٹ یہاں سے تھوڑی ہی دوری پر ہے۔ اس سے پہلے پہلوان دو رکاوٹیں عبور کرکے یہاں پہنچے۔ ریسلنگ فیڈریشن کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کی مخالفت میں پہلوانوں نے اتوار (28 مئی) کو دہلی میں 'مہیلا سمان مہاپنچایت' طلب کی ہے۔
پارلیمنٹ کی نئی تعمیر شدہ عمارت کا افتتاح وزیر اعظم نے آج ہی کے دن کیا ہے جس دن پہلوانوں نے مہیلا مہاپنچایت منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ملک بھر سے ارکان پارلیمنٹ اور معززین ، پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس پہنچ گئے ہیں۔ اس وجہ سے دہلی پولیس نے انتہائی سخت سیکورٹی رکھی ہے اور مہاپنچایت کی اجازت نہیں دی ہے۔ پہلوانوں کو روکنے کے لیے دہلی پولیس نے بڑی تعداد میں فورس طلب کی ہے۔
دہلی پولس کے اسپیشل سی پی لا اینڈ آرڈر دیپیندر پاٹھک نے بتایا کہ دہلی پولیس کے پاس کافی انتظامات ہیں۔ جگہ جگہ پولیس فورس تعینات ہے اور بیریکیڈنگ بھی کی گئی ہے۔اس دوران پہلوانوں کی حمایت میں کسان لیڈر راکیش ٹکیٹ بھی جنتر منتر پہنچے ہیں۔