نئی دہلی/ آواز دی وائس
مرکزی وزیر کرن رجیجو نے پیر کے روز کہا کہ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کو کانگریس کارکنان کی جانب سے وزیراعظم نریندر مودی کو مبینہ طور پر دی گئی “دھمکی” پر معافی مانگنی چاہیے۔
کرن رجیجو نے یہاں عجلت میں بلائی گئی ایک پریس کانفرنس میں الزام لگایا کہ قومی دارالحکومت میں اتوار کو منعقدہ کانگریس کی ریلی کے دوران پارٹی کے کچھ کارکنان نے وزیراعظم کی قبر کھودنے کی دھمکی دی۔ انہوں نے اس واقعے کو ہندوستانی جمہوریت میں پیش آنے والا “انتہائی افسوسناک اور دل خراش” واقعہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کو کانگریس کارکنان کی جانب سے وزیراعظم کو دھمکی دیے جانے پر معافی مانگنی چاہیے۔ یہ نہایت افسوسناک اور دردناک ہے کہ کانگریس کارکنان نے عوامی طور پر وزیراعظم مودی کی قبر کھودنے کی دھمکی دی۔
پارلیمانی امور کے وزیر نے کہا کہ کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کارکنان اور رہنما سیاسی حریف ہیں، دشمن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مختلف نظریات کی ترویج کرتے ہیں، لیکن وزیراعظم مودی کے خواب کے مطابق ایک ترقی یافتہ ہندوستان کے لیے مل کر کام کرتے ہیں۔
دریں اثنا، کانگریس کے اعلیٰ رہنماؤں نے مبینہ انتخابی بے ضابطگیوں کے معاملے پر اپنی مہم تیز کرتے ہوئے اتوار کو قومی دارالحکومت میں منعقدہ ‘ووٹ چور، گدی چھوڑو’ ریلی کے دوران بی جے پی اور الیکشن کمشنرز کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ووٹ چوری حکمراں پارٹی کے ڈی این اے میں شامل ہے اور اس کے رہنما غدار ہیں، جو عوام کے حقِ رائے دہی کو چھیننے کی سازش کر رہے ہیں اور انہیں اقتدار سے ہٹایا جانا چاہیے۔