جماعت اسلامی کی پہل پر ایک ساتھ آے تمام مذاھب کے اکابرین

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 10-05-2021
کورونا سے ایک ساتھ لڑیں گے تمام مذہب کے اکابرین
کورونا سے ایک ساتھ لڑیں گے تمام مذہب کے اکابرین

 

 

نئی دہلی

ملک بھر میں مختلف مذاہب کے اکابرین نے کورونا وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لئے مل کر کام کرنے کا عزم کیا ہے۔ جماعت اسلامی ہند کی پہل پر ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوئے ان مذہبی رہنماؤں نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ وہ کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے لئے اپنی عبادت گاہوں ، مساجد ، گردواروں ، گرجا گھروں اور آشرموں کے دروازے کھولیں گے اور ضرورتمندوں کی مدد کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ ان مذہبی رہنماؤں نے عام لوگوں سے اپیل کی کہ وہ حکومت کی طرف سے جاری کردہ رہنما خطوط پر مکمل عملدرآمد کریں تاکہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔ دوسری طرف ان اکابرین نے اپنے وسائل کا بھرپور استعمال کرکے بحران کی اس گھڑی میں حکومت کی مکمل حمایت کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔

ملک کی سب سے بڑی مسلم تنظیم جماعت اسلامی ہند نے ایک پلیٹ فارم پر تمام مذاھب کے رہنماؤں کو اکٹھا کرنے کے لئے ایک ویبنار کا اہتمام کیا۔ اس میں تمام مذاہب کے رہنماؤں نے شرکت کی اور ان کی طرف سے ہونے والے اقدامات کے بارے میں بتایا ۔ مذہبی زعما کا کہنا ہے کہ ہم سب معاشرے کو صحیح راستہ دکھانے کے لئے کام کرتے ہیں۔ معاشرہ ہم پر مکمل اعتماد کرتا ہے۔ لہذا ہمیں اپنے معاشرے کے لوگوں کو راضی کرنے اور انہیں اس مہلک وبا سے بچانے کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

 مذہبی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ وبا کا پھیلاؤ روکنا ہے۔ اس کے لئے ہم سب کو مشترکہ طور پر معاشرے کو یہ پیغام دینے کی ضرورت ہے کہ حکومت کی طرف سے جاری کردہ رہنما اصول پر سختی سے عمل کیا جائے۔ ہمیں اس وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے ریاستی حکومتوں کے ذریعہ نافذ کیے گیے لاک ڈاؤن پر درست طریقے سے عمل کرانے میں بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ کوشش کی جانی چاہئے کہ تمام لوگوں کو گھر میں رہنے ، گھر سے غیر ضروری طور پر نہ نکلنے ، ماسک پہننے ، معاشرتی فاصلے جیسے مشوروں پر عمل کرنے کی ترغیب دی جائے۔

مذہبی اکابرین نے معاشرے کے غریبوں ، مزدوروں اور بے بس لوگوں کی مدد کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ اس کے تحت لوگوں کو راشن فراہم کرنے کی حکمت عملی بنانے پر بھی زور دیا گیا ۔مذہبی اکابرین کا ماننا ہے کہ ہمیں لاک ڈاون کی وجہ سے بے روزگار لوگوں کی مدد کے لئے آگے آنا ہے اور انہیں بھوک اور افلاس سے بچانا ہے۔مذہبی اکابرین نے متفقہ طور پر ایک قرارداد بھی منظور کرکے حکومت کو اس بات کی اجازت دی کہ اگر اس وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لئے حکومت کو ملک بھر میں مکمل لاک ڈاؤن کرنا پڑ جائے تو اس فیصلے سے بھی گریز نہیں کرنا چاہئے ۔ مذہبی اکابرین نے وزیر اعظم سے اپیل کی ہے کہ وہ تمام مذاہب ، سماجی اور مذہبی تنظیموں کے رہنماؤں کا اجلاس طلب کریں اور ان سے مشورہ کرکے کورونا وائرس سے لڑنے کی حکمت عملی مرتب کریں۔

آن لائن اجلاس میں شریک ہونے والوں میں گوسوامی سشیل جی مہاراج ، تمام مذاہب کی ہندوستانی پارلیمنٹ کے قومی کنوینر ، راماکریشنا مشن کے چیف سوامی شانتانند ، برہما کماری کی بہن حسین ، سمت کمار اودھیسریچیا ، گالتاپیتھاشیور ، مالیکر ، یہودیت کے نمائندے ، گرودوارہ بنگلاصاحب کے جانی رنجیت سنگھ ، جین مت کے آچاریہ وویک منی ، بہائی برادری کے قومی ٹرسٹی ڈاکٹر اے کے مرچنٹ ، سوامی ویر سنگھ ، چیئرمین ، آل انڈیا روی داس دھرم سنگاتھن ، فادر تھامس ، بانی ڈائریکٹر ، انسٹی ٹیوٹ آف ہارمونی اور اسٹڈی ، اور برٹما تی جی ، آرٹ آف لیونگ کے نمائندے کے علاوہ جماعت اسلامی سے انجینئرنگ سلیم احمد کے نام نمایاں ہیں ۔