بھیانک آگ زنی سے تباہ شدہ روہنگیائی کیمپ کو از سر نوآباد کیا جائے: جماعت اسلامی ہند

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 14-06-2021
وفد کا دورہ
وفد کا دورہ

 

 

 نئی دہلی، 13 مئی: ”مدن پور کھادر میں آباد روہنگیائی پناہ گزیں جو پہلے سے ہی انتہائی غربت اور مشکل ترین زندگی گزار رہے تھے، گزشتہ رات ان کی عارضی پناہ گاہوں میں بھیانک آگ زنی نے رہی سہی کسر نکال دی اور اب ان کے پاس نہ پہننے کو کپڑے ہیں اور نہ ہی رہنے کو گھر۔وہ کھلے آسمان کے نیچے تپتی دھوپ اور برسات کی رات گزارنے پر مجبور ہیں“۔ یہ تاثرات جماعت اسلامی ہند کے نیشنل سکریٹری ملک معتصم خاں کے ہیں ،جنہوں نے روہنگیائیوں کے عارضی پناہ گاہوں میں لگی آگ سے ہونے والی تباہیوں کا جائزہ لینے کے لئے ایک وفد کے ساتھ وہاں گئے۔ اس وفد میں مولانا شفیع مدنی، مولانا عارف ندوی، عامر جمال وغیرہ بھی شریک تھے۔

اس عارضی کیمپ میں تقریباً 55-60 جھگیاں تھیں جن میں لگ بھگ تین سو روہنگیائی پناہ گزیں رہتے تھے۔وہاں موجود افراد سے وفد نے بات چیت کی تو پتہ چلا کہ ان کو انتظامیہ کی جانب سے بار باریہ جگہ خالی کرنے کے لئے کہا جاتا تھا مگر متبادل جگہ نہ ہونے کی وجہ سے وہ سب یہیں پر رہنے کے لئے مجبور تھے۔ اچانک لگنے والی آگ سے ان کا سب کچھ جل کر تباہ ہوچکا ہے، یہاں تک کہ اب ان کے پاس پہننے کے لئے کپڑے بھی نہیں ہیں۔ اس تباہی کو دیکھتے ہوئے جماعت اسلامی ہند کی جانب سے صبح سویرے وہاں موجود متاثرین کے لئے ناشتے کا انتظام کیا گیا اور جلد ہی ان کے لئے کپڑے، خواتین کے لئے برقع و چادر وغیرہ بھیجوانے کی تیاری جاری ہے۔ جناب ملک معتصم خان نے مزید کہا کہ یہاں پر رہنے والے پناہ گزینوں کے پاس سرکار کی جانب سے جاری کیا ہوا رفیو جی کارڈ موجود ہے۔لہٰذا حکومت کو چاہئے کہ ان کے لئے محفوظ پناہ گاہ کا بندوبست کرے تاکہ آنے والے وقتوں میں وہ اس طرح کے حادثوں سے محفوظ رہیں۔جماعت اسلامی ہند بھی ان کے لئے شیلٹر بنانے میں حتی المقدور اپنا تعاون پیش کرنے کے لئے تیار ہے۔ جماعت اسلامی ہند یو این ایچ سی آر سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ بھی ان بے بس پناہ گزینوں کی انسانی بنیاد پر خاطر خواہ امداد کرے۔