نئی دہلی - بی جے پی اقلیتی مورچہ کے قومی صدر جمال صدیقی نے تمام متولیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی وقف جائیدادوں کو ۵ دسمبر ۲۰۲۵ تک "اُمید پورٹل" پر درج کرائیں تاکہ کسی بھی مشکل یا قانونی کارروائی سے بچا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں بی جے پی اقلیتی مورچہ پورے ملک میں بیداری مہم چلائے گا اور لوگوں کو اس عمل کی اہمیت سے آگاہ کرے گا، جس کے لیے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی جا رہی ہے۔
جمال صدیقی نے کہا کہ "اُمید پورٹل" پر اندراج کے بعد وقف کی زمینیں اور عمارتیں مستقل طور پر محفوظ رہیں گی۔ اگر کوئی جائیداد درج نہیں کی گئی تو اس کا قانونی درجہ ختم ہو جائے گا، اور بعد میں صرف وقف ٹریبونل کے حکم پر ہی دوبارہ اندراج ممکن ہوگا۔ انہوں نے متولیوں سے کہا کہ وہ اپنے ریکارڈ کی جانچ کریں اور بروقت تفصیلات پورٹل پر درج کریں تاکہ ان کی جائیدادیں “غیر درج شدہ” یا “متنازعہ” زمرے میں نہ چلی جائیں۔مرکزی حکومت نے وقف ایکٹ ۲۰۲۵ کے نفاذ کے بعد "اُمید پورٹل" کا آغاز کیا ہے۔ اس کا مقصد مساجد، مدارس، قبرستانوں اور دیگر وقف زمینوں کا سرکاری ریکارڈ تیار کرنا ہے۔ اندراج کے بعد یہ جائیدادیں قانونی تحفظ کے دائرے میں آ جائیں گی، اور اگر مستقبل میں کوئی تنازعہ پیدا ہوا تو سرکاری ریکارڈ خود گواہی دے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس ڈیجیٹل نظام سے شفافیت بڑھے گی، تمام وقف جائیدادوں کا اندراج ۵ دسمبر تک مرکزی پورٹل پر لازمی ہے تاکہ غلط اندراجات اور ہیرا پھیری کو روکا جا سکے۔ اس ڈیٹا بیس کی بدولت وہ جائیدادیں بھی تلاش کی جا سکیں گی جو دھوکے یا جعل سازی سے ہتھیائی گئی تھیں۔جمال صدیقی نے بتایا کہ اس اقدام سے خواتین کے حقوق بھی محفوظ ہوں گے۔ خاندانی وقف میں خواتین وارثوں کو ان کا حق یقینی طور پر ملے گا اور وہ وقف کے اعلان سے پہلے اپنی حصے داری طے کر سکیں گی۔انہوں نے مزید کہا کہ “غیر قانونی اوقاف” کی روک تھام ہوگی، اور صرف وہی وقف تسلیم کیا جائے گا جو باقاعدہ طور پر اعلان شدہ ہو۔ اب وقف جائیدادوں کا آن لائن اندراج ہونے سے بدعنوانی اور غلط اندراجات پر روک لگے گی۔
آخر میں جمال صدیقی نے کہا کہ وقف جائیدادوں پر قبضہ اب ناممکن ہو جائے گا۔ وقف کے اصل واقف کی نیت کے مطابق یہ جائیدادیں قوم کی بھلائی اور ترقی کے کام آئیں گی۔ آن لائن ڈیٹا بیس بننے سے ایسے متولیوں پر بھی قابو پایا جا سکے گا جو برسوں سے غیر قانونی طور پر عہدوں پر قابض ہیں، اور وقف کمیٹیوں میں شفافیت اور نظم پیدا ہوگا۔ مارکیٹ ویلیو کے مطابق کرایہ طے کرنا بھی آسان ہو جائے گا۔