جھارکھنڈ پہنچ کر ’یاس‘ کمزور پڑ گیا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 26-05-2021
بچاو کاری جاری
بچاو کاری جاری

 

 

 آواز دی وائس۔ نئی دہلی / کولکاتا / بھوبنیشور

سمندری طوفان یاس جھارکھنڈ پہنچنے کے بعد شمال مغرب کی سمت بڑھ رہا ہے۔ سمندری طوفان ریاست کے پلیٹو علاقے میں داخل ہونے کے بعد کمزور پڑ گیا ہے اور ریاست کے متاثرہ علاقوں میں لگاتار بارش کے ساتھ چالیس سے لے کر پچاس کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔ کھار کئی دریا میں پانی خطرے کے نشان سے اوپر بہنے لگا ہے جبکہ مشرقی سنگھ بھوم ضلعے میں سورن ریکھا دریا میں بھی پانی تیزی کے ساتھ چڑھ رہا ہے۔ مشرقی سنگھ بھوم ضلعے کی انتظامیہ نے دریا کے کنارے رہنے والے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ انتظامیہ کی طرف سے قائم کئے گئے امدادی کیمپوں میں چلے جائیں۔ جھارکھنڈ میں گیارہ ہزار سے زیادہ لوگوں کو محفوظ مقامات اور عارضی کیمپوں میں پہنچایا گیا ہے۔ جھارکھنڈ میں سمندری طوفان یاس کل رات دیر گئے پہنچا تھا

Updated 27-05-2021

یاس نامی طوفان کَل رات مشرقی سِنگھ بھوم ضلعے کی جانب سے جھارکھنڈ پہنچ گیا ہے اور سِردست یہ سرائے کیلا- خَرسواں کی جانب بڑھ رہا ہے۔ جھارکھنڈ کے زیادہ تَر حصوں میں طوفان یاس کے اثرات دکھائی دے رہے ہیں، جہاں 50 سے 60 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی تیز ہواوں کے ساتھ بھاری بارش ہو رہی ہے۔ محکمہ موسمیات نے ریاست کے رانچی، کھُنٹی، مشرقی سِنگھ بھوم، مغربی سِنگھ بھوم، سرائے کیلا خرسواں، بوکارو، بملا اور سمڈیگا اضلاع میں ریڈ اور اورینج الرٹ جاری کیا ہے اور پورے دن بھاری اور بہت بھاری بارش ہونے کی پیش گوئی کی ہے۔ مشرقی اور مغربی سِنگھ بھوم اضلاع میں گیارہ ہزار سے زیادہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے۔

 بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے اڈیشہ اور مغربی بنگال کے ساحل سے سمندری طوفان یاس کے گزرنے کے بعد تمام ضلع مجسٹریٹوں کو انتہائی چوکس رہنے کو کہا ہے۔ ریاستی حکومت نے جھارکھنڈ اور مغربی بنگال سے ملنے والے اضلاع میں آفات کے بندوبست کی 22 ٹیموں کو تعینات کیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ طوفان آج شام تک پٹنہ پہنچ جائے گا۔ ریاست میں بھاری اور بہت بھاری بارش کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے۔ مشرقی وسطی ریلوے نے طوفان کے پیش نظر پندرہ ٹرینیں منسوخ کر دی ہیں۔

Updated:27-05-2021 13:00

یاس نے زبردست تباہی مچائی ہے۔ مغربی بنگال ،اڈیشہ اور کیرالہ میں بڑی تباہی ہے۔ ساحلی اضلاع پانی پانی ہیں۔لاکھوں بلکہ کروڑوں افراد محفوظ مقامات ہر پناہ لئے ہوئے ہیں۔ہزاروں درخت گر چکےہیں،متعدد علاقوں سے لوگوں کو نکالنے کا کام اب بھی جاری ہے۔جس میں فوج اور بحریہ کے جوان مصروف ہے۔ یہ کام رات کی تاریکی میں بھی جاری رہا ہے۔اڈیشہ اور بنگال دونوں ہی ریاستوں کے ساحلی علاقوں میں گردابی طوفان ’یاس‘ نے جو تباہی مچائی، اس میں لاکھوں لوگوں متاثر ہوئے ہیں۔ بنگال حکومت نے تو صرف اپنی ریاست میں تقریباً ایک کروڑ لوگوں کے متاثر ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ یاس کی تباہی میں اب تک چار افراد کی موت کی خبریں سامنے آئی ہیں۔ تین اموات اڈیشہ میں ہوئی ہے جب کہ بنگال میں ایک شخص کے موت کی خبر ملی ہے۔ گردابی طوفان یاس 26 مئی (بدھ) کو 130 سے 145 کلو میٹر فی گھنٹے کی رفتار والی ہواؤں کے ساتھ ملک کے مشرقی ساحلوں سے ٹکرایا تھا۔

اڈیشہ کے بھدرک اور بالیشور میں سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔ بنگال میں ایک کروڑ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔ این ڈی آر ایف کی 45 ٹیمیں امدادی اورراحت کاموں میں مصروف ہیں ۔ پانچ کشتیوں کے پلٹنے سے ماہی گیر لاپتہ ہوگئے ہیں۔

 خلیج بنگال سے اٹھے گردابی طوفان یاس نے مغربی بنگال اور اڈیشہ کے ساحلی علاقوں میں شدید قہر برپاکیا ہے۔ اس کی وجہ سے مغربی بنگال میں ایک کروڑ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں ، جبکہ تین لاکھ سے زیادہ مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ بنگال میں دو افراد کی موت کی اطلاع ہے۔ اڈیشہ میں بھی دو ہلاکتوں کی اطلاع ہے ، لیکن ریاستی حکومت نے اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔ سب سے زیادہ نقصان اڈیشہ کے ساحلی اضلاع بھدرک اور ضلع بالیشور میں ہواہے ۔ اڈیشہ اور بنگال کے ساحلوں سے ٹکرانے کے بعد ، طوفان کمزور ہوگیا ہے اور توقع ہے کہ آج آدھی رات تک جھارکھنڈ کا رخکرے گا۔ خاص بات یہ ہے کہ گردابی طوفان یاس نے حال ہی میں بحیریہ عرب میں اٹھے گردابی طوفان تاوتے سے متاثرہ ریاست کیرالہ میں بھی تباہی مچائی ہے ۔

 گردابی طوفان یاس شمال مغرب کی سمت بڑھ رہا ہے

ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے بلیٹن کے مطابق طوفان یاس ساحلوں سے ٹکرانے کے بعد شمال مغرب کی سمت بڑھ رہا ہے۔ طوفان کے اثر سے شمالی اڈیشہ میں مسلسل بارش ہو رہی ہے۔ بڈھابلنگ دریاکی آبی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ ندی کے پانی کی سطح میں اضافے کی وجہ سے میوربھنج اور بالیشور اضلاع میں سیلاب کا امکان ہے۔ سیلاب کے امکان کے پیش نظر نشیبی علاقوں کے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے۔ آئی ایم ڈی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مرتنجے مہاپاترنے بتایا کہ بالیشور کے جنوب میں 20کلومیٹر دور 10.30سے 11.30بجے کے درمیان یاس نے ساحل کو عبور کیا۔ اس دوران ہوا کی رفتار 130 سے 150 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔آج دیر رات گئے یہ کمزور ہونے کے بعد جھارکھنڈ میں داخل ہوگا ۔

دھنباد میں ہائی الرٹ

دھنباد ضلع انتظامیہ کے ساتھ ساتھ بھارت کوکنگ کول لمیٹڈ (بی سی سی ایل) بھی طوفان 'یاس' کی شدت کے پیش نظر ہائی الرٹ پرہے۔ بی سی سی ایل ہیڈ کوارٹر نے اپنے تمام ایریا دفاتر کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی ہے۔ اسی کے ساتھ ہی جو لوگ بھی زمین دھنسنے والے ممکنہ مقامات یا آگ سے متاثرہ علاقوں میں رہ رہے ہیں ،جن کے گھروں یا زمین پر دراڑیں پڑ رہی ہیں ، ویسیجگہوں پر بی سی سی ایل کے ذریعہ نوٹس چسپاں کر لوگوں کو فوری طور پر دوسری جگہوں پرجانے کی ہدایت دی گئی ہے۔

 بی سی سی ایل ایل کے ایریا۔9 کی راجا پور بستی ، گھنواڈیہ بستی ، موری ہری باندھ بستی سمیت زمین دھنسنے سے متاثرہ علاقوں کے گھروں میں نوٹس چسپاں کر کے لوگوں کو جلد اپنے مکان خالی کر کے محفوظ مقامات پر پناہ لینے کے لئے کہا گیا ہے ۔وہیں ایریا ۔10 کے علاقے لیلوری پتھرا ،بالوگدا ، لودنا سمیت دیگر زمین دھنسنے والے علاقوں میں مقیم لوگوں کے گھروں پر نوٹسس لگا کر محفوظ مقامات پر جانے کے لئے کہا گیا ہے ۔ اسی کے ساتھ ہی جھریہ زونل آفیسر پرشانت لائق نے بھی ضلع انتظامیہ کی جانب سے زمین دھنسنے والے علاقوں میں جاکر لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا گیا ہے یاس طوفان کے پیش نظر آپ لوگ محفوظ مقامات پر چلے جائیں کیونکہ ایسے علاقوں میں خطرہ ہوسکتا ہے۔

 بی سی سی ایل کے بستاکولا ایریا ۔9 کے جنرل منیجر سومن چٹرجی نے کہا ہے کہ سائیکلونک طوفان کے پیش نظر بی سی سی ایل کی جانب سے خطرناک مقامات کی نشاندہی کرکے نوٹس چسپاں کیا ہے۔اس میں لوگوں سے اسکول یا دیگر محفوظ مقامات پر پناہ لینے کی اپیل کی گئی ہے۔جبکہ ان خطرناک علاقوں میں رہنے والے لوگ کسی دوسری جگہ منتقل ہونے میں اپنی مجبوری دکھا رہے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ آج ہی نوٹس دیا گیا ہے اور ہم فوری طور پر کہاں جائیں؟۔ ایسی کوئی جگہ نہیں جہاں ہم پناہ لے سکیں۔ بی سی سی ایل کے ذریعہصرف نوٹس چسپاں کیا ہے لیکن اس کا اہتمام نہیں کیا گیا ہے جہاں ہم پناہ لے سکیں۔ اگر بی سی سی ایل اور ضلع انتظامیہ ہمارے بارے میں فکرمند ہوتی تو ہمیں وقت کے ساتھ کسی اور جگہ منتقل کرنا چاہئے تھا۔

اڈیشہ کے بھدرک اور بالیشور میں سب سے زیادہ نقصان

 اوڈیشہ کے اسپیشل ریلیف کمشنر پردیپ جینا نے بتایا کہ ساحلی اضلاع بھدرک اور بالیشور میں یاس کی وجہ سے سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے جبکہ کیندرپاڑہ اور جگت سنگھ پور اضلاع کو زیادہ نقصان نہیں ہواہے۔ ریاستی حکومت اس نقصان کا اندازہ لگا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ درختوں کے گرنے سے ضلع بالیشور اور کیندوجھر میں دو افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ متعلقہ ضلع انتظامیہ اس کی تحقیقات کر رہی ہے۔

طوفان کے اثر سے بجلی کے ڈھانچے کو کوئی خاص نقصان نہیں پہنچا ہے۔ ٹیلی کام انفراسٹرکچر کو بھی زیادہ نقصان نہیں پہنچا ہے ، لیکن بالیشور کے نیلگری علاقے اور میوربھنج ضلع میں بڑی تعداد میں درخت گر ے ہیں۔ ٹائیڈ کی وجہ سے ، سمندر کا پانی باہنگا ، ریمونا ، بالیشور صدر اور دھامراعلاقے کے کچھ گاوں میں داخل ہوگیا ہے۔

 بنگال میں ایک کروڑ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے

گردابی طوفان یاس نے ساحلوں سے ٹکرانے کے بعد مشرقی مدنا پور ، ہاوڑہ ، ہوگلی ، شمالی اور جنوبی 24 پرگنہ اور دارالحکومت کولکتہ کےجزوی علاقوں میں کافی قہر برپا کیا ہے۔ وزیر اعلی ممتا بنرجی کے مطابق ، ایک کروڑ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں اور تین لاکھ سے زیادہ مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ 1504500 افراد کو امدادی کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے۔ 14 ہزار پشتے ٹوٹ گئے ہیں۔ امدادی سامان کے لئے 10 لاکھ ترپال ، کپڑا ، چاول وغیرہ بھیج دیا گیا ہے۔

بنگال میں بڑی تعداد میں ندیوں کے پشتے ٹوٹ چکے ہیں اور زرعی املاک اور فصلوں کو وسیع نقصان ہوا ہے۔ سمندرکا پانی داخل کی وجہ سے کاشتکاری تباہ ہوئی ہے۔ وزیر اعلی ممتابنرجی نے طوفان کے بعد ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے عہدیداروں سے ایک میٹنگ کی۔ وزیراعلیٰ نے تمام متاثرہ اضلاع کے ضلع مجسٹریٹ سے رپورٹ طلب کی ہے۔

 این ڈی آر ایف کی 45 ٹیمیں امدادی اورراحت کاموں میں مصروف

 نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کے مطابق اس کی 45 ٹیمیں امدادی اورراحت رسانی کے کاموں میں مصروف ہیں۔ اس کے علاوہ فوج کا دستہ بھی امدادی اورراحت کاموں میں مصروف ہے۔ کولکاتا میں کئی مقامات پر درخت گر گئے ہیں۔ انہیں ہٹانے کا کام میونسپل کارپوریشن نے شروع کیا ہے۔ وزیر اعلی بنرجی نے کہا کہ وہ جمعہ کے روز جنوبی چوبیس پرگنہ کے ساگر سے ہوتے ہوئے ہنگل گنج اور پھر دیگھہ کا فضائی سروے کریں گی۔

ریاستی چیف سکریٹری الاپن بنرجی نے کہا کہ سکریٹریٹ میں شکایات موصول ہونے کی بنیاد پر لوگوں کی مستقل مدد کی جارہی ہے۔ بنگال میں طوفان کے باعث ایئرپورٹس پر ہوائی جہازوںکو زنجیر سے باندھ کر رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اسٹیشن اور یارڈ میں کھڑی ٹرینوں کو بھی پٹری پرباندھ کر رکھا گیا ہے۔ بدھ کی دو پہر لینڈ فال کا عمل مکمل ہونے کے بعد 100 سے 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی تیز ہواوں کی زد میں آکر دو افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

 کیرالا میں بھی 'یاس' کے اثرات

 خلیج بنگال سے بنے گردابیطوفانی 'یاس' کے اثرات حال ہی میں بحیریہ عرب میں اٹھے طوفان 'تاوتے' سے متاثرہ علاقوں میں بھی نظر آیا ہے ۔کیرالہ کے کئی علاقوں میں بھی شدید بارش اور طوفان کی صورتحال برقرار ہے۔ خراب موسم اور تیز آندھی کے درمیان وجھنجم ، ترویندرم کے ساحل سے دور کئی کشتیاں سمندر میں غرق ہو گئی ہیں جس میں سوار ماہی گیر لاپتہ ہیں۔ انڈین کوسٹ گارڈ نے سرچ اور ریسکیو آپریشن شروع کرکے 6 ماہی گیروں کو بچالیا ہے۔ کوسٹ گارڈ نے اپنے طیارے ، انٹرسیپٹر کرافٹ اور بحری جہاز کو اس مہم کے لئے تعینات کیا ہے۔کیرالہ کے ساحلوں پر گہرے سمندر سے ماہی گیروں کو واپس بلا لیا گیا ہے۔ پانچ کشتیوں کے پلٹنے سے ماہی گیر لاپتہ

 خراب موسم اور تیز آندھی کی درمیان وجھنجم ، ترویندرم کے ساحل سے دور 25مئی کی رات کو مچھلی پکڑنے والی 5چھوٹی کشتیاں سمندر میں پلٹ گئیں۔ ان کشتیوں میں سوار ماہی گیر بھی لاپتہ ہو گئے ہیں۔

انڈین کوسٹ گارڈ نے تلاشی اور بچاو کام شروع کر کے ان کشتیوں پر سوار 6ماہی گیروں کو بچا لیا ہے ۔ ایک ماہی گیر کو زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کرایاگیا ہے ۔ باقی لاپتہ ماہی گیروں کی تلاش کے لئے آئی سی جی کے ڈورنیر طیارے وجھنجم علاقے میں پرواز بھر رہے ہیں۔ اب اس مہم میں انٹرسپٹر کرافٹ سی ۔ 441اور سی ۔427کے ساتھ آئی سی جی کاجہاز ابھینو بھی شامل ہو گیا ہے۔