آواز دی وائس/ نئی دلی
رمضان المبارک کے پیش نظر مسجد کی سجاوٹ کے لیے ایک غیر مسلم خاتون نے دیا چندہ ،یہ واقعہ ہے ملک کی راجدھانی دلی کے سیلم پور کا ہے، مسلم اکثریت علاقے میں ایک ہندو خاتون کے اس قدم نے جہاں سوشل میڈیا پر اس ویڈیو کو وائرل کر دیا ہے، وہیں ملک کو یہ پیغام دیا ہے کہ ہندو مسلم اتحاد سے بڑی طاقت کوئی نہیں ہے یہی ہماری ملک کی تہذیب ہے اور یہی روایت
ایک ہندو خاتون نے دیا رمضان المبارک میں مسجد کو سجانے کے لیے چندہ
— Awaz-The Voice URDU اردو (@AwazTheVoiceUrd) March 4, 2025
ملک کی راجدھانی دلی کے سیلم پور کا واقعہ ہوا
وائرل#India #unity #hindumuslim #masjid #Selampur pic.twitter.com/kFCtBKuumJ
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک یوٹیوبر مسلم اکثریت علاقے میں مسلمانوں کی رمضان المبارک کے تئیں تیاریوں کو دکھانے کے ساتھ ان کے مسائل اور سیاست پر بات چیت کر رہا ہے، اسی دوران انکشاف ہوتا ہے کہ ایک خاتون مسجد میں چندہ دینے کے لیے آئی ہیں
یوٹیوبر خاتون سے دریافت کرتا ہے کہ کیا مسلم اکثریت علاقوں میں ہندو دب کر رہتے ہیں تو اس خاتون نے برجستہ جواب دیا کہ کیوں دب کررہیں گے، سب مل کر رہتے ہیں، یہاں ایسی کوئی بات نہیں ہے
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ مسلم نوجوان علاقے میں کھڑے ہوئے ہیں، جن میں دو مولوی حضرات بھی ہیں، اس دوران ایک ہندو خاتون جو کچھ فاصلے پر کھڑی تھی، انہیں جب قریب بلایا گیا تو معلوم ہوا کہ وہ مسجد کی سجاوٹ کے لیے پیسے دینے آئی ہیں، اس دوران انہوں نے ہاتھ بڑھا کر مسجد کے لیے پیسے دیے، جسے ایک مولوی صاحب نے مسکراتے ہوئے قبول کر لیا، جب خاتون سے دریافت کیا گیا کہ کیا اپ مسجد کی سجاوٹ کے لیے پیسے دے رہی ہیں تو خاتون نے جواب دیا کہ جی ہاں اس میں کیا حرج ہے ہم یہیں پر رہتے ہیں اور ایک ساتھ زندگی گزارتے ہیں
ویڈیو میں یوٹیوبر مسلمانوں سے مختلف موضوعات پر بات کرتا ہوا نظر اتا ہے جن میں پتھر بازی سے تعلیم تک کے موضوع تھے روزگار پر بھی بات کی جا رہی تھی، عام لوگوں کی رائے سامنے لائی جا رہی تھی، اسی دوران اس واقعے نے پورے ویڈیو میں ایک نئی جان پیدا کر دی، وہ ویڈیو ایک پیغام بن گیا مذہبی رواداری کی مثال بن گیا،ہندو مسلم اتحاد کا نمونہ بن گیا ، پورے ملک کے لیے ایک پیغام دے گیا