۔ 53,000 چپراسیوں کی بھرتی کے لیے 24 لاکھ سے زیادہ لوگ لائن میں

Story by  ATV | Posted by  Aamnah Farooque | Date 19-09-2025
۔ 53,000 چپراسیوں کی بھرتی کے لیے 24 لاکھ سے زیادہ لوگ لائن میں
۔ 53,000 چپراسیوں کی بھرتی کے لیے 24 لاکھ سے زیادہ لوگ لائن میں

 



جے پور/ آواز دی وائس
راجستھان ملازم انتخاب بورڈ  نے جمعرات سے  ملازم بھرتی امتحان کا آغاز کر دیا ہے۔ صوبے میں 53,749 عہدوں کے لیے منعقد ہونے والے اس امتحان میں 24 لاکھ 75 ہزار سے زیادہ امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ یہ امتحان تین دن تک جاری رہے گا اور 21 ستمبر تک مکمل ہو جائے گا۔ کل چھ شفٹوں میں امیدوار اپنی قسمت آزمائیں گے۔ بورڈ کے صدر میجر آلوک راج نے بتایا کہ چپراسی بننے کے لیے اوور کوالیفائیڈ امیدواروں کی لمبی قطاریں لگی ہیں۔ اس امتحان کے لیے کم از کم تعلیمی اہلیت دسویں پاس رکھی گئی ہے لیکن درخواست گزاروں میں سے 75 فیصد اوور کوالیفائیڈ ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ راجستھان میں 20 سال بعد سب سے بڑی بھرتی امتحان ہو رہا ہے۔
نوک پن اور چین اتروائی، دھاگے کاٹے گئے
پہلے ہی دن امتحان مراکز پر سخت حفاظتی انتظامات دیکھنے کو ملے۔ صبح 8 بجے سے ہی امیدواروں کو داخلہ دینا شروع کر دیا گیا تھا، لیکن اس کے لیے انہیں سخت جانچ کے عمل سے گزرنا پڑا۔ میٹل ڈیٹیکٹر سے جانچ کے علاوہ خواتین امیدواروں کی بالیاں، نوک پن اور چین تک اتروا لی گئیں۔ کئی مراکز پر امیدواروں کے ہاتھوں اور گلے میں بندھے مذہبی دھاگے اور کڑے بھی قینچی سے کاٹ دیے گئے۔ فل آستین کی شرٹ یا ٹی شرٹ پہن کر آنے والے امیدواروں کو امتحان ہال میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ملی اور انہیں بنیان میں ہی امتحان دینا پڑا۔ پالی میں ایک امیدوار بلوٹوتھ ڈیوائس کے ساتھ پکڑا گیا، جسے فوراً باہر نکال دیا گیا۔
دیر سے آنے والوں کو واپس بھیج دیا گیا
بورڈ کے سخت احکامات کے مطابق صبح 9 بجے کے بعد کسی بھی امیدوار کو داخلہ نہیں دیا گیا۔ اس وجہ سے کئی امیدوار جو چند منٹ دیر سے پہنچے تھے، امتحان دینے سے روک دیے گئے۔ جے پور، اجمیر، اودے پور، سیکر، بھرت پور اور بانسواڑا جیسے اضلاع میں ایسے کئی واقعات سامنے آئے، جہاں امیدوار گیٹ پر ہاتھ جوڑ کر منتیں کرتے نظر آئے، لیکن انہیں اندر نہیں جانے دیا گیا۔ جے پور کے بسڑا کے رہائشی سریش کمار گوجر ایک منٹ کی تاخیر سے پہنچے اور جذباتی ہو کر گیٹ پر کھڑے رہے۔ بانسواڑا میں بھی 35 کلومیٹر دور سے آئی ایک خاتون امیدوار کو پانچ منٹ کی تاخیر کے باعث امتحان میں بیٹھنے کا موقع نہیں ملا۔
۔2 گھنٹے پہلے مرکز پہنچا، لیکن۔۔۔
امتحان کے دوران کئی دلچسپ اور دل کو چھو لینے والے واقعات بھی دیکھنے کو ملے۔ راجسمند میں ایک امیدوار دو گھنٹے پہلے ہی امتحان مرکز پہنچ گیا، لیکن بعد میں پتا چلا کہ اس کا امتحان تو 21 ستمبر کو ہے۔ وہیں ناگور میں ایک شوہر اپنی بیوی کو امتحان دلانے کے لیے صبح 5 بجے ہی موٹر سائیکل پر مرکز پہنچ گیا۔ کئی جگہوں پر دور دراز سے آئے رشتہ داروں نے بھی اپنے بچوں کو امتحان دلانے کے لیے لمبا سفر طے کیا۔
بورڈ کی سخت ہدایت
بورڈ کے صدر میجر آلوک راج نے پیپر لیک جیسی واقعات کو روکنے کے لیے سخت احکامات جاری کیے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ کوئی بھی کوچنگ سنچالک، استاد یا کوئی اور شخص پیپر کا تجزیہ نہیں کرے گا۔ ایسا کرنے پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ پیپر کا تجزیہ 21 ستمبر کو آخری شفٹ کے ختم ہونے کے بعد ہی کیا جا سکتا ہے تاکہ کسی بھی امیدوار پر اس کا منفی اثر نہ پڑے۔