'راجستھان : 'ریٹ' امتحان کے امیدوارو ں کی مسلمانوں نے کی 'مہمان نوازی

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 05-10-2021
راجستھان کا کشن گڑھ رینوال میں طلبا کی مہمان وازی
راجستھان کا کشن گڑھ رینوال میں طلبا کی مہمان وازی

 

 

آواز دی وائس : ملک میں سوشل میڈیا پر خواہ کچھ بھی چل رہا ہومگر فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارے کے واقعات اس ملک کی اصل خوبصورتی کی گواہی دے دیتے ہیں۔

پچھلے دنوں ملک میں ریٹ کے امتحانات ہوئے تو مختلف شہروں میں اس کے سینڈرز تھے۔ راجستھان میں بھی مختلف شہروں میں امیدواروں  امتحان دینے گئے تھے۔ 

ایسے ہی ایک امیدوار  ویریندر سنگھ کشواہا نے اپنے ذاتی تجربہ کو فیس بک پر شئیر کیا ہے۔ جس میں انہوں نے مقامی مسلمانوں کی مہمان نوازی کی تعریف  کی بلکہ بتایا کہ جو لوگ ملک کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر توڑنے کی کوشش کررہے ہیں ،انہیں اس خبر کو ضرور پڑھنا چاہیے۔

اس امیدوار نے فیس بک پر اپنا پیغام کچھ یوں دیا کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 ساتھیوں

ہمارا۔ ریٹ امتحان مرکز کشن گڑھ رینوال ۔جے پور (راجستھان) میں تھا۔ جیسے ہی ہم رینوال بس اسٹینڈ پر بس سے اترے ، ہم نے کچھ لوگوں کو ٹوپیاں پہنے ہوئے پایا اور انہوں نے ہمیں گھیر لیا اور پوچھنے لگے کہ  بھائی آپ کا سنیٹر کہاں ہے؟ ہم پہلے گھبرائے مگر پھر کچھ دیر بعد احساس ہوا کہ یہ لوگ خدمتگار ہیں کیونکہ ان کے شناختی کارڈ میں خدمتگار لکھا گیا تھا۔

ہم انہیں پہلے ہی ایڈمٹ کارڈ دکھا چکے تھے کہ ایک گاڑی آئی اور ہمارے قریب آکر رکی اور کہا کہ بیٹھو بھائی ، آپ کو اپنے سینٹر لے چلیں۔ ہمیں رات کے وقت بس اسٹینڈ سے مرکز اور پھر قیام کی جگہ پر لے جایا گیا۔

جب ہم قیام کی جگہ پر گئے تو میں نے دیکھا کہ ہمارے لیے خواجہ صاحب انٹرنیشنل اسکول میں قیام کے انتظامات کیے گئے تھے۔

دوستو ، تقریبا 500 طلباء اس آرام گاہ میں ٹھہرے تھے۔ رات کو اچھی غذائیت سے بھرپور کھانا کھلایا اور سونے کے اچھے انتظامات کیے۔

awazurdu

اسکول میں امیدواروں کو ٹھرانے کا انتظام 

جب ہم رات کو بیدار ہوئے تو ہم نے دیکھا کہ جو لوگ خدمت کر رہے تھے وہ بھی پہرہ دے رہے تھے تاکہ کچھ ناخوشگوار نہ ہو۔ صبح تمام امتحان دینے والوں کو اٹھایا ، چائے ناشتے ، کیلے وغیرہ کا اہتمام کیا اور کہا کہ جیسے ہی آپ سب پہلی شفٹ سے نکلیں گے ، کھانے کے پیکٹ اور پانی کا انتظام ہوگا ، آپ بغیر کسی ٹینشن کے پیپر دیں۔ یہ کہہ کر انہوں نے تمام امتحان دینے والوں کو گاڑیوں میں بیٹھا کرمرکز میں چھوڑنے کا کام کیا۔

پھر ہمیں معلوم ہوا کہ کشن گڑھ رینوال میں 11000 امیدوار امتحان دے رہے ہیں ، ان سب کے لیے ان خدمتگاروں نے مرکز کے باہر کھانے اور پانی کی بوتلوں کا انتظام کیا تھا۔

  بھائیو ، انتظام پورے راجستھان میں سماجی کارکنوں نے کیا تھا ، لیکن جہاں ہم ٹھہرے تھے اس کے انتظام کی ذمہ داری مسلمان بھائیوں کی تھی۔

جو لوگ ہندو مسلم انڈیا کے نام پر فسادات کو بھڑکانا چاہتے ہیں ، یہ ان لوگوں کے منہ پر ایک بڑا طمانچہ تھا جو بھارت کو توڑنا چاہتے ہیں ، ہم اور ان کا پیار اتنا بڑھ گیا کہ جب وہ چلنے لگے تو جذباتی ہونا فطری تھا ،