راجستھان: بس میں لگی آگ،15 مسافر زندہ جل گئے

Story by  ATV | Posted by  [email protected] | Date 14-10-2025
راجستھان: بس میں لگی آگ،15 مسافر زندہ جل گئے
راجستھان: بس میں لگی آگ،15 مسافر زندہ جل گئے

 



جیسلمیر: جیسلمیر سے جوہڑپور جانے والی ایک نجی بس منگل دوپہر اچانک شدید آگ کی لپیٹ میں آ گئی۔ حادثے میں تین بچوں اور چار خواتین سمیت تقریباً 15 مسافر جھلس گئے۔ زخمیوں کو نزدیکی ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جبکہ شدید جھلسے ہوئے مسافروں کو جوہڑپور ریفر کیا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق، اس حادثے میں ابتدائی اندازے کے مطابق 10 سے 12 افراد زندہ جل جانے کا خدشہ ہے۔ جیسلمیر واقعے پر وزیراعلیٰ بھجن لال شرما نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کلکٹر اور ایس پی سے ٹیلی فون پر رابطہ کر کے زخمیوں کو تمام ممکنہ امداد فراہم کرنے کے احکامات دیے ہیں۔ وزیراعلیٰ اب جیسلمیر کے لیے روانہ ہو گئے ہیں اور وہ اس المناک واقعے پر مسلسل رپورٹ لے رہے ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ یہ واقعہ دوپہر تقریباً 3:30 بجے جیسلمیر-جوہڑپور ہائی وے پر تھئیات گاؤں کے قریب پیش آیا۔ بس میں کل 57 مسافر سوار تھے۔ بس معمول کے مطابق دوپہر 3 بجے جیسلمیر سے روانہ ہوئی تھی۔ تقریباً 20 کلومیٹر سفر کے بعد اچانک بس کے عقب سے دھواں نکلنے لگا۔ جیسے ہی ڈرائیور یا مسافر کوئی ردِ عمل دیتے، آگ نے پورے وہیکل کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ جیسے ہی آگ پھیل گئی، بس میں چیخ و پکار مچ گئی اور مسافروں نے جان بچانے کے لیے شیشے توڑ کر باہر چھلانگ لگائی۔

کئی مسافروں کے کپڑے اور سامان جل گئے۔ اطلاع ملتے ہی مقامی لوگ اور راہ گیروں نے موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائی شروع کی۔ فائر بریگیڈ اور پولیس کو جلد طلب کیا گیا۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں جلد موقع پر پہنچیں اور سخت کوشش کے بعد آگ پر قابو پایا گیا۔ پولیس نے کہا ہے کہ آگ لگنے کی وجہ جانچ کے دائرہ کار میں ہے، اور ابتدائی طور پر امکان ہے کہ بس کے انجن یا وائرنگ میں شارٹ سرکٹ ہوا ہو۔

شہر کونسل کے اسسٹنٹ فائر آفیسر کرشن پال سنگھ راٹھوڑ نے بتایا کہ بس مکمل طور پر آگ کی لپیٹ میں تھی، اور فائر ٹیم نے مشقت کے بعد آگ کو قابو کیا۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی اندازہ ہے کہ 10 سے 12 افراد زندہ جل چکے ہیں۔ حادثے میں کئی مسافروں کے چہرے، ہاتھ، پیروں اور جسم کے مختلف حصے سنگین طور پر جھلس گئے۔ شدید زخمیوں میں عمرام بھیل (30) کو جوہڑپور ریفر کیا گیا۔ اس کے علاوہ امامت (30) اور اس کا بیٹا یونُس بھی حادثے کا شکار ہوئے، جن کا علاج جوہڑپور کے ہسپتالوں میں جاری ہے۔