بہار میں راہل گاندھی کی 'ووٹ چوری' کے خلاف مہم

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 16-08-2025
بہار میں راہل گاندھی کی  'ووٹ چوری' کے خلاف مہم
بہار میں راہل گاندھی کی 'ووٹ چوری' کے خلاف مہم

 



سسرام (بہار)، 16 اگست (پی ٹی آئی) کانگریس کے رہنما راہل گاندھی اتوار سے بہار میں ’ووٹر ادھیکار یاترا‘پر روانہ ہوں گے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ وہ ’’ایک شخص، ایک ووٹ‘‘کے اصول کے لیے جدوجہد کرے گی اور الیکشن کمیشن کو بی جے پی کے ’’کہے گئے ڈبل انجن‘‘کا ’’ذیلی خانہ‘‘بننے نہیں دے گی۔لوک سبھا میں اپوزیشن کے رہنما راہل گاندھی، آر جے ڈی کے تیجسوی یادو اور مہاگٹھ بندھن کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ یہ 16 روزہ، 1,300 کلومیٹر طویل یاترا سسرام سے شروع کریں گے جو یکم ستمبر کو پٹنہ میں ایک ریلی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگی۔کانگریس کے میڈیا و تشہیر کے شعبے کے سربراہ پون کھیڑا نے دہلی میں پریس کانفرنس کے دوران کہاجب بھی راہل گاندھی جی یاترا پر نکلے ہیں، اس ملک کی جمہوریت نے ایک نیا موڑ لیا ہے۔ ووٹر رائٹس یاترا ایک تاریخی مارچ ہوگا اور یہ ہماری جمہوریت کی تاریخ میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ  ہم یہ قبول نہیں کریں گے کہ الیکشن کمیشن اس نام نہاد ڈبل انجن کا خانہ بن جائے۔ ہم اس کے خلاف لڑ رہے ہیں اور آگے بھی لڑتے رہیں گے۔کانگریس خصوصی ووٹر فہرستوں کی نظرثانی کے عمل کے خلاف احتجاج کر رہی ہے اور اس پر الزام لگایا ہے کہ یہ مشق بہار میں آنے والے اسمبلی انتخابات سے قبل ووٹروں کو ’’ووٹر لسٹ سے باہر کرنے‘‘ کے لیے کی جا رہی ہے۔کانگریس نے عوام سے اپیل کی کہ وہ یاترا میں شامل ہوں تاکہ بہار سے جمہوریت کو ایک نئی سمت دی جا سکے۔کھیڑا نے کہا کہ یاترا 17 اگست کو بہار سے شروع ہو رہی ہے۔ یہ لوگوں کو بیدار کرنے کا سفر ہے کیونکہ سازشی لوگ باز نہیں آئیں گے اور وہ ووٹ چرانے کی کوشش کریں گے۔ یہ یاترا یکم ستمبر کو پٹنہ میں ایک بڑی ریلی کے ساتھ ختم ہوگی، جس میں انڈیا بلاک کے رہنما بھی شریک ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ یاتراایک شخص ایک ووٹ کے حق کے لیے شروع کی گئی ہے۔ آزاد ہندوستان میں ہم اس لیے آزادی سے سانس لے سکتے ہیں کیونکہ ہمارے پاس ووٹ دینے کی طاقت ہے۔ راہل گاندھی نے یہ جدوجہد شروع کی ہے تاکہ ہر شہری آزادانہ سانس لے سکے۔کھیڑا نے مزید کہاکہ  جیسے فرضی ووٹ جوڑنے اور کاٹنے کا کھیل چل رہا تھا، بی جے پی کے لوگ رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں۔ اب عام شہری بھی ووٹ چوری کے ثبوت دے رہے ہیں۔ جب انڈیا بلاک کے ساتھیوں اور سماجی کارکنوں نے مل کر اپیل کی تو سپریم کورٹ کو بھی مداخلت کرنا پڑی۔انہوں نے الزام لگایا کہ یہ سازش صرف ووٹ چھیننے کے لیے نہیں تھی بلکہ آپ کی اور ہماری شناخت چھیننے کی سازش تھی۔ آج ووٹ دینے کا حق دلتوں، پسماندہ طبقات، محروموں، اقلیتوں سے چھینا جا رہا ہے۔ کل ان کی شراکت داری بھی چھینی جائے گی۔یاترا آرا، چھپرا، سیوان، گوپال گنج، مشرقی و مغربی چمپارن، سیتامڑھی، دربھنگہ، مدھوبنی، سپول، ارریہ، پورنیہ، کٹیہار، بھاگلپور، منگر، لکھیس رائے، شیخپورہ، نالندہ، نوادہ، گیا اور اورنگ آباد سے گزرے گی۔

 پٹنہ میں ایک اور بریفنگ میں کانگریس ایم پی اکھیلیش پرساد سنگھ نے کہا کہ جب الیکشن کمیشن نے بہار میں ووٹر فہرستوں کی خصوصی نظرثانی کا اعلان کیا، تو انڈیا بلاک کے رہنماوں نے اس سے ملاقات کی، جہاں کمیشن کے افسران نے کہا کہ بہار کے 20 فیصد ووٹر ووٹ دینے کے حق سے محروم ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ایوان میں اس پر بحث کا مطالبہ کیا لیکن بی جے پی حکومت نے ضروری نہیں سمجھا۔ نئی ڈرافٹ لسٹ میں کئی بے ضابطگیاں سامنے آئیں۔ جب ہم جواب مانگتے ہیں تو بی ایل او کے پاس کوئی جواب نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں کانگریس نے ’’ووٹر بیداری مہم‘‘ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ عوام کو ان کے حقوق سے محروم نہ کیا جا سکے۔راہل گاندھی نے کہا ہے کہ وہ آئین کو بچانے کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ ’’راہل گاندھی ملک کے غریبوں، محروموں، خواتین، کسانوں اور مزدوروں کی آواز ہیں۔ ہم بہار کے عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس جدوجہد میں شامل ہوں اور الیکشن کمیشن-بی جے پی کے منصوبوں کو ناکام بنائیں۔انہوں نے کہا کہ ہم بہار سے ’ووٹ چوری‘ کے خلاف براہِ راست جنگ لڑ رہے ہیں۔ یہ صرف انتخابی مسئلہ نہیں بلکہ جمہوریت، آئین اور ایک شخص ایک ووٹ کے اصول کو بچانے کی فیصلہ کن لڑائی ہے۔