نئی دہلی: لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے سینئر رہنما راہل گاندھی نے جمعرات کے روز ایک پریس کانفرنس میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر بڑے پیمانے پر ووٹ چوری کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کرناٹک کی مہادیوپورہ اسمبلی نشست کی ووٹر لسٹ میں سنگین دھاندلی کی گئی، جس کا مقصد بی جے پی کو فائدہ پہنچانا تھا۔
راہل گاندھی نے ’ووٹ چوری‘ کے عنوان سے پریس کانفرنس میں مہادیوپورہ اسمبلی حلقے کے ووٹر ڈیٹا کا تجزیہ پیش کیا اور کہا کہ یہ بے ضابطگیاں الیکشن کمیشن کی شفافیت پر سوالیہ نشان ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس دھاندلی کے ثبوت جمع کرنے میں ان کی ٹیم کو چھ ماہ کا وقت لگا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن ووٹر لسٹ کا "مشین ریڈایبل ڈیٹا" فراہم نہیں کرتا تاکہ بے ضابطگیوں کو چھپایا جا سکے۔
راہل گاندھی کے مطابق ان کی ٹیم نے بنگلورو سنٹرل لوک سبھا حلقے کی سات اسمبلی سیٹوں میں سے ایک، مہادیوپورہ کے ووٹر ڈیٹا کا تجزیہ کیا، جہاں بی جے پی کو غیر معمولی فائدہ ہوا، جبکہ باقی چھ سیٹوں پر وہ پیچھے رہی۔ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ مہادیوپورہ میں ایک لاکھ سے زائد ووٹوں کی چوری ہوئی۔ "ایک ہی پتے پر 50-50 ووٹر درج تھے، کئی جگہ ایک ہی نام کے ساتھ مختلف تصاویر تھیں۔
انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق ہر شہری کو صرف ایک ووٹ کا حق حاصل ہے، لیکن اب یہ بنیادی تصور بھی خطرے میں ہے۔ کانگریس رہنما نے کہا کہ عوام میں طویل عرصے سے شکوک و شبہات موجود تھے کہ بی جے پی مخالف لہر کے باوجود، بی جے پی ہی اقتدار میں آتی ہے۔ انہوں نے مہاراشٹر اور ہریانہ کے اسمبلی انتخابات کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ سروے کچھ اور دکھاتے ہیں، جبکہ نتائج مختلف ہوتے ہیں۔
#WATCH | Delhi: Lok Sabha LoP and Congress MP Rahul Gandhi says, "...In Maharashtra, the addition of more voters in 5 months than in 5 years raised our suspicions and then a huge jump in voter turnout after 5 pm. In Vidhan Sabha, our alliance was wiped and in Lok Sabha, our… pic.twitter.com/wFAQTuyJcM
— ANI (@ANI) August 7, 2025
راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر میں لوک سبھا انتخابات کے بعد محض پانچ مہینے میں اتنے ووٹر لسٹ میں شامل کیے گئے، جو اس سے پہلے پانچ سال میں نہیں کیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا، ہم نے الیکشن کمیشن سے شکایت کی، لیکن ہمیں مشین ریڈایبل ووٹر لسٹ فراہم نہیں کی گئی۔انہوں نے خصوصی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر میں 40 لاکھ ووٹ پراسرار طریقے سے شامل کیے گئے ہیں۔
راہل گاندھی کا الزام ہے کہ یہ ووٹرز لوک سبھا انتخابات 2024 اور مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024 کے درمیان شامل کیے گئے ہیں۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی گزشتہ کچھ عرصے سے الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر مسلسل سوال اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے مہاراشٹر، کرناٹک اور چند دیگر علاقوں کی ووٹر لسٹ کی بنیاد پر چونکانے والے دعوے کیے ہیں۔
ووٹر لسٹ میں شامل کیے گئے ہزاروں-لاکھوں ناموں کا حوالہ دیتے ہوئے راہل نے کہا کہ جمہوری عمل کی پیروی کیے بغیر ووٹ کی چوری کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کئی اعداد و شمار کا حوالہ دے کر الیکشن کمیشن کو کٹہرے میں کھڑا کیا اور کہا کہ کمیشن کی ساکھ اب شک کے دائرے میں ہے۔ راہل گاندھی نے کانگریس پارٹی کی جانب سے اکٹھا کیے گئے شواہد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ووٹوں کی چوری بی جے پی کے فائدے کے لیے کی جا رہی ہے۔
ووٹر لسٹ کے معاملے پر کانگریس رکن پارلیمنٹ نے سوال اٹھایا کہ آخر کمیشن اس سنگین معاملے پر جواب کیوں نہیں دے رہا؟ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر میں چند ہی مہینوں میں لاکھوں ووٹرز کے نام فہرست میں شامل کر دیے گئے، جو کہ انتہائی تشویشناک ہے۔ راہل کا کہنا ہے کہ شام پانچ بجے کے بعد ووٹر ٹرن آؤٹ کا اچانک بڑھ جانا بھی حیران کن امر ہے۔ ۔
انہوں نے یکم اگست کو بھی الیکشن کمیشن پر ووٹ چوری میں شامل ہونے کا الزام لگایا تھا اور کہا تھا کہ ان کے پاس ایسا "ثبوت ہے جو ایٹم بم کی طرح ہے" جس کے سامنے آنے پر کمیشن کے پاس چھپنے کی جگہ نہیں بچے گی۔ اس پر الیکشن کمیشن نے ان کے الزامات کو بے بنیاد اور قابل مذمت قرار دیا اور کہا کہ اب راہل گاندھی کمیشن اور اس کے عملے کو دھمکانے پر اتر آئے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ جب ای وی ایم نہیں تھیں تو ایک دن میں پورے ملک میں ووٹنگ ہو جاتی تھی، لیکن اب کئی مراحل میں ووٹنگ کرائی جاتی ہے، جس سے شک کی گنجائش بڑھتی ہے۔ راہل گاندھی کے ان الزامات نے انتخابی عمل، ووٹر رجسٹریشن اور الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے، جس پر ملک گیر سطح پر سیاسی اور عوامی حلقوں میں ردعمل متوقع ہے۔