راہل گاندھی نے ہری اوم کے خاندان سے ملاقات کی

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 17-10-2025
راہل گاندھی نے ہری اوم کے خاندان سے ملاقات کی
راہل گاندھی نے ہری اوم کے خاندان سے ملاقات کی

 



کانپور: لوک سبھا میں اپوزیشن کے رہنما راہل گاندھی جمعہ کے روز اتر پردیش کے فتح پور ضلع میں واقع ہری اوم والمیکی کے آبائی گھر پہنچے، جو حال ہی میں رائے بریلی میں بھیڑ کے حملے میں مارے گئے تھے۔ ایک افسر نے یہ اطلاع دی۔

راہل گاندھی نے والمیکی خاندان سے ملاقات کی تصویر سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر شیئر کرتے ہوئے لکھا: "ہری اوم والمیکی کے بے رحمانہ قتل نے پورے ملک کے ضمیر کو جھنجھوڑ دیا ہے۔ ان کے خاندان کی آنکھوں میں دکھ کے ساتھ ایک سوال تھا - کیا اس ملک میں دلت ہونا اب بھی جان لیوا جرم ہے؟" اسی پوسٹ میں راہل گاندھی نے کہا: "اتر پردیش میں انتظامیہ متاثرہ خاندان کو ڈرا دھمکا رہی ہے۔

انہوں نے مجھے خاندان سے ملنے سے روکنے کی بھی کوشش کی۔ یہ اسی نظام کی ناکامی ہے - جو ہر بار مجرموں کی ڈھال بن کر متاثرہ کو ہی کٹہرے میں کھڑا کر دیتا ہے۔" انہوں نے مزید لکھا: "انصاف کو نظر بند نہیں کیا جا سکتا۔ بی جے پی حکومت کو چاہیے کہ وہ متاثرہ خاندان پر دباؤ ختم کرے اور مجرموں کو سخت سے سخت سزا دلائے۔"

راہل گاندھی نے کہا: "میں ہری اوم والمیکی کے خاندان اور ملک کے ہر مظلوم، محروم اور کمزور شہری کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہوں۔ یہ لڑائی صرف ہری اوم کے لیے نہیں - ہر اس آواز کے لیے ہے جو ناانصافی کے سامنے جھکنے سے انکار کرتی ہے۔" راہل گاندھی خصوصی طیارے سے دہلی سے چاکری ایئرپورٹ پہنچے اور وہاں سے تقریباً 80 کلومیٹر کا سفر طے کر کے سڑک کے ذریعے فتح پور پہنچے، جہاں انہوں نے متوفی ہری اوم کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔

راہل گاندھی کے دورے سے قبل حکومت نے ہری اوم کی بہن کُسم کو فتح پور میڈیکل کالج میں اسٹاف نرس کی عارضی ملازمت کا تقرری خط جاری کیا۔ راہل گاندھی نے متاثرہ خاندان کے ساتھ تقریباً 25 منٹ گزارے، اس دوران انہوں نے ہری اوم کے والد گنگادین، بھائی شیوَم اور بہن کُسم سے بات کی، ان سے ہمدردی کا اظہار کیا اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

راہل گاندھی کے دورے سے چند گھنٹے قبل، ہری اوم کے بھائی شیوَم والمیکی نے مبینہ طور پر خاندان کے ساتھ ایک ویڈیو جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ کانگریس لیڈر کو اس دورے کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ ویڈیو میں شیوَم کہتے سنے جا سکتے ہیں: "ہم حکومت سے خوش ہیں اور ہمیں یہاں سیاست کی ضرورت نہیں ہے۔" کانگریس پارٹی نے دعویٰ کیا کہ یہ ویڈیو بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے دلوایا گیا ہے۔

راہل گاندھی نے خاندان سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے کہا: “اس حکومت میں دلتوں پر ظلم اپنی انتہا پر ہے۔” انہوں نے نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو (این سی آر بی) کے تازہ اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اتر پردیش دلتوں پر مظالم کے معاملات میں ملک میں سب سے آگے ہے۔

رائے بریلی ضلع کے اونچاہار علاقے میں ہری اوم (40) کو 1 اور 2 اکتوبر کی درمیانی رات ڈرون چوری کے شک میں بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا تھا۔ بعد میں مار پیٹ اور لاش کی ویڈیوز آن لائن سامنے آئیں، جس سے زبردست عوامی غصہ بھڑک اٹھا۔ اس واقعے کے بعد کانگریس اور سماج وادی پارٹی سمیت اپوزیشن جماعتوں نے بی جے پی حکومت پر دلتوں کی حفاظت کرنے اور بھیڑ کے تشدد کو روکنے میں ناکامی کا الزام لگایا۔

پولیس نے مقدمہ درج کر کے اب تک 14 افراد کو گرفتار کیا ہے، جن میں مرکزی ملزم بھی شامل ہے، جسے 10 اکتوبر کو ایک انکاؤنٹر کے بعد پکڑا گیا تھا۔ رائے بریلی کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نے اس معاملے میں مبینہ لاپروائی کے لیے دو سب انسپکٹرز سمیت پانچ پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے۔ راہل گاندھی کے دورے سے پہلے کچھ پوسٹر بھی دیکھے گئے جن میں ان کے خلاف نعرے درج تھے۔

کانگریس کے شہر صدر محمد عارف گُڈڈا نے بتایا کہ متاثرہ کے گھر کی طرف جانے والے راستے میں "دُکھ کا فائدہ نہ اُٹھاؤ، واپس جاؤ" جیسے الفاظ والے پوسٹر لگائے گئے تھے۔ اس سے قبل، اتر پردیش کے وزیر راکیش سچان اور ریاستی وزیر برائے سماجی بہبود (آزادانہ چارج) اسیم ارون نے ہری اوم کے والد گنگادین سے ملاقات کی اور انہیں 6.62 لاکھ روپے کا چیک دیا۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت کی ترجیح صرف امداد دینا نہیں بلکہ انصاف کو یقینی بنانا ہے۔ متاثرہ خاندان نے 11 اکتوبر کو لکھنؤ میں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے بھی ملاقات کی، جہاں یوگی نے انصاف دلانے اور مکمل مدد کی یقین دہانی کرائی۔ کانگریس کے ایک وفد نے بھی گزشتہ پیر کو خاندان سے نجی طور پر ملاقات کی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ اس سے قبل کانگریس کے ریاستی صدر اجے رائے نے بھی فتح پور میں سوگوار خاندان سے ملاقات کی تھی۔