نئی دہلی: لوک سبھا میں قائدِ حزبِ اختلاف راہل گاندھی جنوبی امریکی براعظم کے چار ممالک کے دورے پر روانہ ہوگئے ہیں، جہاں ان کے مختلف رہنماؤں، طلبہ اور تاجروں سے ملاقات اور مکالمے کے پروگرام طے ہیں۔
ذرائع نے پی ٹی آئی-بھاشا کو بتایا کہ راہل گاندھی 10 روزہ غیر ملکی دورے پر ہیں اور اس دوران وہ برازیل، کولمبیا، پیرو اور چلی جائیں گے۔
کانگریس کے میڈیا ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا: ‘‘لوک سبھا میں قائدِ حزبِ اختلاف راہل گاندھی جنوبی امریکا کے دورے پر روانہ ہوئے ہیں۔ ان کا پروگرام چار ممالک کے رہنماؤں، یونیورسٹی کے طلبہ اور کاروباری طبقے کے نمائندوں سے ملاقات کا ہے۔’’ کانگریس نے کہا کہ راہل گاندھی برازیل، کولمبیا اور دیگر جگہوں پر جائیں گے، جہاں ان کے طلبہ سے مکالمے متوقع ہیں۔
پارٹی نے مزید کہا کہ وہ کئی ممالک کے صدور اور سینئر رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے تاکہ جمہوری اور تزویراتی تعلقات کو مضبوط بنایا جا سکے۔ پارٹی کے مطابق، امریکی محصولات کے پس منظر میں، راہل گاندھی ہندوستانی تجارت اور شراکت داری کو متنوع بنانے کی کوششوں کے تحت کاروباری دنیا کی اہم شخصیات سے ملاقات کریں گے اور نئے مواقع تلاش کریں گے۔
راہل گاندھی برازیل، کولمبیا اور دیگر جامعات کے طلبہ سے بھی بات چیت کریں گے اور آئندہ نسل کے عالمی رہنماؤں کے ساتھ رابطے قائم کریں گے۔ کانگریس نے اس دورے کو تاریخی اہمیت کا حامل قرار دیا اور کہا کہ ہندوستان اور جنوبی امریکا نے طویل عرصے سے غیر جانبدار تحریک، گلوبل ساؤتھ میں یکجہتی اور کثیر قطبی عالمی نظام کے تئیں عزم کے ذریعے اپنے تعلقات کو مستحکم رکھا ہے۔
مرکزی حزبِ اختلاف کے مطابق، راہل گاندھی کا یہ دورہ اس روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے تجارت، ٹیکنالوجی اور عوامی سطح پر باہمی تبادلے میں تعاون کے نئے راستے کھول رہا ہے۔ پارٹی نے یہ بھی کہا کہ یہ مہم بین الاقوامی شراکت داریوں کو تشکیل دینے اور ہندوستان کی عالمی موجودگی کو آگے بڑھانے میں ہندوستانی جمہوری اپوزیشن کے اہم کردار کو اجاگر کرتی ہے۔