مونگیر: راہل گاندھی اور تیجسوی یادو ان دنوں بہار میں انتخابی یاترا نکال رہے ہیں۔ اس دوران وہ مونگیر کی خانقاہ رحمانی میں بھی گئے اور یہاں کے ذمہ داروں سے گفتگو کی، جن لوگوں سے ان کی ملاقات ہوئی ان میں فیصل رحمانی بھی شامل تھے جو مولانا ولی رحمانی مرحوم کے صاحبزادے اور مولانا منت اللہ رحمانی مرحوم کے پوتے ہیں ۔
راہل گاندھی کے حالیہ دورے نے ایک تاریخی تصویر کو دوبارہ زندہ کر دیا ہے، جس میں ان کے والد اور سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کی ملاقات مولانا منت اللہ رحمانی سے ہورہی ہے۔ جس مقام پر فیصل رحمانی بیٹھے ہیں ، ٹھیک اسی جگہ ان کے دادامولانا منت اللہ رحمانی بیٹھے تھے اور جس مقام پر راہل گاندھی بیٹھے ہیں،اسی مقام پر ان کے والد راجیو گاندھی بیٹھے تھے۔
دونوں تصاویر، جو دو مختلف سیاسی دوروں کی ہیں، ایک دوسرے سے بالکل ملتی جلتی ہیں، جن میں دونوں رہنما مونگیر کے خانقاہ رحمانی میں بیٹھے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ خانقاہ رحمانی مسجد، جو جمالپور میں واقع ہے اور مولانا محمد علی مونگیری نے 1901 میں قائم کی تھی، نہ صرف سماجی اصلاحات میں مددگار رہی بلکہ ملک کی آزادی کی جدوجہد میں بھی ایک اہم کردار ادا کیا۔
یہ مسجد راہل گاندھی کی جاری ووٹر اختیار یاترا کے روٹ میپ میں شامل تھی، جو اس سال کے آخر میں ہونے والے اہم انتخابات سے پہلے بہار میں حمایت جمع کرنے کے لیے مختلف علاقوں میں چل رہی ہے۔ کانگریس کے رہنما آج صبح جمالپور پہنچے، یہ یاترا کا چھٹا دن تھا جو پچھلے اتوار کو ساسارام سے شروع ہوئی تھی۔
انہوں نے مسجد کا دورہ کیا اور وہاں کے مولانا سے ملاقات کی، ان کے ساتھ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رہنما تیجسوی یادو بھی تھے۔ اقلیتوں کی بڑی تعداد، جس میں مقامی اہم شخصیات بھی شامل تھیں، حزب اختلاف کے رہنما کو خوش آمدید کہنے کے لیے موجود تھی۔ خانقاہ رحمانی کا گاندھی خاندان سے تعلق کئی دہائیوں پرانا ہے، یہ تعلق خاص طور پر راجیو گاندھی کے دور سے جڑا ہوا ہے۔
سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی نے 1985 میں اس مقام کا دورہ کیا تھا۔ آج راہل گاندھی کو بالکل اسی جگہ بیٹھے دیکھا گیا جہاں ان کے والد چالیس سال پہلے بیٹھے تھے۔ خانقاہ مسلمانوں کے لیے ایک اہم مرکز ہے اور ماضی میں یہاں کئی اہم شخصیات بھی آ چکی ہیں جن میں جواہر لال نہرو اور مہاتما گاندھی شامل ہیں۔ یہ مقام آزادی کی تحریک کے دوران انقلابیوں کی مدد کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔
خانقاہ کے تعلیمی شعبے کی بنیاد 1927 میں رکھی گئی تھی اور اب اسے رحمانی فاؤنڈیشن چلا رہی ہے، جو خانقاہ رحمانی کی ایک خیراتی تنظیم ہے۔ یہ مرکز انجینئرنگ اور میڈیکل داخلہ امتحانات جیسے JEE اور NEET کی تیاری کے لیے طلبہ کی تربیت کے لیے مشہور ہے اور یہاں اسمارٹ کلاسز کے ذریعے جدید تعلیم بھی دی جاتی ہے۔