نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی کو پیر کے روز روسی صدر ولادیمیر پوتن کا فون موصول ہوا، جس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت کا مرکز پوتن کی حالیہ الاسکا میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی ملاقات اور مجوزہ امن معاہدے پر گفتگو رہی۔
یہ رابطہ الاسکا میں ہونے والی ہائی پروفائل سمٹ کے تین دن بعد ہوا، جو کسی جنگ بندی معاہدے کے بغیر ختم ہو گئی تھی۔
فون کال کے بعد وزیر اعظم مودی نے ایک بار پھر اس بات کو دہرایا کہ ہندوستان ہمیشہ سے یوکرین تنازعے کے پُرامن حل کا حامی رہا ہے اور اس مقصد کے لیے کی جانے والی تمام کوششوں کی تائید کرتا ہے۔
وزیر اعظم مودی نے ایکس پر لکھا:"اپنے دوست صدر پوتن کا فون کرنے اور الاسکا میں صدر ٹرمپ سے ہونے والی اپنی حالیہ ملاقات کے بارے میں معلومات شیئر کرنے پر شکریہ۔ ہندوستان ہمیشہ یوکرین تنازعے کے پُرامن حل پر زور دیتا رہا ہے اور اس سلسلے میں کی جانے والی ہر کوشش کی حمایت کرتا ہے۔ آئندہ دنوں میں ہمارے درمیان مزید تبادلۂ خیال کا منتظر ہوں۔
Thank my friend, President Putin, for his phone call and for sharing insights on his recent meeting with President Trump in Alaska. India has consistently called for a peaceful resolution of the Ukraine conflict and supports all efforts in this regard. I look forward to our…
— Narendra Modi (@narendramodi) August 18, 2025
دوسری جانب دونوں رہنماؤں کی گفتگو ایسے وقت میں ہوئی جب ٹرمپ نے ہندوستان پر 50 فیصد ٹیرِف عائد کر دیا ہے، جس کی وجہ نئی دہلی کے روس کے ساتھ قریبی تجارتی تعلقات، خصوصاً تیل کی بڑی درآمدات کو قرار دیا جا رہا ہے۔