پنجاب: سیلاب سے فصلیں تباہ، 3.5 لاکھ افراد متاثر

Story by  ATV | Posted by  Aamnah Farooque | Date 03-09-2025
پنجاب: سیلاب سے فصلیں تباہ، 3.5 لاکھ افراد متاثر
پنجاب: سیلاب سے فصلیں تباہ، 3.5 لاکھ افراد متاثر

 



چندی گڑھ/ آواز دی وائس
پنجاب حکومت نے منگل کے روز صوبے کے تمام 23 اضلاع کو سیلاب سے متاثرہ قرار دے دیا۔ ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ سیلاب کے باعث اب تک 30 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 3.5 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ بندوں کے آبی ذخائر اب بھی مکمل طور پر بھرے ہوئے ہیں جبکہ دریا خطرے کے نشان پر بہہ رہے ہیں، جس کی وجہ سے کئی اضلاع میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
اسی دوران، گورنر گلاب چند کٹاریہ اور وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے الگ الگ متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ مان نے کشتی کے ذریعے فیروزپور کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا معائنہ کیا، جبکہ کٹاریہ نے فیروزپور اور ترن تارن کے شدید متاثرہ حصوں کا دورہ کیا۔
قدرتی آفات سے ہونے والے نقصان کے بدلے عوام کو دیے جانے والے معمولی معاوضے پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے مان نے مرکز کے ریلیف معیارات میں اضافے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مرکز سے پنجاب کے 60,000 کروڑ روپے کے بقایا فنڈ کو جاری کرنے کا دوبارہ مطالبہ کیا اور کہا کہ وہ سیلاب کے تناظر میں ریاست کے حقوق مانگ رہے ہیں، بھیک نہیں۔
کٹاریہ نے مقامی کسانوں کی زمین پر مستقل ملکیت کے حق کے مطالبے کی حمایت کی تاکہ انہیں فصل کے نقصان کا معاوضہ اور سرکاری اسکیموں کا فائدہ مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ وزیر اعلیٰ کی توجہ میں لایا جائے گا اور اس کا مستقل حل نکالنے کی کوشش کی جائے گی۔
کابینہ وزیر ہردیپ سنگھ منڈیان نے بتایا کہ سیلاب کی تباہی پہلے کے 12 اضلاع سے بڑھ کر اب تمام 23 اضلاع میں پھیل گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 1,400 دیہات کو متاثرہ قرار دیا گیا ہے، جس سے اب تک 3,54,626 افراد متاثر ہوئے ہیں۔ تقریباً 20,000 لوگوں کو اب تک سیلاب زدہ علاقوں سے نکالا جا چکا ہے۔
وزیر نے بتایا کہ 1,48,590 ہیکٹر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔ سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں گرداسپور، مانسا، امرتسر، کپور تھلہ، فیروزپور، ترن تارن اور ہوشیار پور شامل ہیں۔
منڈیان نے بتایا کہ متاثرہ اضلاع میں این ڈی آر ایف کی 23 ٹیمیں کام کر رہی ہیں جبکہ فوج، فضائیہ اور بحریہ نے امداد اور بچاؤ کے لیے 12 دستے، دو انجینئرنگ ٹیمیں اور تقریباً 35 ہیلی کاپٹر تعینات کیے ہیں۔ بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) بھی سرحدی اضلاع میں زمینی مدد فراہم کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ، ریلیف سامان کی ترسیل اور انخلا کے لیے 114 کشتیاں اور ایک سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال کیا جا رہا ہے۔
صحت کے وزیر بلبیر سنگھ نے کہا کہ پنجاب کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں 818 میڈیکل ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ کوئی بھی شخص طبی سہولت سے محروم نہ رہے۔