چنڈی گڑھ: مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے پنجات پولیس کے روپڑ رینج کے ڈی آئی جی ہرچرن سنگھ بھلر کو رشوت کے ایک معاملے میں جمعرات کے روز گرفتار کیا۔ ان کے ساتھ مبینہ دلال کرسنو، (پنجاب) کا رہائشی ہے، کو بھی حراست میں لیا گیا۔ جمعہ کو دونوں کو چنڈی گڑھ کی ضلعی عدالت میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے سامنے پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے انہیں 14 روزہ عدالتی حراست (جوڈیشل کسٹڈی) میں بھیج دیا۔
سی بی آئی کے مطابق، ڈی آئی جی بھلر اور ان کے دلال نے فتےگڑھ صاحب کے ایک اسکریپ ڈیلر سے 8 لاکھ روپے رشوت لی تھی۔ دونوں کو موہالی سے گرفتار کیا گیا۔ رشوت کیس کی تحقیقات کے تحت سی بی آئی نے پنجاب اور چنڈی گڑھ کے مختلف مقامات پر بڑے پیمانے پر چھاپے مارے۔ ان کارروائیوں میں تفتیشی ایجنسی کو بھاری مقدار میں نقدی، سونا، قیمتی گھڑیاں اور جائیداد کے دستاویزات ملے ہیں۔
چنڈی گڑھ میں واقع رہائش گاہ سے: تقریباً 7.5 کروڑ روپے نقد، 2.5 کلوگرام سونے کے زیورات، رولیکس اور راڈو برانڈ کی 26 لگژری گھڑیاں، 50 سے زائد جائیدادوں کے کاغذات (بعض مشتبہ اور بے نامی ناموں پر)، متعدد بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات اور لاکرز کی چابیاں، چار ہتھیار اور 100 زندہ کارتوس برآمد ہوئے جب کہ سمرالا واقع فارم ہاؤس سے 108 مہنگی شراب کی بوتلیں، 5.7 لاکھ روپے نقدی، 17 زندہ کارتوس برآمد ہوئیں۔
دلال (کرسنو) کے گھر سے: 21 لاکھ روپے نقد ، کئی مشتبہ اور قابل اعتراض دستاویزات برآمد ہوئیں۔ سی بی آئی کے مطابق، ڈی آئی جی ہرچرن سنگھ بھلر اور ان کے دلال کو عدالت میں پیش کرنے کے بعد 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ تفتیشی ادارے نے واضح کیا ہے کہ برآمد شدہ سامان اور دستاویزات کی جانچ جاری ہے، اور اس کیس میں مزید انکشافات کی توقع ہے۔