پٹیالہ: خاتون سے ریپ کے معاملے میں ملزم پنجاب کے عام آدمی پارٹی (آپ) کے ایم ایل اے ہرمیـت سنگھ پٹھان ماجرا پولیس کی حراست سے فرار ہو گیا ہے۔ الزام ہے کہ منگل (2 ستمبر) کو حراست میں لینے کے بعد جب اسے مقامی تھانے لے جایا جا رہا تھا تو پٹھان ماجرا اور اس کے ساتھیوں نے پولیس پر فائرنگ کر دی۔
گولی چلنے کی اس واردات میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا ہے۔ پٹیالہ کے سنور سے ایم ایل اے ہرمیـت سنگھ پٹھان ماجرا پر الزام ہے کہ اس نے پولیس اہلکار کے اوپر گاڑی چڑھائی اور فرار ہو گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ وہ اور اس کا حامی ایک اسکارپیو اور ایک فارچیونر گاڑی میں بھاگے۔ پولیس نے فارچیونر گاڑی پکڑ لی، لیکن اسکارپیو میں سوار ایم ایل اے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ پنجاب پولیس کی ٹیم اس کا پیچھا کر رہی ہے۔
پولیس کے مطابق 26 اگست کو ایک خاتون نے پٹھان ماجرا کے خلاف جنسی ہراسانی کی شکایت درج کرائی تھی اور پیر کو پولیس نے ریپ کا مقدمہ درج کیا۔ ایف آئی آر کے مطابق، پٹھان ماجرا پر ریپ، دھوکہ دہی اور مجرمانہ طور پر ڈرانے دھمکانے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔
یہ مقدمہ جیرکپور کی ایک خاتون کی شکایت پر درج کیا گیا، جس نے الزام لگایا کہ ایم ایل اے نے خود کو طلاق یافتہ بتا کر اس کے ساتھ تعلقات قائم کیے اور بعد میں شادی شدہ ہوتے ہوئے بھی 2021 میں شادی کر لی۔ اس کے بعد منگل کی صبح پولیس نے اسے ہریانہ کے کرنال سے حراست میں لیا۔ یہاں مقامی تھانے لے جاتے وقت یہ سارا ڈرامہ ہوا۔ موقع پر بڑی تعداد میں ہریانہ پولیس بھی پہنچی۔
ریپ کا مقدمہ سامنے آنے کے بعد پٹھان ماجرا پارٹی کے خلاف بغاوت پر اتر آئے تھے۔ وہ دو دنوں سے پارٹی قیادت کے خلاف کھل کر بیان بازی کر رہے تھے اور آپ پر دہلی سے پنجاب کو کنٹرول کرنے کا الزام لگا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس یا بی جے پی حکومتوں کے دوران مرکزی قیادت ریاستی معاملات میں عام آدمی پارٹی کی طرح مداخلت نہیں کرتی تھی۔
ہرمیـت سنگھ پٹھان ماجرا نے کہا، ’’وہ میرے خلاف ایف آئی آر درج کر سکتے ہیں، میں جیل میں رہ سکتا ہوں، لیکن میری آواز کو دبایا نہیں جا سکتا۔‘‘ سنور بھی پنجاب میں سیلاب کی زد میں ہے، ایسے میں انہوں نے انتظامیہ پر بھی غفلت برتنے کے الزامات لگائے۔
انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ آپ، انتظامیہ کو درست کرنے کے بجائے پنجاب کے ایم ایل ایز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ایم ایل اے نے کہا کہ پرنسپل سکریٹری (آبی وسائل) کرشن کمار سے کئی بار ذاتی طور پر ملاقات کی، لیکن کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ بھگونت مان سے کرشن کمار کو فوری طور پر عہدے سے ہٹانے کی بھی اپیل کی۔