ممبئی کبوتر خانے پر جمع ہوئے احتجاجی حراست میں لئے گئے

Story by  PTI | Posted by  [email protected] | Date 13-08-2025
ممبئی کبوتر خانے پر جمع ہوئے احتجاجی حراست میں لئے گئے
ممبئی کبوتر خانے پر جمع ہوئے احتجاجی حراست میں لئے گئے

 



ممبئی: کبوتروں کو دانہ ڈالنے پر عائد پابندی کی حمایت میں بدھ کو ممبئی کے دادَر علاقے میں واقع ایک کبوترخانے پر جمع ہونے والے مراٹھی ایکیکرن کمیٹی کے سربراہ سمیت تنظیم کے کئی اراکین کو حراست میں لے لیا گیا۔ حکام نے یہ اطلاع دی۔

ان کا کہنا تھا کہ مراٹھی حامی تنظیم کے کارکنوں کا ایک گروپ صبح تقریباً 11 بجے کبوترخانے (کبوتروں کو دانہ ڈالنے کی جگہ) پر جمع ہوا، جہاں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے بڑی تعداد میں سیکیورٹی اہلکار تعینات تھے۔ پولیس نے مراٹھی ایکیکرن کمیٹی کے صدر گووردھن دیشمکھ کو بھی حراست میں لے لیا۔ ایک افسر نے بتایا کہ جب تنظیم کے اراکین مظاہرہ کر رہے تھے تو ان میں سے کئی کو حراست میں لے کر پولیس گاڑی میں بٹھا دیا گیا۔

دیشمکھ نے موقع پر موجود پولیس اہلکاروں سے بات کرنے کی کوشش کی اور 6 اگست کو کبوترخانے میں مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ چھ اگست کو بڑی تعداد میں مظاہرین نے دادَر کبوترخانے میں ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کی جانب سے کبوتروں کو دانہ ڈالنے کی روایت ختم کرنے کے لیے لگائے گئے ترپال کو ہٹا دیا تھا، اس دوران ان کی پولیس سے جھڑپ ہوئی تھی۔

مہاراشٹر کے وزیر منگل پربھات لوڈھا نے بعد میں دعویٰ کیا تھا کہ مشہور کبوتر دانہ مقام پر ہونے والے احتجاج میں جین برادری کے اراکین کا کوئی کردار نہیں تھا۔ انہوں نے واضح کیا تھا کہ کبوتروں کو دانہ ڈالنے کے معاملے میں کوئی مذہبی پہلو شامل نہیں ہے۔ بدھ کو مراٹھی ایکیکرن کمیٹی کے مظاہرے میں شامل ایک شخص نے کہا کہ وہ پابندی کی حمایت میں پرامن احتجاج کے لیے کبوترخانے میں جمع ہوئے تھے۔

اس شخص نے دعویٰ کیا کہ جین برادری کے کچھ اراکین نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی ہے۔ بمبئی ہائی کورٹ نے کبوتروں کے فضلے سے عوامی صحت کو پہنچنے والے نقصان پر غور کرتے ہوئے کہا تھا کہ ماہرین کی ایک کمیٹی اس بات کا مطالعہ کر سکتی ہے کہ شہر میں پرانے کبوترخانے جاری رہنے چاہئیں یا نہیں۔ عدالت نے کہا تھا، اگر کوئی چیز وسیع پیمانے پر بزرگوں اور بچوں کی صحت کو متاثر کرتی ہے تو اس پر توجہ دی جانی چاہیے۔

اس میں توازن ہونا چاہیے۔ جین مُنی نیلیش چندر وِجئے نے پیر کو خبردار کیا تھا کہ اگر کبوتروں کو دانہ ڈالنے کے مقامات بند کرنے کا فیصلہ لیا گیا تو 13 اگست سے غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کی جائے گی۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر عدالتی احکامات جین برادری کی مذہبی روایات کے خلاف ہوں گے تو برادری ان پر عمل نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا تھا، ضرورت پڑنے پر ہم مذہب کے لیے ہتھیار بھی اٹھائیں گے۔