پروفیسر واسع دیش کی عظیم شخصیتوں میں سے ایک ہیں:اشوک گہلوت

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 31-08-2021
 پروفیسر اخترالواسع   کی گل پوشی کا منظر
پروفیسر اخترالواسع کی گل پوشی کا منظر

 

 

مولانا آزاد یونیورسٹی میں تعلیم تجارت نہیں بلکہ خدمت ہے:پدم شری پروفیسر اخترالواسع

جودھپور، ۱۳/اگست:آج یہاں مولانا آزاد یونیورسٹی جودھپور کے کیمپس میں ایک عظیم الشان تقریب میں مارواڑ مسلم ایجوکیشنل اینڈ ویلفئر سوسائٹی کے سرپرستوں، ذمہ داروں اور اس سے ملحق یونیورسٹی سمیت تمام اداروں کے اساتذہ اور کارکنان نے مشہور دانشور پروفیسر اخترالواسع کو ان کی بحیثیت صدر (وائس چانسلر) مدت کار پوری ہونے پر ایک الوداعیہ تقریب کا اہتمام کیا جس کی صدارت سوسائٹی کے صدر جناب محمد علی چندریگر نے فرمائی۔

اس موقعہ پر راجستھان کے وزیر اعلیٰ شری اشوک گہلوت نے جو کہ جودھپور کے ہی رہنے والے ہیں، مارواڑ مسلم ایجوکیشنل اینڈ ویلفئر سوسائٹی کے نائب صدر الحاج محمد عتیق کے نام اپنے ایک پیغام میں پدم شری پروفیسر اخترالواسع کے بارے میں کہا کہ ”پروفیسر واسع دیش کی عظیم شخصیتوں میں سے ایک ہیں جن کا ہائر ایجوکیشن کے میدان میں ایک بڑا مقام ہے۔

مولانا آزاد یونیورسٹی میں ان کی خدمات نے اس صوبے میں تعلیم اور خاص طور سے ہائر ایجوکیشن کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے جسے ہمیشہ یاد کیا جائے گا۔میں پروفیسر واسع کی درازی عمر اور صحت مند زندگی کی دعاء کرتے ہوئے ان کے وداعی جلسے کی کامیابی کے لئے نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔“

 اس موقعہ پر جناب عبدالقیوم اختر کی قیادت میں جے پور سے80سے زیادہ مرد و خواتین اساتذہ، سماجی ذمہ داروں اور آل انڈیا ملی کونسل راجستھان کے ذمہ داروں کا ایک وفد بھی شریک ہوا اور اس نے پروفیسر اخترالواسع کی خدمت میں گلہائے عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ایک سپاس نامہ بھی پیش کیا جس میں اس بات کا اعتراف کیا گیا کہ پروفیسر اخترالواسع نے مسلمانوں کے بیچ مسلکی اتحاد اور تعلیم کے فروغ کے لئے غیرمعمولی خدمات انجام دیں ہیں۔

 مشہور شاعر اور ادیب جناب ش۔ ک۔ نظام نے اس کو جودھپور کی خوش نصیبی بتایا اور مارواڑ مسلم ایجوکیشنل اینڈ ویلفئر سوسائٹی کے ذمہ داروں کو مبارکباد دی کہ انہوں نے مولانا آزاد یونیورسٹی جودھپور کی سربراہی کے لئے پروفیسر اخترالواسع کا نہ صرف انتخاب کیا بلکہ انہیں کسی طرح یہاں آنے کے لئے تیار بھی کر لیا۔

awaz

 مولانا آزاد یونیورسٹی جودھپور میں اپنے اعزاز میں منعقد الوداعی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے پروفیسر اخترالواسع

 مارواڑ مسلم ایجوکیشنل اینڈ ویلفئر سوسائٹی کی طرف سے پروفیسر اخترالواسع کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے سوسائٹی کے نائب صدر اور تعلیم کو عام کرنے کے لئے اپنے آپ کو وقف کر دینے والے الحاج محمد عتیق نے اس پر دکھ کا اظہار کیا کہ ہم اب رسمی طور پر پروفیسر اخترالواسع کی خدمات سے مستفید نہیں ہو پائیں گے اور ساتھ میں یہ اعتراف کیا کہ مولانا آزاد یونیورسٹی جودھپور سے پروفیسر اخترالواسع کی وابستگی نے اسے دیکھتے ہی دیکھتے چہار دانگِ عالم میں مشہور کر دیا اور اس کی ایک پہچان بنا دی۔

 مدرسہ مبارک العلوم ضلع باڑمیر کے مولانا عبداللہ، راجستھانی زبان کی مشہور زمانہ کہانی کار محترمہ زیبہ رشید، جودھپور کے ڈپٹی میئر اور مسلم کونسلروں نے پروفیسر اخترالواسع کو ان کی خدمات کے اعتراف میں پھولوں سے لاد دیا۔ مارواڑ مسلم ایجوکیشنل اینڈ ویلفئر سوسائٹی کی طرف سے پروفیسر اخترالواسع کو سپاس نامہ، یادگاری نشان اور 20کلو پھولوں سے مرصع ہار پیش کیا۔

 آخر میں سوسائٹی کے جنرل سیکریٹری جناب نثار احمد خلجی نے پروفیسر اخترالواسع کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ایک ہزار سے زیادہ تعداد میں کی شرکت پر اظہار تشکر کیا اور سب کو پروفیسرا خترالواسع کے اعزاز میں دیے جانے والے ظہرانے میں شریک ہونے کی دعوت دی۔ 

اپنی الوداعی خطاب میں پروفیسر اخترالواسع نے مولانا آزاد یونیورسٹی سے وابستگی کو اپنے لئے شرف اور سعادت کی بات بتایا۔ انہوں نے کہا کہ اس یونیورسٹی کا قیام عزم اور حوصلے کا بہترین نمونہ ہے جس کے لئے الحاج محمد عتیق اور ان کے رفقاء خاص طور پر حاجی عباداللہ قریشی صاحب مرحوم اور شبیر احمد خلجی مرحوم اور دیگر رفقاء کار ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایک ایسے زمانے میں جب کہ تعلیم تجارت ہو گئی ہے، مارواڑ مسلم ایجوکیشنل اینڈ ویلفئر سوسائٹی والوں نے اسے خدمت کے زمرے میں ہی رکھا ہے جس کی وجہ سے انہیں ان کے ساتھ وابستگی میں مسرت اور تمانیت کا احساس ہوا۔