پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد صمدانی کا انتقال

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 08-05-2021
ایک چراغ اور بجھ گیا
ایک چراغ اور بجھ گیا

 

 

عل گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سینئر پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد صمدانی کا بھی انتقال ہوگیا۔وہ کئی دنوں سے جے این میڈیکل کالج میں زیر علاج تھے۔ انہیں سانس کی تکلیف تھی اور ونٹیلیٹر پر تھے۔مسلم یونیورسٹی کا ایک اور بڑا خسارہ۔ایک اور استاد سے محرومی نے زبردست مایوسی کا عالم پیدا کردیا ہے۔

آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے معزز رکن و ڈین فیکلٹی آف لاء، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی پروفیسر شکیل احمد صمدانی کی موت نے سب کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

پروفیسر شکیل احمد صمدانی نہایت خوش مزاج اور زندہ دل انسان تھے جن کا ہندوستانی قانون اور دنیا کے مختلف ممالک کے قوانین اور ان کی تہذیبی و ثقافتی وراثت کا وسیع مطالعہ تھا۔ مرحوم پروفیسر شکیل صمدانی کی ملکی و ملی معاملات پر نہ صرف گہری نگاہ تھی بلکہ ان کے اندر ملی تڑپ بھی کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی۔ پروفیسر صمدانی فن خطابت کے بھی ایسے شہ سوار تھے جو عوام میں بے حد مقبول تھے اور ملک کے مختلف عوامی اجتماعات اور قوانین پر ہونے والے سیمینار اور مباحثوں میں مدعو کیے جاتے تھے۔