خالصتان حامی امرت پال اپنے ساتھیوں سمیت گرفتار

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 18-03-2023
خالصتان حامی امرت پال اپنے ساتھیوں کے ساتھ گرفتار
خالصتان حامی امرت پال اپنے ساتھیوں کے ساتھ گرفتار

 

 

جالندھر: خالصتان کے حامی امرت پال اور اس کے 6 ساتھیوں کو ہفتہ کو پنجاب پولیس نے جالندھر کے مہات پور علاقے سے گرفتار کیا۔ اس وقت وہ سب موگا کی طرف جا رہا تھا۔ یہ گرفتاری اجنالہ پولیس اسٹیشن پر حملے سے متعلق کیس میں کی گئی ہے۔ جیسے ہی پنجاب پولیس نے گھیراؤ کیا، امرت پال خود کار میں بیٹھ کر لنک روڈ سے بھاگا۔ پولیس کی تقریباً 100 گاڑیاں اس کا پیچھا کرتی رہیں۔ امرت پال کو جالندھر کے نکودر علاقے سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ابھی تک اس کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

دریں اثناء صورتحال کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے پنجاب کے کئی علاقوں میں اتوار کی دوپہر 12 بجے تک موبائل انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ہے۔ امرت پال سنگھ کا پنجاب پولیس کی طرف سے گھیراؤ کرنے کے بعد کار میں بھاگتے ہوئے ایک ویڈیو سامنے آیا ہے۔ خالصتان نواز تنظیم 'وارث پنجاب دے' کے سربراہ امرت پال کے خلاف 3 مقدمات درج ہیں، جن میں سے 2 مقدمات امرتسر ضلع کے اجنالہ تھانے میں ہیں۔ اپنے ایک قریبی دوست کی گرفتاری سے ناراض امرت پال نے اپنے حامیوں کے ساتھ 23 فروری کو اجنالہ پولیس اسٹیشن پر حملہ کیاتھا۔

اس معاملے میں کوئی کاروائی نہ کرنے پر پنجاب پولیس کو کافی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔ ہفتہ کو امرت پال نے جالندھر-موگا قومی شاہراہ پر شاہ کوٹ-ملسیاں علاقے اور بھٹنڈہ ضلع کے رام پورہ پھول پر پروگراموں کا اہتمام کیا۔ شاہ کوٹ ملسیاں کے علاقے میں اس کے پروگرام کے لیے صبح سے ہی حامی جمع ہونا شروع ہو گئے تھے۔

اس پروگرام سے پہلے بھی جالندھر اور موگا پولیس نے مشترکہ آپریشن میں امرت پال کو خفیہ طور پر گرفتار کرنے کی حکمت عملی بنائی تھی۔ اس کے لیے کئی قریبی اضلاع سے راتوں رات پولس فورس طلب کی گئی۔ جالندھر-موگا قومی شاہراہ پر بھی صبح سے ہی بھاری ناکہ بندی کر دی گئی تھی۔ جیسے ہی امرت پال کا قافلہ ہفتہ کی دوپہر ایک بجے کے قریب جالندھر کے مہت پور شہر کے قریب پہنچا، پولیس نے گھیراؤ کر لیا۔ قافلے میں سب سے آگے چلنے والی 2 گاڑیوں میں سفر کرنے والے 6 افراد پکڑے گئے۔

امرت پال کی مرسڈیز کار قافلے میں تیسرے نمبر پر تھی۔ پولیس کو دیکھ کر اس کا ڈرائیور گاڑی کو لنک روڈ کی طرف موڑ کر بھاگ گیا۔ جالندھر اور موگا پولیس نے اس کا پیچھا کیا۔ پولیس نے امرت پال کے چھ ساتھیوں سے بہت سے ہتھیار برآمد کیے ہیں جنہیں گرفتار کیا گیا تھا۔ اسے جالندھر کے میہت پور تھانے نے گرفتار کیا تھا۔ امرت پال کی گاڑی میں بیٹھ کر بھاگتے ہوئے ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔

اس میں امرت پال گاڑی کی اگلی سیٹ پر بیٹھا نظر آ رہا ہے اور اپنے حامیوں سے جمع ہونے کی اپیل کر رہاہے۔ کار میں موجود امرت پال کے حامی یہ کہتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ پولیس ان کے پیچھے ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک پیچھا کرنے کے بعد پولس نے امرت پال کو نکودر علاقہ سے گرفتار کرلیا۔ تاہم کوئی بھی پولیس افسر اس کی تصدیق نہیں کر رہا۔

امرت پال کے قریبی ساتھی بھگونت سنگھ عرف باجیکے کو بھی پولیس نے گرفتار کر لیا۔ موگا کے رہنے والے بھگونت سنگھ کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ اپنے کھیتوں میں مویشیوں کے لیے چارہ کاٹ رہا تھا۔ پانچ گاڑیوں میں پہنچنے والے پولیس اہلکاروں نے کھیتوں کو گھیرے میں لے کر اسے گرفتار کر لیا۔ پولیس کو دیکھتے ہی بھگونت سنگھ سوشل میڈیا پر لائیو ہو گیا اور پولیس والوں کو اپنی طرف بڑھتے ہوئے دکھانے لگا۔

بھگونت سنگھ کے خلاف سوشل میڈیا پر ہتھیاروں کے ساتھ تصاویر پوسٹ کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ وہ پنجاب حکومت کے خلاف اور امرت پال کے حق میں ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر پوسٹ کر رہا تھا۔ امرت پال کی گرفتاری کی خبر سے پورے پنجاب میں حالات کشیدہ ہیں۔ ایسے میں پولیس نے مختلف مقامات پر ناکہ بندی کر رکھی ہے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ 23 فروری کو خالصتان کی حامی تنظیم 'وارث پنجاب دے' سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے امرتسر کے اجنالہ پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا تھا۔ ان کے ہاتھوں میں بندوقیں اور تلواریں تھیں۔ یہ لوگ تنظیم کے سربراہ امرت پال سنگھ کے قریبی لوپریت سنگھ طوفان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔

ان کے حملے کے بعد دباؤ میں آنے والی پنجاب پولیس نے ملزمان کو رہا کرنے کا اعلان کیا تھا۔ امرت پال کی گرفتاری کے ساتھ ہی پنجاب میں موبائل انٹرنیٹ اور بلک ایس ایم ایس خدمات معطل کر دی گئیں۔ اس سے متعلق حکم ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب نے جاری کیا۔

اس حکم نامے میں کہا گیا کہ پنجاب کے ڈی جی پی کی جانب سے یہ اطلاع دی گئی ہے کہ سوشل میڈیا اور بلک ایس ایم ایس کے ذریعے پنجاب میں لوگوں کو اکسانے کی کوشش کی جا سکتی ہے۔ اس کے بعد ریاست میں موبائل انٹرنیٹ اور بلک ایس ایم ایس خدمات کو ہفتہ کی دوپہر 12 بجے سے اتوار کی دوپہر 12 بجے تک بند کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔ بینکنگ اور موبائل ریچارج کے علاوہ دیگر تمام ایس ایم ایس سروسز بند رہیں گی۔