نئی دہلی: راجیہ سبھا میں جمعہ کے روز کل 58 نجی بل پیش کیے گئے، جن میں قومی مرد کمیشن کے قیام سے متعلق ایک بل بھی شامل ہے۔ اعلیٰ ایوان میں جمعہ کو اجلاس کے بعد دوپہر دو بجے سے غیر سرکاری کام کاج ہوا۔ اسی دوران عام آدمی پارٹی کے ڈاکٹر اشوک متل نے "مرد کمیشن بل" پیش کیا، جس میں مردوں کے حقوق اور فلاح و بہبود کے لیے مختلف انتظامات تجویز کیے گئے ہیں۔
متل کی جانب سے پیش کردہ بل میں مردوں سے متعلق مسائل کی جانچ اور ان کے حل کے لیے ایک ازالہ جاتی نظام کی سفارش کا بھی ذکر ہے۔ اس میں مردوں پر اثر انداز ہونے والے موجودہ قوانین اور پالیسیوں کا جائزہ لینے کی بھی تجویز شامل ہے۔ آپ کے رکن نے مزید دو نجی بل— حقِ صحت کی نگہداشت بل اور آوارہ و جنگلی جانوروں کے حملوں کی روک تھام اور فلاح و بہبود بل— بھی پیش کیے۔
ترنمول کانگریس کے محمد ندیم الحق نے تین نجی بل پیش کیے۔ ان میں قومی میڈیا کارکن تحفظ کمیٹی بل، سرروگیسی قانون (ترمیم) بل اور خواتین کے کام کے مقامات پر جنسی ہراسانی (انسداد، ممانعت اور ازالہ) ترمیمی بل شامل ہیں۔
اعلیٰ ایوان میں مختلف جماعتوں کے دیگر اراکین نے بھی نجی بل پیش کیے، جن میں بی جے پی کے ڈاکٹر بھیم سنگھ (2)، بھارت راشٹر سمیتی کے کے آر سریش ریڈی (1)، کانگریس کی جے بی ماتھر ہیسم (2)، ٹی ایم سی کے ساکیت گوکھلے (2)، بی جے ڈی کے سسْمِت پاترا (3)، نامزد رکن سدھا مورتی (1)، سی پی ایم کے وی شیواداسن (3)، این سی پی (ایس پی) کی فوزیہ خان (3)، ٹی ایم سی کے ڈیریک اوبرائن (3)، بی جے پی کے اجیت مادھو راؤ گوپسھے (3)، سی پی ایم کے جان بریتاس (3)، آر جے ڈی کے اے ڈی سنگھ (3)، بی جے پی کے سُجیت کمار (3), سی پی آئی کے سندوش کمار پی (3)، بی جے پی کی مدھا وشروَم کلکرنی (3)، ڈی ایم کے کے آر گرِی راجن (1)، ڈی ایم کے کی کنی موژی این وی اے سومو (3)، سواتی مالیوال (2)، بی جے پی کے دھننجے بھیمراؤ مہادک (3)، بی جے پی کے ایِرَنّا کڈاڈی (3)، اور عام آدمی پارٹی کے راگھو چڈھا (3) شامل ہیں۔