ممبئی/ آواز دی وائس
اداکار دھرمیندر کا 89 برس کی عمر میں ممبئی میں انتقال ہو گیا۔ ان کا انتقال ان کی 90ویں سالگرہ سے چند ہی دن پہلے ہوا۔ اس ماہ کے آغاز میں انہیں بریک کینڈی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں سے بعد میں انہیں چھٹی دے دی گئی تھی۔ ان کے اہلِ خانہ نے بتایا تھا کہ وہ صحت یاب ہو رہے ہیں، لیکن 24 نومبر کی دوپہر کو ان کے گھر سے ایک ایمبولینس نکلتی دیکھی گئی اور متعدد سلیبریٹیز جُوہو شمشان گھاٹ پہنچے۔
اداکار دھرمیندر کے انتقال پر وزیرِ اعظم نریندر مودی سمیت کئی سیاسی شخصیات اور فلمی دنیا سے جڑی ہستیوں نے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیرِ اعظم مودی نے ایک پوسٹ میں لکھا کہ دھرمیندر جی کے جانے سے ہندوستانی سنیما میں ایک عہد کا خاتمہ ہو گیا ہے۔ وہ ایک آئیکونک فلمی شخصیت تھے، ایک زبردست اداکار، جنہوں نے اپنے ہر کردار میں کشش اور گہرائی پیدا کی۔ انہوں نے مختلف کرداروں میں جس طرح ڈھل کر کام کیا، اس نے بے شمار دلوں کو چھوا۔ دھرمیندر جی اپنی سادگی، انکساری اور محبت کے لیے بھی یکساں جانے جاتے تھے۔ اس غم کی گھڑی میں میری دعائیں اور تعزیت ان کے خاندان، دوستوں اور لاکھوں مداحوں کے ساتھ ہیں۔ اوم شانتی۔
بالی ووڈ کے ‘ہی مین’ کہلائے جانے والے دھرمیندر اپنے پیچھے چھ دہائیوں اور 300 سے زیادہ فلموں کی بے مثال وراثت چھوڑ گئے ہیں۔ فی الحال ان کی موت کی وجہ سامنے نہیں آئی ہے، لیکن یکم نومبر کو اسپتال میں داخل ہونے کے بعد سے ہی ان کی طبیعت مسلسل ٹھیک نہیں تھی۔ ان کی آخری فلم شری رام راگھون کی ’اکیس‘ ہوگی، جس میں امیتابھ بچن کے پوتے اگستیہ نندا اور جَیدیپ اہلَوت بھی شامل ہیں۔ یہ فلم 25 دسمبر 2025 کو ریلیز ہوگی۔
ہندی سنیما میں خلا
مرحوم اداکار نے 2023 میں ’راکی اور رانی کی پریم کہانی‘ اور 2024 میں ’تیری باتوں میں ایسا اُلجھا جیا‘ جیسی فلموں میں اپنی اداکاری سے ناظرین کو مسحور کر دیا تھا۔ ان کی ہمہ جہتی ان کی پہچان تھی۔ انہوں نے 1966 کی ’فول اور پتھر‘ اور ’آئے دن بہار کے‘ میں رومانی ہیرو کے کردار سے لے کر ’دھرم ویر‘ اور ’حکومت‘ جیسی فلموں میں زبردست ایکشن ہیرو کی شکل تک، ہر کردار میں بےمثال روانی اور قدرت کا مظاہرہ کیا۔
تاہم ان کے کیریئر کا سب سے مشہور اور یادگار کردار رمییش سپی کی 1975 کی فلم ’شعلے‘ میں ’ویرُو‘ کا تھا—ایک دل موہ لینے والا، شریر مگر محبت بھرا کردار، جو ہمیشہ ناظرین کے دلوں میں زندہ رہے گا۔ ان کی کمی نے بلاشبہ ہندی سنیما میں ایک گہرا خلا پیدا کر دیا ہے، کیونکہ ان کی ’اچھی شکل و صورت‘، نرم دلی، منفرد ڈانس اسٹیپس اور ’یملہ پگلا دیوانہ‘ جیسے لازوال گیتوں کا جادو صرف دھرمیندر سے وابستہ ہے۔ وہ نہ صرف خواتین میں بے حد پسند کیے جاتے تھے بلکہ مردوں کے درمیان بھی ان کی بہت بڑی فین فالوئنگ تھی۔