نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتے کے روز ملک کے کسانوں کو بڑی خوشخبری دی۔ وزیر اعظم نے زراعت کے شعبے کے لیے تقریباً 35,440 کروڑ روپے کی دو اہم اسکیموں کا آغاز کیا۔ ان میں تقریباً 24 ہزار کروڑ روپے کی "دھن دھانیا کرشی یوجنا" (زرخیز کھیتی اسکیم) کی شروعات بھی شامل ہے۔ وزیر اعظم مودی نے نئی دہلی میں واقع بھارتی زرعی تحقیقاتی ادارے (IARI) میں منعقد ایک خصوصی زرعی پروگرام میں شرکت کی۔
اس موقع پر انہوں نے لوک نائک جے پرکاش نارائن کی جینتی کے موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ وزیر اعظم کی جانب سے زراعت کے شعبے کو ہزاروں کروڑ روپے کا تحفہ "دھن دھانیا کرشی یوجنا" کے تحت حکومت کا ہدف ہے کہ ملک کے 100 اضلاع میں زرعی پیداوار کو بڑھایا جائے، کسانوں کو قرض فراہم کیا جائے، آبپاشی کے نظام کو بہتر بنایا جائے، فصلوں میں تنوع لایا جائے اور بہتر فصل مینجمنٹ کو فروغ دیا جائے۔
اس کے ساتھ ہی وزیر اعظم مودی نے ملک کو دالوں کے معاملے میں خود کفیل بنانے کے لیے ایک چھ سالہ مشن اسکیم کا آغاز بھی کیا، جس پر 11,440 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ اسی طرح تقریباً 3,650 کروڑ روپے کی لاگت سے "زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ اسکیم" بھی شروع کی گئی ہے۔ مویشی پالنے (لائیو اسٹاک) کے لیے 17 مختلف منصوبوں پر تقریباً 1166 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے ماہی پروری (مچھلی پالنے) کی اسکیم کے لیے بھی تقریباً 693 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے۔ فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کو فروغ دینے کے لیے تقریباً 800 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔ حکومت کسانوں کے درمیان قدرتی زراعت (نیچرل فارمنگ) کو فروغ دینے کے لیے بھی مختلف اسکیمیں چلا رہی ہے۔
خصوصی زرعی پروگرام میں شرکت سے پہلے، وزیر اعظم مودی نے مختلف کسانوں سے ملاقات کی اور زراعت کے شعبے کو درپیش چیلنجز اور اس میں ہونے والی مثبت تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کیا۔ زراعت سے متعلق نئی اسکیموں کے آغاز کے بعد، اپنے خطاب میں وزیر اعظم مودی نے کہا: "آج 11 اکتوبر کا دن بہت تاریخی ہے۔ آج بھارت ماتا کے دو عظیم سپوتوں کی جینتی ہے جنہوں نے تاریخ رقم کی۔
بھارت رتن جے پرکاش نارائن اور بھارت رتن نانا جی دیشمکھ — یہ دونوں دیہی بھارت کی آواز تھے، جمہوری انقلاب کے علمبردار تھے۔ وہ کسانوں اور غریبوں کی فلاح کے لیے وقف تھے۔ آج اس تاریخی دن پر ملک کی خود کفالت اور کسانوں کی بہبود کے لیے دو اہم نئی اسکیموں کا آغاز کیا جا رہا ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "زراعت اور کھیتی ہمیشہ سے ہماری ترقی کا اہم حصہ رہے ہیں۔
وقت کے ساتھ زراعت کو جدید بنانے کے لیے حکومت کی مدد ضروری ہے۔ بدقسمتی سے، پچھلی حکومتوں نے زراعت کو اس کے حال پر چھوڑ دیا تھا۔ ان کے پاس نہ کوئی وژن تھا، نہ ہی کوئی حکمت عملی، جس کی وجہ سے بھارت کا زرعی نظام مسلسل کمزور ہوتا گیا۔ ہم نے اس لاپرواہی کو بدلا ہے۔"
وزیر اعظم مودی نے کہا: "آج 'دالوں میں خود کفالت مشن' (Pulse Self-sufficiency Mission) کا بھی آغاز کیا گیا ہے۔ یہ صرف دالوں کی پیداوار بڑھانے کا مشن نہیں ہے، بلکہ ہماری آئندہ نسلوں کو مضبوط بنانے کا مشن ہے۔ حالیہ برسوں میں، بھارتی کسانوں نے ریکارڈ مقدار میں غذائی اجناس کی پیداوار کی ہے۔ آج بھی ملک بڑی مقدار میں دالیں درآمد کرتا ہے، اس لیے یہ مشن ضروری ہے۔"