بندیل کھنڈاکسپریس وے کو یمناایکسپریس وے سے جوڑنے کی تیاری

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 23-07-2021
بندیل کھنڈاکسپریس وے کو یمناایکسپریس وے سے جوڑنے کی تیاری
بندیل کھنڈاکسپریس وے کو یمناایکسپریس وے سے جوڑنے کی تیاری

 

 

نئی دہلی

اب جلد ہی بنڈیل کھنڈ کی ترقی کو ایک نئی جہت ملے گی۔ ڈیفنس کوریڈور اور بندیل کھنڈ ایکسپریس وے اس کا ذریعہ بنے گی۔ بندیل کھنڈ ایکسپریس وے چترکوٹ میں بھرت کوپ کے قریب شروع ہوگی۔یہ سڑک باندہ ، حمیر پور ، مہوبہ کویمنا ایکسپریس وے سے جوڑے گی۔

اس سے بندیل کھنڈ سے ملک کے دارالحکومت دہلی جانے میں وقت اور وسائل کی بچت ہوگی۔ ڈیزل اور پٹرول کی کھپت میں کمی کی وجہ سے آلودگی بھی کم ہوگی۔ بندیل کھنڈ ریاست کا ایک انتہائی پسماندہ خطہ ہے۔ چترکوٹ ان آٹھ اضلاع میں سے ایک ہے جونیتی آیوگ کے ذریعہ تجدید نو کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔ اتفاق سے ، ایکسپریس وے بھی چترکوٹ سے شروع ہوئی ہے۔

وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کئی بار بندیل کھنڈ کی ترقی کی بات کہہ چکے ہیں۔اب مجوزہ 'ڈیفنس کوریڈور' اور 'پروانچل ایکسپریس وے' اس میں اہم کردار ادا کرے گا۔ ڈیفنس کوریڈور میں ہندوستان اور بیرون ملک سے آنے والے سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لئے لکھنؤ میں دفاعی نمائش -2020 کا کامیابی کے ساتھ انعقاد کیا گیا۔

اس کے فورا بعد ہی ، بنڈیل کھنڈ کی ترقی کے لئے مرکزی اور ریاستی حکومت کی وابستگی کو بندیل کھنڈ ایکسپریس وے اور جل جیون مشن کے سنگ بنیاد نے ثابت کیا ہے۔ آگرہ لکھنؤ اور یمنا ایکسپریس وے کے ساتھ رابطے کی وجہ سے ، دہلی تک ٹریفک ہموار ہوگی۔ اس منصوبے کی زد میں آنے والے علاقوں میں زراعت ، تجارت اور سیاحت کو فروغ ملے گا۔

یوگی حکومت کا ارادہ ہر ایکسپریس وے کے ساتھ ساتھ صنعتی راہداری تعمیر کرنا ہے۔ ان میں تعلیمی اداروں اور پیداواری اکائیوں کے قیام کے سبب مقامی سطح پر روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا۔ یہ بات مشہور ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 29 فروری 2020 کو چترکوٹ سے اس کا سنگ بنیاد رکھا تھا

۔ 20 جولائی کو ، یوپیڈا کے سی ای او (چیف ایگزیکٹو آفیسر) اونیش کمار اوستھی نے بھی بنڈیل کھنڈ ایکسپریس وے کے تعمیراتی کام کی پیشرفت پر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے جائزہ اجلاس منعقد کیا۔ اس میں یوپیڈا کے ساتھ ساتھ تعمیراتی کمپنیوں کے اعلی عہدیدار بھی موجود تھے۔ موصولہ معلومات کے مطابق ، اب تک تقریبا 67 فیصد کام مکمل ہوچکے ہیں۔

تقریبا 210 کلومیٹر سڑک مکمل طور پر تیار ہے۔ دریائے یمنا اور بیتوا پر پلوں کی تعمیر تیز رفتار سے جاری ہے۔ انہوں نے آر او بی ، آر ای پینل ، ڈھانچے ، ٹول پلازوں کی تعمیر میں رہ جانے والے یوٹیلیٹی شفٹ کے کام کو تیز کرنے کی ہدایت کی۔ جو بھی کام ہو رہا ہے وہ مکمل معیار کا ہونا چاہئے۔ اس کے لئے ٹیکنیکل آڈیٹر ، اتھارٹی انجینئر اور پی آئی یو کو بھی معیار کی جانچ پڑتال کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔