سمندری طوفان:بنگال اور اڈیشہ میں احتیاطی اقدام کا لیا گیا جائزہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 22-05-2021
مشرق وسطی خلیج بنگال بھی ہوا کے کم دباؤ والا علاقہ بن چکا ہے
مشرق وسطی خلیج بنگال بھی ہوا کے کم دباؤ والا علاقہ بن چکا ہے

 

 

 نئی دہلی: بحیرہ عرب میں پیدا ہونے والے طوفان کے تھمنے کے بعد مشرق وسطی خلیج بنگال بھی ہوا کے کم دباؤ والا علاقہ بن چکا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ، یہ کل تک مزید شدت اختیار کر لیگا اور پیر تک سمندری طوفان میں بدل جائے گا جس کے چھبیس مئی کی شام تک شمالی اوڈیشہ ، مغربی بنگال اور بنگلہ دیش کے ساحل پر ٹکرانے کا امکان ہے ۔ ساحل سے ٹکرا نے سے پہلے یہ تیز طوفان میں بدل سکتا ہے۔ طوفان کے امکان کے پیش نظر ، اڈیشہ کے ساحلی اضلاع میں امدادی کیمپوں کے لئے مقامات کی نشاندہی کا کام شروع کردیا گیا ہے اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے منصوبے تیار کیے جارہے ہیں۔

ریاست کے خصوصی ریلیف کمشنر نے بتایا کہ امدادی کیمپوں کے لئے اشیائے خوردونوش ، پینے کے پانی ، دوائیوں اور بجلی کی بیک اپ کی مناسب فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امدادی کیمپوں میں پناہ کے متلاشیوں میں کوو ڈ کے ضابطوں کو یقینی بنایا جائے گا اور ماسک بھی تقسیم کیے جائیں گے۔

کابینہ کے سکریٹری راجیو گوبہ کی زیرصدارت قومی بحرانوں کی انتظامی کمیٹی نے آج خلیج بنگال میں ممکنہ طوفان یاس سے نمٹنے کے لئے مرکزی اور ریاستی حکومتوں اور متعلقہ ایجنسیوں کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ مسٹر گوبہ نے اجلاس میں کہا کہ تمام اقدامات بروقت اٹھائے جائیں تاکہ جان ومال کا کم سے کم نقصان ہو۔ انہوں نے طوفان سے متاثرہ علاقوں سے لوگوں کے جلد سے جلد انخلا پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام کشتیاں اور جہاز جلد سے جلد کنارے لوٹ آئیں۔

مسٹر گوبہ نے کہا کہ کووڈ کے مریضوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے اور کوو ڈ اسپتالوں اور نگہداشت کے مراکز کے کام روکنے نہیں چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے دوسرے حصوں سے طوفان سے متاثرہ علاقوں کو آکسیجن کی فراہمی برقرار رکھنے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی ، ٹیلی مواصلات اور دیگر اہم خدمات کی بحالی کے لئے بھی تیاری کرنی چاہئے۔

ہندوستانی محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل نے کمیٹی کو طوفان کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا ۔ توقع ہے کہ بدھ کی شام تک طوفان مغربی بنگال اور شمالی اوڈیشہ کے ساحل پر پہنچ جائے گا ۔ اس کے نتیجے میں ساحلی اضلاع میں 155 سے 165 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں گی اور تیز بارش ہوگی۔

متعلقہ ریاستوں کے چیف سکریٹریوں نے سمندری طوفان سے نمٹنے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات سے کمیٹی کو آگاہ کیا۔ لوگوں کو نشیبی علاقوں سے نکالا جارہا ہے۔ غذائی اجناس ، پینے کے صاف پانی اور ضروری اشیا کے ذخیرہ کا انتظام کیا گیا ہے اور بجلی ، ٹیلی مواصلات اور دیگر خدمات کو برقرار رکھنے کے لئے اقدامات کیے گئے ہیں۔ نیشنل ڈیزاسٹر ریلیف فورس کی 65 ٹیمیں تعینات کی گئیں ہیں اور 20 کو تیار رکھا گیا ہے۔ فوج ، بحریہ اور کوسٹ گارڈ کی نفری کو بحری جہاز اور ہوائی جہاز کے ساتھ بچاؤ اور امدادی کاموں کے لئے تعینات کردیا گیا ہے۔ اسپتالوں اور کوو ڈ کیئر سنٹرز کے معمول کے کام کو برقرار رکھنے کے لئے اقدامات کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ ملک بھر میں آکسیجن کی تیاری اور اس کی فراہمی کے انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔

جلاس میں مغربی بنگال ، اڈیشہ ، تمل ناڈو ، آندھرا پردیش ، انڈمان نیکوبر اور پڈوچیری کے چیف سیکرٹریوں اور اعلی عہدیداروں نے شرکت کی۔ اجلاس میں ہوم اینڈ پاور ، شپنگ ، ٹیلی مواصلات ، تیل اور قدرتی گیس ، شہری ہوا بازی اور ماہی گیری کے سیکریٹری اور ریلوے بورڈ کے چیئرمین ، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ممبر سکریٹری ، آئی ڈی ایس اور کوسٹ گارڈ کے سربراہ نے شرکت کی۔ نیشنل ڈیزاسٹر ریلیف فورس اور ہندوستانی محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل بھی موجود تھے۔