پریاگ راج: تشدد کے ملزم کا گھر مسمار

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 12-06-2022
پریاگ راج: تشدد کے ملزم کا گھر مسمار
پریاگ راج: تشدد کے ملزم کا گھر مسمار

 

 

سہارنپور: اترپردیش کے شہر سہارنپور میں حکام کی جانب سے دو مسلمانوں کے گھر گرائے جانے کے بعد اتوار کو پریاگ راج میں بھی ایک مسلمان سیاستدان کا گھر گرایا گیا ہے ۔ ان سیاستدانوں پر جمعے کے روز توہین مذہب کے معاملے پر ہونے والے پرتشدد مظاہروں کو ہوا دینے کا الزام ہے۔ سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی ویڈیوز میں پریاگ راج سے تعلق رکھنے والے سیاستدان جاوید محمد کے گھر کے بیرونی حصے کو بلڈوزر کی مدد سے گراتے دیکھا جا سکتا ہے

پولیس کا الزام ہے کہ جاوید محمد جمعے کو ہونے والے مظاہروں کے ’ماسٹر مائنڈ‘ ہیں۔ خیال رہے کہ پریاگ راج میں ہونے والے ان مظاہروں میں دو افراد ہلاک ہوئے تھے۔ گھر کے باہر صحافیوں کی جانب سے شیئر کی جانے والی ویڈیوز میں پولیس اور میونسپل کی ٹیمیں گھر میں دیکھی جا سکتی ہیں جبکہ گھر کا سامان بکھرا ہوا ہے۔ گھر کا کچھ فرنیچر اور دیگر سامان بھی حکام کی جانب سے باہر پھینکا گیا -

خیال رہے کہ جاوید محمد ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے رکن ہیں جبکہ ان کی بیٹی آفرین فاطمہ جواہر لال یونیورسٹی دہلی میں طالب علم رہنما کے طور پر شناخت رکھتی ہیں۔ میونسپل ایجنسی کا الزام ہے کہ جاوید محمد کی رہائش گاہ کے گراؤنڈ فلور اور پہلی منزل کی تعمیرات غیرقانونی ہیں جن کی مسماری کا نوٹس چند گھنٹے پہلے دیا گیا تھا۔  جاوید محمد کی رہائش گاہ کے گھر کے باہر نوٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ انہوں نے رواں برس مئی میں مسماری سے متعلق بھیجے گئے نوٹس کا جواب نہیں دیا تھا۔

نوٹس کے مطابق جاوید محمد کو نو جون تک غیرقانونی تعمیرات مسمار کرنے کا کہا گیا تھا اور 12 جون صبح 11 بجے انہیں رہائش گاہ خالی کرنے کا نوٹس دیا گیا۔ اس سے قبل نو جون کو سہارنپور میں بھی پولیس کی موجودگی میں غیرقانونی تعمیرات کے الزام میں دو گھروں کو مسمار کیا گیا تھا۔ ایسی ہی مسماری کانپور میں بھی کی گئیں جہاں تین جون کو مظاہرے ہوئے تھے۔