بہار کے ڈپٹی وزیر اعلیٰ پر پرشانت کشور نے اٹھائے سوال

Story by  ATV | Posted by  Aamnah Farooque | Date 20-09-2025
بہار کے ڈپٹی وزیر اعلیٰ پر پرشانت کشور نے اٹھائے سوال
بہار کے ڈپٹی وزیر اعلیٰ پر پرشانت کشور نے اٹھائے سوال

 



پٹنہ/ آواز دی وائس
جن سوراج کے بانی پرشانت کشور نے بہار کے نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری کی تعلیمی قابلیت پر سوالات اٹھاتے ہوئے الزام لگایا کہ انہوں نے میٹرک کا امتحان پاس نہیں کیا۔
جمعہ کو ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پرشانت کشور نے سمراٹ چودھری کو "نام بدلنے کا ماہر" قرار دیا اور ان پر ایک مبینہ قتل کے مقدمے کا حوالہ دیا۔
کشور نے الزام لگایا کہ چودھری کا اصل نام سمراٹ کمار موریہ تھا اور وہ کانگریس کے ایک لیڈر کے قتل کے ملزم تھے۔
انہوں نے کہا کہ نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری نام بدلنے کے ماہر ہیں۔ لوگ جانتے ہیں کہ ان کا نام راکیش کمار تھا، جو بعد میں راکیش کمار عرف سمراٹ چودھری ہوگیا، لیکن یہ پوری سچائی نہیں ہے۔ ان کا اصل نام سمراٹ کمار موریہ تھا۔ ان پر قتل کا الزام تھا۔ کانگریس لیڈر سدانند سنگھ پر بم پھینکے گئے تھے جس میں چھ لوگ مارے گئے۔ وہ چھ ماہ جیل میں رہے اور پھر کم عمری کی وجہ سے رہا ہو گئے۔
ان کی تعلیمی قابلیت پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہار اسکول امتحان بورڈ نے سپریم کورٹ میں جمع کرایا تھا کہ ’سمراٹ کمار موریہ‘ میٹرک کے امتحان میں فیل ہو گئے تھے۔
کشور نے کہا کہ جب وہ وزیر بنے تو ودھان پریشد کے رکن بنے اور انہیں وزارتی عہدہ دیا گیا۔ کم عمری کی وجہ سے انہیں عہدے سے معطل کر دیا گیا تھا اور سمراٹ چودھری کہتے ہیں کہ یہ معاملہ نمٹ گیا۔ میں بتاؤں گا کہ کیا ابھی تک نہیں نمٹا۔ بہار اسکول امتحان بورڈ نے سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ سمراٹ کمار موریہ، جو دعویٰ کرتے ہیں کہ انہوں نے میٹرک پاس کیا ہے، کو 234 نمبر ملے تھے اور وہ فیل ہو گئے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سمراٹ چودھری نے ایک حلف نامے میں لکھا کہ وہ ساتویں پاس ہیں۔
انہوں نے سوال کیا 2010 میں، ایک حلف نامے میں سمراٹ چودھری نے لکھا کہ وہ ساتویں جماعت پاس ہیں۔ انہوں نے میٹرک بھی پاس نہیں کیا اور وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کے پاس یونیورسٹی آف کیلی فورنیا سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری ہے... میں پوچھنا چاہتی ہوں کہ نائب وزیر اعلیٰ نے کب میٹرک پاس کیا؟
اس دوران پرشانت کشور نے بہار کے وزیر اشوک چودھری پر بھی 200 کروڑ روپے سے زائد کی بے نامی جائیداد رکھنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اشوک چودھری کے پی اے نے 34 لاکھ روپے میں ایک جائیداد خریدی جو بعد میں اشوک چودھری کی بیٹی شمبھوی چودھری کے نام 10 لاکھ روپے میں منتقل کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اشوک چودھری، جو وزیراعلیٰ نتیش کمار کے قریبی ساتھی ہیں، نے بہار میں کرپشن کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ ان کے پاس بے نامی جائیدادیں ہیں۔ ان کے ایک پی اے تھے یوگندر دت۔ 2019 میں اشوک چودھری نے یوگندر دت کے نام پر 0.7 ایکڑ زمین 34 لاکھ روپے میں خریدی... دو سال بعد یوگندر دت نے یہ زمین شمبھوی چودھری کے نام منتقل کی، لیکن اسے صرف 10 لاکھ روپے ادا کیے گئے۔
انہوں نے مزید کہا انکم ٹیکس نے انہیں (اشوک چودھری) کو نوٹس دیا کہ صرف 10 لاکھ روپے ادا کیے گئے ہیں جبکہ زمین کی قیمت 34 لاکھ روپے ہے... انکم ٹیکس سے بچنے کے لیے انہوں نے اپنے پی اے کے اکاؤنٹ میں 25 لاکھ روپے ٹرانسفر کیے... اسی طریقۂ واردات سے گزشتہ دو سالوں میں انہوں نے اپنی بیوی، بیٹی اور مناو ویبھو وکاس ٹرسٹ کے نام پر 200 کروڑ روپے سے زیادہ کی جائیداد جمع کی ہے۔
یہ الزامات اس سال کے آخر میں ہونے والے بہار اسمبلی انتخابات سے قبل سامنے آئے ہیں۔
پرشانت کشور کی جن سوراج پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ وہ حکمراں این ڈی اے اتحاد اور آر جے ڈی و کانگریس کی قیادت والے مہاگٹھ بندھن سے الگ ہو کر خود ہی انتخابات لڑے گی۔