خاکی وردی کی مثبت تصویر:اپنوں کاانکار،توپولس نے کرایاانتم سنسکار

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 05-05-2021
لاوارث لاش کو کندھادیتے پولس والے
لاوارث لاش کو کندھادیتے پولس والے

 

 

مکند مشرا / لکھنؤ

پولس کے ساتھ ڈنڈالازم وملزوم کی طرح ہے۔ عام طور پر ، پولیس کاتصور ہی لاٹھی اور ڈنڈوں کے ساتھ آتاہے۔ وہ لوگوں سے قانون کی پاسداری کرانے کے لئے لاٹھی چلاتی ہے،کبھی کبھی توگولیاں بھی چلا دیتی ہے،لیکن پولس والے بھی ہماری طرح انسان ہیں اور ان کے سینے میں بھی ایک رحم دل ہوسکتاہے۔اکثرکام کے تناؤکے سبب وہ کسی مثبت تصویرکو پیش نہیں کرپاتے مگرکبھی کبھی یہ امیج بھی سامنے آجاتی ہے۔اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ سے ایک ایسی تصویرسامنے آئی ہے جو پولس کی پوزیٹیوتصویر  پیش کرتی ہے۔

اس کے سبب سوشل میڈیاپرلکھنؤ پولیس کی تعریف کی جارہی ہے۔ در حقیقت ، ان دنوں ملک میں پھیلی کوویڈ 19 کی دوسری لہر کے درمیان ، اترپردیش کا دارالحکومت لکھنؤ ، کورونا انفیکشن کے معاملے میں ووہان بنتا دکھائی دے رہا ہے۔ صورتحال اس مقام پر پہنچ چکی ہے کہ موت کے بعد اہل خانہ نعش بھی لینے سے گریز کررہے ہیں۔

لکھنؤ سے تعلق رکھنے والے ایک سینئر صحافی کا کورونا کی وجہ سے انتقال ہوگیا۔ لاچ گھر پرہی پڑی رہی۔ پولیس کو اطلاع دی گئی کہ مکان سے بدبوآرہی ہے تو پولیس پہنچی۔ استفسارپر پتہ چلا کہ یہ مکان ایک صحافی کا ہے ، جو کورونا کا شکار تھا۔ گومتی نگر پولیس کے مطابق ، چندن پرتاپ سنگھ ولد این پی سنگھ سینئر صحافی تھا۔

وہ گھر میں کنبہ کے ساتھ رہتا تھا۔ کچھ دن پہلے وہ کوروناکا شکار ہو گیا تھا ، جس کی وجہ سے وہ گھر میں ہی کورنٹائن تھا۔ پولیس، گھر کے اندر داخل ہوئی تودیکھا کہ چندن پرتاپ کی لاش وہاں پڑی ہوئی ہے۔ یہاں تک کہ اس کے اپنوں نے بھی اسے لاوارث ایک گھر میں چھوڑ دیاتھا۔جب کوئی خاندان اس کے انتم سنسکار کے لئے بروقت نہیں پہنچا تو آخر کار یہ ذمہ داری لکھنؤ پولیس نے نبھائی۔

گومتی نگر پولیس اسٹیشن میں تعینات چار سب انسپکٹروں نے لاش کو کندھا دیا اور شمشان گھاٹ تک لے گئے اور اس کا انتم سنسکارکیاگیا۔ چندن پرتاپ کے پڑوسیوں نے بتایا کہ گھر میں چندن تن تنہا تھا۔ ہلاک ہونے والے صحافی کی اہلیہ اس سے الگ رہ رہی تھی۔ کوئی بھی چندن کے کنبے سے ملنے نہیں آتا تھا۔

پولیس نے اس کے اہل خانہ کو بھی اطلاع دی، لیکن کوئی نہیں آیا۔ اس کے بعد ، گومتی نگر پولیس اسٹیشن میں تعینات داروغہ دیارام ساہنی ، ارون یادو ، پرشانت سنگھ اور راجندر بابو نے مہلوک صحافی کے لواحقین کا کردار ادا کیا ، اور اس کی چتاجلائی۔

یہ لوگ اسے بیکنٹھ دھام لے گئے جہاں آخری رسومات پولیس کی موجودگی میں ادا کی گئیں۔ پولیس کے اس انسان دوست اقدام سے محکمہ کی ساکھ بہتر ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی لوگ پولیس کی تعریف کر رہے ہیں۔ لکھنؤ کے پولیس کمشنر ڈی کے ٹھاکر نے بھی گومتی نگر پولیس کی تعریف کرتے ہوئے ٹویٹ کیا۔